نیویارک: ہیلی کاپٹر حادثے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
امریکا کے شہر نیو یارک میں سیاحتی مقصد کے لیے اڑنے والا ایک ہیلی کاپٹر جمعرات کو فضا میں ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوکر دریائے ہڈسن میں الٹا گر کر تباہ ہو گیا، اس حادثے میں پائلٹ سمیت 5 ہسپانوی سیاحوں کا خاندان ہلاک ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا: دوران پرواز ہیلی کاپٹروں کا تصادم، 4 افراد ہلاک
امریکی میڈیا کے مطابق حادثے میں ہیلی کاپٹر پائلٹ سمیت سیمنز کے ایگزیکٹو آگسٹن ایسکوبار، ان کی اہلیہ اور انرجی ٹیکنالوجی کمپنی کے عالمی مینیجر مرسی کیمپروبی مونٹل اور ان کے 3 بچے شامل ہیں، جن کی عمریں 4 سے 11 سال کے درمیان تھیں۔
#BREAKING
Tragic helicopter crash in New York City's Hudson River
6 people died – Siemens Spain CEO Agustín Escobar, his wife & their three young children aged 4, 5 & 11.
— Nabila Jamal (@nabilajamal_) April 11, 2025
ہیلی کاپٹر کمپنی کی ویب سائٹ پر پوسٹ کی گئی تصاویر میں ہسپانوی جوڑے اور ان کے بچوں کو مسکراتے ہوئے دکھایا گیا جب وہ بدقسمت ہیلی کاپٹر میں اڑان بھرنے سے قبل سوار ہونے کے لیے تیار تھے۔
بدقسمت ہیلی کاپٹر کی سیاحتی فلائٹ تقریباً 3 بجے نیویارک کے ایک ہیلی پورٹ سے روانہ ہوئی، جس کی فضا میں پرواز 18 منٹ سے بھی کم جاری رہی۔
مزید پڑھیں: شمالی وزیرستان ہیلی کاپٹر حادثہ: روس نے اپنے شہریوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی
راڈار کے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ مذکورہ ہیلی کاپٹر نے مین ہیٹن کے افق پر شمال کی طرف اڑان بھری اور پھر واپس جنوب کی طرف اڑتے ہوئے مجسمہ آزادی کا رخ کیا۔
حادثے کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ طیارے کے کچھ حصے ہوا کے ذریعے پانی میں گرتے ہوئے جرسی سٹی، نیو جرسی کے ساحل کے قریب گرے۔
مزید پڑھیں: امریکی حادثے میں تباہ ہونے والا بلیک ہاک ہیلی کاپٹر ماضی میں کب کب حادثات کا شکار ہوا؟
حادثے کی ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ طیارے کے کچھ حصے ہوا کے ذریعے پانی میں گرتے ہوئے جرسی سٹی، نیو جرسی کے ساحل کے قریب گرے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
دریائے ہڈسن زخمی سیاحتی کریش نیویارک ہلاک ہیلی کاپٹرذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: سیاحتی نیویارک ہلاک ہیلی کاپٹر ہیلی کاپٹر
پڑھیں:
ترکیہ؛ ہوٹل آتشزدگی میں 78 ہلاکتیں اور 137 زخمی؛ مالک سمیت 11 افراد کو عمر قید
ترکیہ کے ایک ہوٹل میں ہونے والی آتشزدگی کے نتیجے میں ہلاکتوں کی وجہ مالکان اور عملے کی غلفت کے طور پر سامنے آئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز پر اس افسوسناک واقعے میں 34 بچوں سمیت 78 افراد جاں بحق اور 137 زخمی ہوگئے تھے۔
واقعے کی تحقیقات کے دوران ہوٹل انتطامیہ کی غفلت سامنے آنے پر ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے تھے جس پر آج عدالت نے سزا سنا دی۔
ترکیہ کی صوبائی عدالت نے 12 منزلہ ہوٹل آتشزدگی کیس میں مالک سمیت 11 ملزمان کو عمر قید کی سزا سنا دی۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ ہوٹل کی انتظامیہ سنگین غفلت کی مرتکب پائی گئی جس کا مرکزی ذمہ دار مالک ہے۔
فیصلے میں کہا گیا کہ ہوٹل میں ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے تھے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں احتیاطی تدابیر کا بھی فقدان تھا اور عملہ بھی غیر تجربہ کار تھا جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافہ ہوا۔
عدالت اس بات پر زور دیا کہ ہوٹل کے اجازت نامے جاری کرتے ہوئے سرکاری محکموں نے بھی غفلت کا مظاہرہ کیا۔