پی ایس ایل 10 : اسلام آباد یونائیٹڈ نے افتتاحی میچ میں لاہور قلندرز کو 8 وکٹوں سے شکست دے دی
اشاعت کی تاریخ: 11th, April 2025 GMT
راولپنڈی(نیوز ڈیسک) پاکستان سپر لیگ 10 کے افتتاحی میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے کولن منرو کی ناقابل شکست نصف سنیچری کی بدولت لاہور قلندرز کو 8 وکٹوں سے ہرا دیا۔
راولپنڈی اسٹیڈیم میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔ کپتان شاداب خان کا یہ فیصلہ درست ثابت ہوا اور لاہور قلندرز کی ٹیم بڑا اسکور نہ کرسکی اور 19.
لاہور قلندرز کی جانب سے فخر زمان اور محمد نعیم نے اننگز کا آغاز کیا، دوسرے ہی اوور کی چوتھی گیند پر فخرزمان محض ایک رن بنا کر کیچ آؤٹ ہوگئے، انہیں اعظم خان نے ریلے میریڈتھ کی گیند پر کیچ کیا۔
پانچویں اوور میں محمد نعیم بھی 8 رنز بنا کر چلتے بنے، انہیں اعظم خان ہی نے جیسن ہولڈرز کی گیند پر کیچ کیا، اس کے بعد وقفے وقفے سے لاہور قلندرز کی وکٹیں گرتی رہیں۔
لاہور قلندرز کی جانب سے صرف عبداللہ شفیق نے ففٹی اسکور کی، انہوں نے محض 38 گیندوں پر 66 رنز کی دلکش اننگز کھیلی۔
قلندرز کے تین کھلاڑی سام بلنگ، جہانداد خان اور ڈیوڈ ویز کو صفر پر آؤٹ ہوئے، جبکہ ڈیرل مچل نے 13، سکندر رضا نے 23 ، شاہین شاہ آفریدی 2، اور حارث رؤف نے 10 رنز بنائے، آصف آفریدی 2 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے جیسن ہولڈر نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے چار وکٹیں حاصل کیں، کپتان شاداب خان کے حصے میں تین وکٹیں آئیں جبکہ نسیم شاہ، ریلے میریڈتھ اور عمادوسیم نے ایک ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔
اسلام آباد یونائیٹڈکا اسکواڈ : اینڈریز گاؤس، صاحبزادہ فرحان، کولن منرو، سلمان آغاز، اعظم خان، شاداب خان ( کپتان ) جیسن ہولڈر، عماد وسیم، محمد شہزاد، نسیم شاہ، ریلے میریڈتھ
لاہور قلندرز کا اسکواڈ: فخر زمان، محمد نعیم، عبداللہ شفیق، ڈیرل مچل،سام بلنگز ، سکندر رضا، ڈیوڈ ویز، شاہین شاہ آفریدی ( کپتان )، جہانداد خان، حارث رؤف، آصف رؤف
راولپنڈی اسٹیڈیم میں پی ایس ایل10کے افتتاحی میچ سمیت 11 مقابلے ہوں گے، اس کے بعد قذافی اسٹیڈیم 18 مئی کو ہونے والے فائنل سمیت 13 میچوں کی میزبانی کرے گا۔
کراچی اور ملتان 5،5 میچوں کی میزبانی کریں گے جبکہ پشاور میں 8 اپریل کو نمائشی میچ کا انعقاد کیا جائے گا۔
11 اپریل تا 18 مئی، 37 دنوں تک جاری رہنے والے ٹورنامنٹ میں مجموعی طور پر 34 میچ کھیلے جائیں گے، جبکہ ایونٹ میں 6 ٹیمیں حصہ لے رہی ہیں۔
مزیدپڑھیں:حکومت دودھ پر ٹیکس میں کمی کے لیے سرگرم، وفاقی وزیر نے اچھی خبر سنا دی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: اسلام ا باد یونائیٹڈ لاہور قلندرز کی
پڑھیں:
بھارت کو 4 گھنٹے میں ہرا دیا، دہشتگردی کو 40 سال میں شکست کیوں نہیں دی جا سکی؟ مولانا فضل الرحمن
اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے دہشتگردی، کشمیر، فاٹا کے انضمام اور سود کے خاتمے سے متعلق حکومت کی پالیسیوں پر اپنے تحفظات اور تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کا مسئلہ 11 ستمبر کے بعد نہیں بلکہ 40 سال سے پاکستان کا مسئلہ ہے۔ علما کی جانب سے امریکا کے افغانستان پر قبضے کے باوجود پاکستان میں مسلح جدوجہد کو ناجائز قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فوج نے مسلح جدوجہد کرنے والوں کے خلاف کئی آپریشن کیے، جن کی وجہ سے آج بھی لاکھوں لوگ بے گھر ہیں۔
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اب دوبارہ لوگوں پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ شہر خالی کر دیے جائیں، اور سوال اٹھایا کہ جو لوگ افغانستان گئے تھے، وہ واپس کیسے آئیں گے۔ انہوں نے دہشتگردی کے خاتمے میں سیاسی ارادے کی کمی پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت کو 4 گھنٹے میں شکست دے دی گئی لیکن دہشتگردی کو 40 سال سے شکست کیوں نہیں دی جا سکی۔
مزید پڑھیں: مولانا فضل الرحمن نے بھی 28 اگست کی ملک گیر ہڑتال کی حمایت کردی
کشمیر کے حوالے سے انہوں نے پاکستان کی پالیسی پر نکتہ چینی کی۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کشمیر پر پاکستان مسلسل پیچھے ہٹتا جا رہا ہے۔ انہوں نے اپنے کردار اور کشمیر کمیٹی کی صدارت کے حوالے سے کہا کہ انہیں کہا جاتا تھا کہ انہوں نے کشمیر کمیٹی کے لیے کیا کچھ کیا، لیکن اب کئی برس سے وہ کشمیر کمیٹی کے چیئرمین نہیں، تو سوال اٹھتا ہے کہ اب کیا کیا گیا؟
انہوں نے کشمیر کی 3 حصوں میں تقسیم، جنرل پرویز مشرف کے اقوام متحدہ کی قراردادوں سے پیچھے ہٹنے کے فیصلے اور 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کے خاتمے پر قرارداد میں اس کا ذکر شامل نہ ہونے پر سوالات اٹھائے۔ فاٹا کے انضمام پر بھی حکومت کی حالیہ پالیسی پر تنقید کی اور کہا کہ فاٹا کے لوگوں پر فوج اور طالبان دونوں کے ڈرون حملے ہو رہے ہیں۔
فلسطینی حماس کے رہنما خالد مشعل کے فون کال کا ذکر کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اگر پاکستان جنگ میں مدد نہیں کر سکتا تو کم از کم انسانی امداد میں کردار ادا کرے۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی وعدے سے نہ پھرتی تو الیکشن بروقت ہو جاتے، مولانا فضل الرحمن
سود کے خاتمے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ جمیعت علمائے اسلام نے 26ویں آئینی ترمیم کے 35 نکات سے حکومت کو دستبردار کرایا اور مزید 22 نکات پر مزید تجاویز دیں۔ وفاقی شرعی عدالت نے 31 دسمبر 2027 کو سود ختم کرنے کی آخری تاریخ دی ہے اور آئندہ یکم جنوری 2028 تک سود کا مکمل خاتمہ دستور میں شامل کر دیا گیا ہے۔
انہوں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر وہ اپنے وعدے پر عمل نہ کرے تو عدالت جانے کے لیے تیار رہیں کیونکہ آئندہ عدالت میں حکومت کا دفاع مشکل ہوگا۔ وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں کوئی اپیل معطل ہو جائے گی، اور آئینی ترمیم کے تحت یکم جنوری 2028 کو سود کے خاتمے پر عمل درآمد لازمی ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارت جمیعت علمائے اسلام سود فلسطینی حماس کشمیر کشمیرکمیٹی ملی یکجہتی کونسل مولانا فضل الرحمن