پاکستان سپر لیگ 10 کے اپنے پہلے مقابلے میں ملتان سلطانز کو شکست دینے کے بعد کراچی کنگز کے کپتان ڈیوڈ وارنر نے کہا ہے کہ ہم نے پہلے ہی کہا تھا کہ میچ میں خاص حکمت عملی اپنائیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہار نہ ماننے والی حکمت عملی کے تحت کھیلنے کا عزم کیا تھا اور فیصلہ کیا تھا کہ وکٹیں گر بھی جاتی ہیں تو رنز بناتے رہنا ہے، تاہم ہم  نے مخالف ٹیم کو کچھ زیادہ ایکسٹرا رنز دے دیے۔

انہوں نے جیمز ونس اور خوشدل شاہ کی شراکت کو سراہا اور کہا کہ دونوں آؤٹ بھی ہوئے تو بعد میں آنے والوں نے کھیل میں اپنی پوری ذمہ داری دکھائی۔

یہ بھی پڑھیے: پی ایس ایل سیزن 10 : کراچی کنگز نے ملتان سلطانز کو4 وکٹوں سے شکست دے دی

اس موقع پر جیمز ونس کا کہنا تھا کہ ٹارگٹ کا تعاقب آسان تو نہیں تھا مگر پچ بہت اچھی تھی، ہماری کوشش تھی کہ رن ریٹ بہتر رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خواہش تھی کہ خود میچ ختم کروں یہ اچھا ہوتا لیکن بدقسمتی سے رن آؤٹ ہوگیا۔

عرفات منہاس نے کہا پہلے میچ میں ہی جیت سے ہمارے کھلاڑیوں کا مورال بلند ہوا ہے، ایونٹ کا پہلا میچ ہر کسی کے لیے اہم ہوتا ہے، ڈیوڈ وارنر اور جیمز ونس جیسے کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنے کا اچھا تجربہ رہا، مینجمنٹ نے مجھ پر بھروسہ کیا جس میں ان کا شکرگزار ہوں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

PSL پی ایس ایل ڈیوڈ وارنر ملتان سلطانز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: پی ایس ایل ڈیوڈ وارنر ملتان سلطانز ڈیوڈ وارنر تھا کہ

پڑھیں:

واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کا بے بنیاد الزام پاکستان پر عائد کرتے ہوئے  واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کردیا جبکہ پاکستانیوں کو بھارتی ویزے منسوخ کرتے ہوئے انہیں 48 گھنٹے میں بھارت چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق یہ پہلا موقع نہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کی وجہ سے واہگہ اور اٹاری بارڈر بند کیا گیا ہو۔1947 سے اب تک کئی مواقع پر یہ سرحد مختلف اوقات میں وقتی یا مکمل طور پر بند کی جاتی رہی ہے۔ 1965 اور 1971 کی جنگوں کے دوران یہ بارڈر مکمل طور پر بند کر دیا گیا تھا اور دونوں ممالک کے سفارتی و تجارتی روابط بھی معطل ہو گئے تھے۔ 1999 کی کارگل جنگ کے دوران بھی آمدورفت پر پابندیاں عائد رہیں۔

سابق کرکٹر اور کمنٹیٹر انتقال کر گئے 

دسمبر 2001 میں بھارتی پارلیمنٹ پر حملے کے بعد دونوں ممالک کے تعلقات میں شدید تناؤ پیدا ہوا، جس کے نتیجے میں سرحدی سرگرمیاں معطل کر دی گئیں۔

نومبر 2008 کے ممبئی حملوں کے بعد بھی واہگہ پر سخت سیکیورٹی نافذ کر دی گئی اور آمدورفت محدود کر دی گئی۔ 2014 میں واہگہ بارڈر پر ایک خودکش بم دھماکہ ہوا، جس میں 60 سے زائد افراد جان کی بازی ہار گئے۔ اس واقعے کے بعد بھی کچھ دنوں کے لیے بارڈر کو بند کر دیا گیا تھا۔

فروری 2019 میں پلوامہ حملے کے بعد پاکستان اور بھارت کے درمیان تناؤ مزید بڑھا، جس کے نتیجے میں فضائی حدود کی بندش کے ساتھ ساتھ زمینی سرحد پر بھی سیکیورٹی سخت کر دی گئی۔مارچ 2020 میں کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث پاکستان نے احتیاطی تدابیر کے طور پر واہگہ بارڈر کو دو ہفتوں کے لیے بند کر دیاتھا۔

پیر پگارا کا فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار، حر جماعت کو دفاع کیلئے تیار رہنے کا حکم

اب 2025 کے پہلگام حملے کے بعد بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے ایک بار پھر یہ سرحد بند کر دی گئی ہے۔یہ اقدام ایک مرتبہ پھر اس حقیقت کو نمایاں کرتا ہے کہ واہگہ-اٹاری بارڈر نہ صرف ایک زمینی راستہ ہے بلکہ پاکستان اور بھارت کے باہمی تعلقات کی نزاکت کا آئینہ دار بھی ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • پاکستانی فضائیہ بمقابلہ بھارتی فضائیہ: صلاحیت، ٹیکنالوجی اور حکمت عملی کا موازنہ
  • واہگہ – اٹاری بارڈر پہلے کب کب اور کیوں بند ہوتا رہا؟
  • جب تک صوبے مضبوط نہیں بنائیں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا: ارباب عثمان
  • مشکل فیصلے اور مستقل مزاجی: وزیر خزانہ نے عالمی فورم پر معاشی حکمتِ عملی بیان کردی
  • واہگہ بارڈر پہلے کتنی مرتبہ بند ہو چکاہے ؟ جانئے
  • روٹی کی قیمت 30 روپے مقرر ،سرکاری نرخنامہ کے مطابق روٹی کی فروخت کو یقینی بنائیں ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ
  • پوپ فرانسس کی موت کی وجہ سامنے آگئی
  • ڈیوڈ وارنر کا بچے سے ہاتھ ملانے سے انکار، آسٹریلوی کھلاڑی تنقید کی زد میں
  • جیت کیساتھ کراچی کنگز کے کپتان نے ٹی20 میں اہم سنگ میل عبور کرلیا
  • نوجوان قومی اثاثہ‘ فکر اقبال کو تعلیمی نصاب کا حصہ بنائیں گے: احسن اقبال