نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔11 اپریل ۔2025 )امریکہ میں نیلامی کے لیے پیش ہونے والا 311 برس پرانا وائلن ایک کروڑ 13 لاکھ ڈالر میں فروخت ہوگیا ہے لیکن اتنی بھاری قیمت کے باوجود یہ تاریخ کا مہنگا ترین ساز نہیں بن سکا وائلن کو امریکہ کے شہر نیویارک کے نیلام گھر ”ساتھبیز“ میں نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا.

(جاری ہے)

یہ وائلن اٹلی سے تعلق رکھنے والے آلاتِ موسیقی کے مشہور کاریگر انتونیو اسٹریڈیواری نے 1714 میں بنایا تھا ساتھبیز نے توقع ظاہر کی تھی کہ یہ وائلن ایک کروڑ 20 لاکھ سے ایک کروڑ 80 لاکھ ڈالر کے درمیان فروخت ہوگا اور اندازہ ظاہر کیا تھا کہ یہ اب تک سب سے زیادہ داموں نیلام ہونے والا آلہ موسیقی بن جائے گا نیلام ہونے والے وائلن کا نام ”یواکم ما اسٹریڈیواریس‘ ‘ہے اور اسے انتونیو اسٹریڈیواری کے تیار کیے گئے شاہ کار سازوں میں شمار کیا جاتا ہے.

اس سے قبل 2011 میں انتونیو اسٹریڈیواری کا ایک اور وائلن ”لیڈی بلنٹ“ ایک کروڑ 59 لاکھ ڈالر میں نیلام ہوا تھا جسے تاریخ میں سب سے زیادہ قیمت پر نیلام ہونے والا آلہ موسیقی قرار دیا جاتا ہے اور اسی بنیاد پر اسے ”گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ“ میں بھی شامل کیا گیا تھا اسٹریڈیواری نے 1721 میں لیڈی بلنٹ نامی وائلن بنایا تھا جب کہ نیویارک میں نیلام ہونے والا وائلن ”یواکم ما اسٹریڈیواریس“ اس سے بھی چھ برس پہلے تیار کیا گیا تھا اس وائلن کا نام’ ’یواکم ما اسٹریڈیواریس“بھی مختلف ادوار میں اس کی ملکیت رکھنے والے دو افراد کے نام پر رکھا گیا ہے.

یورپی ملک ہنگری کے وائلن کے ماہر ”جوزف یواکم“ اس کے مالک رہے ہیں جو 1831 میں پیدا ہوئے اور 1907 میں ان کا انتقال ہوا ان کے نام کا ایک حصہ وائلن کے نام میں شامل کیا گیا ہے اس کے بعد چین کے ایک شہری ”سی ہن ما“ اس کے مالک رہے ہیں ان کے نام سے لفظ”ما“ وائلن کے نام میں شامل ہے سی ہن ما 1926 میں چین میں پیدا ہوئے تھے بعد ازاں وہ 1948 میں امریکہ منتقل ہوئے اور امریکہ ہی میں 2009 میں ان کا انتقال ہوا. ہن ما کے انتقال کے بعد ان کے ترکے سے یہ وائلن ریاست میساچوسٹس کے شہر بوسٹن میں قائم میوزک سکول نیو انگلینڈ کنزرویٹری کو تحفے میں دے دیا گیا تھا وائلن کی ملکیت رکھنے والے میوزک سکول کے مطابق نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم سے طلبہ کو اسکالرشپ دینے کے لیے فنڈ قائم کیا جائے گا.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نیلام ہونے ہونے والا لاکھ ڈالر میں نیلام ایک کروڑ کیا گیا گیا تھا کے نام

پڑھیں:

خیبرپختونخوا: قبائلی اضلاع میں 150 سال پرانا پولیس یونیفارم تبدیل، پہلی بار پینٹ شرٹ متعارف

خیبرپختونخوا پولیس نے قبائلی اضلاع میں پولیس یونیفارم تبدیل کرکے شلوار قمیض کی جگہ اب پینٹ شرٹ متعارف کرادی، یونیفارم تبدیلی کا آغاز ضلع خیبر سے کیا گیا، اور مرحلہ وار باقی 6 اضلاع میں بھی لاگو ہوگا۔

