Daily Mumtaz:
2025-11-03@07:23:07 GMT

مذاکرات میں امریکا کی نیت کا جائزہ لیں گے: ایران

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

مذاکرات میں امریکا کی نیت کا جائزہ لیں گے: ایران

امریکا سے شیڈول مذاکرات کے حوالے سے ایران کا ردِعمل سامنے آیا ہے۔

ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان کے مطابق امریکا کے ساتھ مذاکرات کو ایک حقیقی موقع دے رہے ہیں، ہفتے کو ہونے والے مذاکرات میں امریکا کی نیت اور عزم کا جائزہ لیں گے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کل عمان میں ہو رہے ہیں۔

ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق مذاکرات میں ایران کی نمائندگی ایرانی وزیرِ خارجہ عباس عراقچی اور امریکا کی نمائندگی امریکی صدر کے مندوب اسٹیو وٹکوف کریں گے۔

اس سے قبل رواں ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اوول آفس میں اسرائیلی وزیرِ اعظم نیتن یاہو سے ملاقات کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ہفتے کو ایران کے ساتھ براہِ راست مذاکرات ہونے جا رہے ہیں۔

انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے مزید معلومات فراہم کیے بغیر یہ کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی بات چیت میں معاہدہ بھی ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ بات چیت انتہائی اعلیٰ سطح پر ہو گی، بات چیت کامیاب نہ رہی تو ایران بہت بڑے خطرے میں گِھر جائے گا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران : ایران نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ یورینیم کی افزودگی کو روکیں گے اور نہ ہی اپنے میزائل پروگرام پر کوئی مذاکرات کریں گے۔

ایران کے وزیرِ خارجہ عباس عراقچی نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل نے کوئی نیا حملہ کیا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔

ایران انٹرنیشنل کے مطابق عباس عراقچی نے الجزیرہ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایران نے جون میں اسرائیل کے ساتھ ہونے والی جنگ کو مؤثر انداز میں سنبھالا اور اسے خطے میں پھیلنے سے روکا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی نئی جارحیت کے لیے مکمل طور پر تیار ہے اور اگر لڑائی دوبارہ شروع ہوئی تو اسرائیل کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑے گا۔

عراقچی نے تصدیق کی کہ جنگ کے دوران ایرانی جوہری تنصیبات کو نقصان پہنچا، تاہم یورینیم افزودگی کی ٹیکنالوجی محفوظ ہے اور جوہری مواد تاحال ان بمباری زدہ مراکز میں موجود ہے۔

ایرانی وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ تہران مغربی دباؤ قبول نہیں کرے گا، البتہ وہ واشنگٹن کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے لیے تیار ہے تاکہ اپنے جوہری پروگرام پر ایک منصفانہ معاہدہ طے کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ ایران بین الاقوامی خدشات کا ازالہ کرنے کے لیے تیار ہے لیکن حملے کے بعد کسی قسم کی رعایت نہیں دے گا۔

ویب ڈیسک عادل سلطان

متعلقہ مضامین

  • ایران اور امریکہ جوہری معاملے پر دوبارہ مذاکرات شروع کریں، بحرین
  • جوہری تنصیبات دوبارہ پہلے سے زیادہ مضبوطی کے ساتھ تعمیر کریں گے، ایرانی صدر کا اعلان
  • نیوکلیئر پروگرام پر مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران
  • جوہری پروگرام پر امریکا سے براہ راست مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں‘ایران
  • ایران نیوکلیئر مذاکرات کے لیے تیار، میزائل پروگرام پر ’کوئی بات نہیں کرے گا‘
  • وزیر تجارت سے ایرانی سفیر کی ملاقات: اقتصادی تعاون بڑھانے پر اتفاق
  • یورینیم افزودگی روکیں گےنہ میزائل پروگرام پر مذاکرات کریں گے: ایران کا دوٹوک جواب
  • ایران نے اپنے جوہری پروگرام پر امریکا کو ٹکا سا جواب دیدیا
  • جوہری یا میزائل پروگرام پر کسی قسم کی پابندی قبول نہیں ،ایران
  • ایران امریکا ڈیل بہت مشکل ہے لیکن برابری کی بنیاد پر ہوسکتی ہے