ابوظہبی(نیوز ڈیسک)متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمزی نے پاکستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان مضبوط تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو اجاگر کرتے ہوئے اعلان کیا کہ 2023-24 کے دوران دوطرفہ تجارت 10.9 بلین ڈالر سے تجاوز کر گئی۔متحدہ عرب امارات کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں فیصل ترمزی نے کہا، “پاکستان کی برآمدات میں 41.

06 فیصد اضافہ ہوا جو 2.08 بلین ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ متحدہ عرب امارات سے درآمدات میں 14.45 فیصد کمی واقع ہوئی، جس کے نتیجے میں تجارتی خسارے میں 28.28 فیصد کمی آئی۔”انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پاکستانی کارکنوں کی جانب سے بھیجی گئی رقوم 2024 میں 6.7 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں اور 2025 میں سات ارب ڈالرز سے تجاوز کرنے کی توقع ہے۔سفیر ترمزی نے پاکستان کے ٹیلی کام، بینکنگ، رئیل اسٹیٹ اور پورٹ ڈویلپمنٹ کے شعبوں میں متحدہ عرب امارات کی نمایاں سرمایہ کاری کا اعتراف کیا۔ انہوں نے خاص طور پر ابوظہبی پورٹس اور ڈی پی ورلڈ کے کراچی پورٹ کے انفراسٹرکچر کو بہتر بنانے کے معاہدوں کا ذکر کیا۔پاکستان کی اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “اس نے پاکستان کو غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے زیادہ پرکشش اور قابل رسائی بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔”متحدہ عرب امارات میں مقیم 1.5 ملین مضبوط پاکستانی ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا، “آپ کا تعاون ہمارے دونوں ممالک کے درمیان ایک اہم پل ہے۔”سفیر نے پاکستانیوں پر زور دیا کہ وہ متحدہ عرب امارات کے قوانین کی پاسداری کریں اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے ترسیلات زر کے سرکاری ذرائع استعمال کریں۔

Post Views: 4

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات نے پاکستان انہوں نے

پڑھیں:

عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ

نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سہ ماہی مباحثے کی صدارت پاکستان کے نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کی۔ مباحثے کا موضوع ‘مشرق وسطیٰ کی صورتحال بشمول فلسطینی مسئلہ’ تھا۔

اپنے خطاب میں اسحاق ڈار نے فلسطینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتالوں، اسکولوں، اقوام متحدہ کی تنصیبات، امدادی قافلوں اور پناہ گزین کیمپوں کو نشانہ بنانا ایک سوچا سمجھا عمل ہے جس کا مقصد اجتماعی سزا دینا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: سلامتی کونسل غزہ میں جاری مظالم بند کروانے میں اپنا کردار ادا کرے، پاکستان

انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی ہیں بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی متعدد قراردادوں کے بھی خلاف ہیں۔ ساتھ ہی، انہوں نے یاد دلایا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے جو عبوری احکامات دیے ہیں، ان کی بھی کھلم کھلا خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

انہوں نے فلسطینی مسئلے کو اقوام متحدہ کی ساکھ اور اثر کا امتحان قرار دیا اور کہا کہ اگر عالمی ادارہ اس مسئلے پر کوئی ٹھوس کارروائی کرنے میں ناکام رہتا ہے تو اس کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔

Deputy Prime Minister/Foreign Minister, Senator Mohammad Ishaq Dar @MIshaq50, presided over the United Nations Security Council's Quarterly Open Debate on the "Situation in the Middle East including the Palestinian Question". The Open Debate was upgraded to the Ministerial level… pic.twitter.com/UrAWI4iGey

— Ministry of Foreign Affairs – Pakistan (@ForeignOfficePk) July 23, 2025

اس موقع پر انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی بلا رکاوٹ رسائی، اسرائیلی قبضے اور جبری بے دخلی کا خاتمہ، اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کی بحالی، غزہ کی تعمیر نو کے لیے عرب اور او آئی سی کے منصوبے پر عمل درآمد اور دو ریاستی حل کی بحالی کے لیے مشترکہ کوششیں کرے۔

اسحاق ڈار نے مشرق وسطیٰ میں پائیدار اور جامع امن کے لیے شام، لبنان اور ایران جیسے خطوں میں جاری بحرانوں کو بھی پرامن سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ صرف فلسطین نہیں بلکہ پورے خطے میں امن اسی وقت قائم ہو سکتا ہے جب تمام مسائل کو بین الاقوامی قانون اور مؤثر کثیرالطرفہ مذاکرات کے ذریعے حل کیا جائے۔

یہ بھی پڑھیے: اسرائیل غزہ جنگ فوری بند کرے: برطانیہ، فرانس اور 23 ممالک کا مطالبہ

انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ فلسطینی عوام کو انصاف، آزادی، وقار اور اپنی خودمختار ریاست پر مبنی حقوق دیے جائیں جن سے وہ دہائیوں سے محروم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہی راستہ مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن اور استحکام کی ضمانت فراہم کر سکتا ہے۔

پاکستان کے دفتر خارجہ سے ایکس پر جاری ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی سربراہی میں اس مباحثے کو وزیر سطح تک اپ گریڈ کیا گیا جس سے نہ صرف اس کی اہمیت میں اضافہ ہوا بلکہ عالمی برادری کی توجہ بھی بھرپور طریقے سے اس سنگین انسانی مسئلے کی جانب مبذول ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل پاکستان جنگ بندی سلامتی کونسل غزہ فلسطین ہلاکتیں

متعلقہ مضامین

  • پاکستان، افغانستان اور یو اے ای کے درمیان سہ ملکی سیریز پر اہم پیشرفت
  • سعودی عرب کا شام میں 5 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • سید یوسف رضا گیلانی سے نیپال کی سفیر ریتا دھیتال کی ملاقات،دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ
  • متحدہ عرب امارات میں کرکٹ کا نیا دور — نوجوان کھلاڑیوں کے لیے تاریخی شراکت داری
  • پاکستان کے ساتھ تجارتی حجم جلد ایک ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا، بنگلادیشی ڈپٹی ہائی کمشنر
  • پاکستان کا 9 ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارتی خسارہ 12.297 ارب ڈالر تک پہنچ گیا
  • امریکا اور جاپان کے درمیان تجارتی معاہدہ طے پا گیا، درآمدی محصولات میں کمی
  • یو این چیف کی بھوکوں کو گولیوں کا نشانہ بنانے کی کڑی مذمت
  • پاکستان کا غزہ میں فوری جنگ بندی اور مسئلہ کشمیر کے حل پر زور