موسیقی کی دنیا کا مشہور ککڑ خاندان آج ایک المناک موڑ پر کھڑا ہے۔ سونو ککڑ، جو نیہا ککڑ اور ٹونی ککڑ کی بڑی بہن ہیں، نے اچانک اپنے سوشل میڈیا پر ایک دل دکھانے والا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب ان کا اپنے بہن بھائیوں سے کوئی تعلق نہیں۔

سونو ککڑ کی جانب سے اپنی بہن نیہا اور بھائی ٹونی ککڑ سے لاتعلقی کا یہ اعلان ان کے مداحوں کےلیے پریشان کن ثابت ہوا ہے۔

12 اپریل 2025 کی شام کو سونو ککڑ نے اپنے مداحوں کے نام ایک جذباتی پیغام میں لکھا: ’’میں انتہائی دل گرفتگی کے ساتھ یہ اطلاع دے رہی ہوں کہ میں اب دو باصلاحیت سپر اسٹارز ٹونی ککڑ اور نیہا ککڑ کی بہن نہیں رہی۔ یہ فیصلہ میں نے گہرے جذباتی درد کے تحت کیا ہے۔‘‘

دلچسپ بات یہ ہے کہ سونو نے اس فیصلے کی کوئی واضح وجہ بیان نہیں کی، جس نے سب کو حیران کردیا۔

سوشل میڈیا پر اس اعلان کے بعد ہلچل مچ گئی۔ کچھ مداحوں نے سونو کے فیصلے کو سراہا تو کچھ نے اسے خاندانی ڈرامے کا حصہ قرار دیا۔ ایک صارف نے لکھا: ’’یہ پی آر اسٹنٹ ہوسکتا ہے، ککڑ فیملی ڈراموں کےلیے مشہور ہے‘‘، جبکہ دوسرے نے کہا: ’’ٹونی کو سپر اسٹار کون کہتا ہے سوائے بہن کے؟‘‘

یہ بات قابل ذکر ہے کہ نیہا ککڑ اور ٹونی ککڑ نے اب تک اس معاملے پر کوئی ردعمل نہیں دیا۔ سونو ککڑ، جنہیں ’’سن بالیے‘‘ گانے کی وجہ سے شہرت ملی، نے متعدد زبانوں میں اپنی آواز کا جادو جگایا ہے۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا یہ محض ایک عارضی جذباتی ردعمل ہے یا پھر ککڑ خاندان میں واقعی کوئی گہری دراڑ پڑگئی ہے؟ کیا یہ تعلقات دوبارہ بحال ہوں گے یا پھر یہ خاندان ہمیشہ کےلیے بکھر جائے گا؟ فی الحال تو یہ راز سونو کے دل میں دفن ہے، اور تمام مداحوں کی نظریں اس خاندان کے اگلے قدم پر لگی ہوئی ہیں۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سونو ککڑ

پڑھیں:

پنجاب بمقابلہ بہار تنازع، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ

مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں،رپورٹ

مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔

بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آگئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلا کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔

سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آباد کاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔

2011 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔ پنجابی شہری نے دعوی کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔

پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آکر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔ بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد اکھنڈ بھارت بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعوی ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو-مسلم کے بعد پنجابی-بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا سب کا ساتھ، سب کا وکاس نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بیلا حدید کونسی بیماری میں مبتلا ہیں؟ اسپتال سے تصاویر شیئر کردیں
  • فلم ’دبنگ‘ کے ہدایتکار نے سلمان خان اور ان کے خاندان کو ’کرمنل مائنڈ‘ قرار دے دیا
  • ہمارا خاندان، ہماری ذمے داری
  • پنجاب بمقابلہ بہار تنازع، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • میٹا نے اے آئی چشمے لانچ کردیے، خصوصیات کیا ہیں؟
  • سلمان خان اداکار سونو سود سے کیوں جلتے تھے؟فلم دبنگ کے ہدایتکار کا حیران کن انکشاف
  • مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
  • 60 کروڑ کے فراڈ کیس میں نیہا دھوپیا اور بپاشا باسو کے ملوث ہونے کا انکشاف 
  • استاد امانت علی خان کو مداحوں سے بچھڑے 51 برس گزر گئے
  • سپریم کورٹ: تہرے قتل کے مجرم اورنگزیب کی اپیل پر فیصلہ محفوظ