خیبر پولیس نے یونیفارم تبدیلی کو تاریخی اہمیت کا حامل قرار دیا، جو قبائلی اضلاع میں پہلی بار باقاعدہ پولیس یونیفارم پہنا شروع کیا گیا۔ ڈی پی او خیبر رائے مظہر اقبال نے نئی وردیاں تقسیم کیں، اور نئے یونیفارم میں ملبوس افسران و اہلکاروں کے ہمراہ گروپ فوٹو بنوا کر خیبر پولیس کی نئی وردی کا باقاعدہ افتتاح کیا۔

یہ بھی پڑھیں خیبرپختونخوا پولیس کو سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کی ہدایت، ضابطہ اخلاق جاری

ڈی پی او خیبر کے مطابق یونیفارم کی تبدیلی خیبر پولیس کی تاریخ میں ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے کیونکہ 150 سالہ پرانی وردی کو تبدیل کرکے خیبرپختونخوا پولیس کے طرز کی ماڈرن وردی متعارف کردی گئی ہے۔

انہوں نے کہاکہ خیبر پولیس اب دیگر اضلاع کی طرز پر پینٹ شرٹ یونیفارم پہننے کی پابند ہوگی، جو نہ صرف ظاہری تبدیلی ہے بلکہ پیشہ ورانہ وقار اور نظم و ضبط کی نئی علامت بھی ہے۔

انہوں نے کہاکہ وردی محض لباس نہیں بلکہ وقار، اعتماد اور ذمہ داری کی پہچان ہوتی ہے، نئی یونیفارم سے اہلکاروں کے حوصلے بلند ہوں گے اور ان کے رویے، کارکردگی اور عوامی اعتماد میں مثبت تبدیلی آئے گی، یہ نئی وردی دراصل ایک نئے عزم اور جذبے کی نمائندہ ہے۔

انہوں نے مزید کہاکہ ضم اضلاع، بالخصوص ضلع خیبر میں پولیس اصلاحات پر بھی کام جاری ہے، اس میں پولیس اہلکاروں کی فلاح و بہبود، بروقت ترقیاں، سروس اسٹرکچر میں بہتری اور جدید اسلحہ و ساز و سامان کی فراہمی شامل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدام صرف ظاہری تبدیلی نہیں بلکہ خیبر پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں میں بہتری کی طرف ایک مؤثر قدم ہے، جس سے عوام اور پولیس کے درمیان اعتماد کا رشتہ مزید مضبوط ہوگا۔

واضح رہے کہ قبائلی اضلاع میں پولیس کو کالے رنگ کے کپڑے کا یونیفارم مہیا کیا جاتا تھا، یہ وردی پاکستان بننے سے پہلے لاگو تھی اور اس وقت خاصہ دار فورس کے لیے تھی، پاکستان بننے کے بعد بھی خاصہ دار فورس کو بحال رکھا گیا۔

یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی کے احتجاج میں شامل خیبرپختونخوا پولیس کے 11 اہلکار گرفتار

2018 میں آئینی ترمیم کے ذریعے قبائلی اضلاع کو خیبرپختونخوا میں ضم کیا گیا اور خاصہ دار فورس کو بھی مرحلہ وار پولیس میں ضم کیا گیا، لیکن یونیفارم تبدیل نہیں کی گئی تھی جو اب کردی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پولیس پینٹ شرٹ متعارف خاصا دار فورس خیبرپختونخوا خیبرپختونخوا پولیس قبائلی اضلاع وی نیوز یونیفارم تبدیل

متعلقہ مضامین

  • زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے مزید کمی ریکارڈ
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کی پاکستان کے لیے 33 کروڑ ڈالر اضافی فراہم کرنے کی نوید
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کو 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد دینے کا اعلان
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کیلئے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان
  • ایشیائی ترقیاتی بینک کا پاکستان کیلیے 33 کروڑ ڈالر کی اضافی امداد کا اعلان
  • اے ڈی بی کا پاکستان کیلئے 33 کروڑ ڈالر اضافی امداد کا اعلان
  • پاکستان کا ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ بڑھ کر 8.467 ارب ڈالر ہو گیا
  • پاکستان پر الزام لگانا بھارت کا پرانا وطیرہ ہے: ڈاکٹر قمر چیمہ
  • خیبرپختونخوا: قبائلی اضلاع میں 150 سال پرانا پولیس یونیفارم تبدیل، پہلی بار پینٹ شرٹ متعارف
  • پاکستان کا 3 ارب 40 کروڑ ڈالر کا چینی قرض ری شیڈول کرانے کا فیصلہ