Jang News:
2025-11-05@05:24:50 GMT

کراچی سے ٹرینیں تاخیر کا شکار

اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT

کراچی سے ٹرینیں تاخیر کا شکار

— فائل فوٹو

آج کراچی سے آنے اور جانے والی ٹرینیں تاخیر کا شکار ہیں۔

ترجمان ریلوے کے مطابق قراقرم ایکسپریس ساڑھے 3 گھنٹے تاخیر کے بعد ساڑھے 6 بجے روانہ ہوگی جبکہ پاک بزنس ایکسپریس 4 گھنٹے تاخیر کے بعد رات 8 بجے روانہ ہوگی۔

ملت ایکسپریس 8 گھنٹے کی تاخیر کے بعد رات 1 بجے روانہ ہوگی جبکہ ذکریا ایکسپریس 2 گھنٹے 15 منٹ کی تاخیر کے بعد رات ساڑھے 8  اور خیبر میل سوا 2 گھنٹے کی تاخیر کے بعد رات ساڑھے 12 بجے روانہ ہوگی۔

ترجمان ریلوے کے مطابق سکھر ایکسپریس ایک گھنٹے کی تاخیر کے بعد رات 12 بجے روانہ ہوگی۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کی تاخیر کے بعد رات بجے روانہ ہوگی

پڑھیں:

قومی ایئرلائن اور انجینئرز کے تنازع پر درجنوں پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: قومی ایئرلائن (پی آئی اے) اور اس کے ایئرکرافٹ انجینئرز کے درمیان جاری تنازع نے فضائی آپریشن کو بری طرح متاثر کردیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق انجینئرز کے احتجاج اور کلیئرنس کے عمل میں رکاوٹ کے باعث ملک بھر میں درجنوں پروازیں تاخیر کا شکار ہیں جب کہ کئی پروازیں منسوخ بھی کردی گئی ہیں، جس سے مسافروں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔

ایئرپورٹس پر مسافروں کی طویل قطاریں، شور و غل اور بدانتظامی کے مناظر سامنے آرہے ہیں جب کہ ایئرلائن انتظامیہ ابھی تک اس مسئلے کا کوئی واضح حل پیش نہیں کرسکی۔

انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ صرف اُن طیاروں کو پرواز کی اجازت دیتے ہیں جو مکمل طور پر فٹ اور محفوظ ہوں، کیونکہ ان کے نزدیک انسانی جانوں اور فضائی سلامتی پر سمجھوتا ممکن نہیں۔ سوسائٹی آف ایئرکرافٹ انجینئرز پاکستان (سیپ) کے ترجمان نے بتایا کہ پشاور ایئرپورٹ پر تعینات 6 انجینئرز کا اچانک کراچی تبادلہ کردیا گیا ہے، جسے وہ غیر منصفانہ قرار دیتے ہیں، تاہم ان کا کہنا ہے کہ وہ ڈیوٹی پر موجود رہتے ہوئے صرف محفوظ طیاروں کو کلیئرنس فراہم کر رہے ہیں۔

سیپ کے مطابق انجینئرز پر انتظامیہ کی جانب سے دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ طیاروں کو جلد از جلد پرواز کے لیے کلیئر کریں، مگر وہ کسی بھی قیمت پر سیفٹی معیارات سے غفلت برتنے کو تیار نہیں۔

تنظیم کا مؤقف ہے کہ طیاروں کی فٹنس پر کوئی سمجھوتا نہ کیا جائے کیونکہ معمولی غفلت بھی بڑے حادثے کا سبب بن سکتی ہے۔ انجینئرز کا یہ بھی کہنا ہے کہ ان کے دیرینہ مطالبات پر انتظامیہ مسلسل خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔

ان مطالبات میں گزشتہ 8 سال سے رکی ہوئی تنخواہوں میں اضافہ، طیاروں کے فاضل پرزہ جات کی بروقت فراہمی اور بہتر کام کے ماحول کی فراہمی شامل ہیں۔ انجینئرز کا کہنا ہے کہ وہ اس وقت تک احتجاج جاری رکھیں گے جب تک ان کے مطالبات پورے نہیں کیے جاتے۔

اُدھر پی آئی اے انتظامیہ نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ وہ انجینئرز کے ساتھ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کر رہی ہے، تاہم اب تک کوئی پیشرفت سامنے نہیں آئی۔ نجی کمپنی کے انجینئرز نے عارضی طور پر صرف 2 پروازوں ، پشاور سے جدہ اور اسلام آباد سے دمام ، کو کلیئرنس فراہم کی ہے تاکہ ضروری بین الاقوامی آپریشن جزوی طور پر جاری رکھا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • قومی ایئرلائن اور انجینئرز کے تنازع پر درجنوں پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار
  • انجینیئرز کا احجتاج: پی آئی اے فلائٹ آپریشن متبادل ذرائع سے بحال
  • ایئر کرافٹ انجینیئرز کا احتجاج، قومی ایئر انتظامیہ آپریشن بحال رکھنے میں کامیاب
  • پاکستان ہاکی ٹیم دورہ بنگلادیش کیلیے 8 نومبر کو روانہ ہوگی
  • ایئر کرافٹ انجینئرز کا احتجاج، قومی ایئر لائن کی 4 پروازیں روانہ
  • ایئرکرافٹ انجینئرز کے احتجاج سے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن متاثر، متعدد پروازیں تاخیر اور منسوخی کا شکار
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش: آزاد کشمیر میں ان ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • پنجاب، سندھ کے میدانوں نے دھند کا غلاف اوڑھ لیا، ٹرینوں کی آمدورفت میں تاخیر
  • پی پی اور ن لیگ کی سیاسی کشمکش؛ آزاد کشمیر میں اِن ہاؤس تبدیلی تاخیر کا شکار
  • ویمنز ورلڈکپ فائنل: بارش کے باعث ٹاس تاخیر کا شکار