سوات: مدرسے میں بچے کی ہلاکت، مزید طلبہ پر تشدد کا انکشاف، 9 افراد گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT
—فائل فوٹو
سوات کے مدرسے میں معصوم بچے کی ہلاکت پر ایک استاد کو گرفتارکر لیا گیا جبکہ 2 کی تلاش جاری تھی۔
ڈی پی او سوات نے بتایا ہے کہ مدرسے میں مزید بچوں پر تشدد کے انکشافات پر مزید 9 افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ دفعہ 302 کے علاوہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت بھی مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
استاد کے تشدد کے بعد فرحان کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کر دی۔
ڈی پی او سوات کا کہنا ہے کہ مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد ہوا ہے۔
ڈی پی او سوات کا کہنا ہے کہ خوازہ خیلہ کے چالیار مدرسے میں بچوں پر کئی مہینوں سے تشدد کیا جارہا تھا۔
ڈی پی او سوات کا یہ بھی کہنا ہے کہ مدرسے میں زیرِ تعلیم بچوں کو والدین کے حوالے کر کے ادارے کو سیل کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
لاڑکانہ ، زائرین کی بس الٹ گئی، 25 افراد زخمی، ٹراما سینٹرمنتقل
لاڑکانہ (نمائندہ اوصاف)علاقہ رستم کے قریب زائرین کی بس الٹنے سے خواتین اور بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 25 افراد زخمی ہوگئے۔روزنامہ ممتاز کی رپورٹ کے مطابقشکارپور کے علاقے رستم کے رہائشی ایک ہی خاندان کے 40 افراد سیہون شریف جا رہے تھے کہ بس لاڑکانہ کے قریب خیرپور جوسو کے مقام پر ڈرائیور سے بےقابو ہوکر الٹ گئی۔
حادثے میں خواتین اور بچوں سمیت ایک ہی خاندان کے 25 افراد زخمی ہوگئے، جنہیں ٹراما سینٹر لاڑکانہ منتقل کر دیا گیا۔