ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت کا معائنہ، ڈاکٹرز کی رپورٹ منظرعام پرآگئی
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالنے کے بعد وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹروں سے اپنا پہلا چیک اپ کرایا اور ڈاکٹروں کی جانب سے ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کا طبی معائنہ کرنے کے بعد مفید مشورہ دیا گیا۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے 78 سالہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹروں نے مکمل طور پر صحت مند قرار دےد یا جہاں وہ صدارت کا منصب سنبھالنے کے بعد زیادہ فعال ہوئے ہیں جبکہ اپنے 82 سالہ حریف سابق صدر جوبائیڈن کو ان کی صحت کے حوالے سے نشانہ بناتے تھے اور انہیں صدارت کے لیے ان فٹ قرار دے دیا تھا۔
وائٹ ہاؤس کے ڈاکٹروں کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ٹرمپ کی ذہنی اور جسمانی صحت بہترین ہے اور وہ کمانڈر انچیف اور ریاست کے سربراہ کی حیثیت سے اپنے فرائض انجام دینے کے لیے مکمل طور پر فٹ ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ معمولی مسائل ہیں، جن میں دھوپ کی وجہ سے ٹرمپ کی جلد کو معمولی نقصان پہنچا ہے اور گولی لگنے کے بعد دایاں کان حساس ہے، جو انہیں گزشتہ برس جولائی میں حملے کے دوران لگی تھی۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل واشنگٹن کے مضافات میں والٹر ریڈ ملٹری ہسپتال میں معائنے کے بعد صحافیوں کو بتایا تھا کہ وہ اپنے پہلے طبی معائنے کے بعد خود کو بہت اچھی صحت میں محسوس کر رہے ہیں۔
ان پر الزام عائد کیا جاتا کہ وہ اپنی صحت کے بارے میں عوام کو آگاہ نہیں کرتے ہیں اور معاملات پوشیدہ رکھتے ہیں حالانکہ بطور صدر اور امریکا کے کمانڈر انچیف قومی مفادات وابستہ ہیں۔
وائٹ ہاؤس نے اس سے قبل کہا تھا کہ ایوان صدر کے فزیشن سین باربیلا مکمل رپورٹ سے آگاہ کریں گی، جس میں ذہنی اور جسمانی صحت کا احاطہ کیا جائے گا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ذہنی اور جسمانی صحت وائٹ ہاو س کے بعد
پڑھیں:
پرنس جارج کی بورڈنگ اسکول منتقلی کے فیصلے پر کیٹ مڈلٹن شدید ذہنی دباؤ کا شکار
پرنس ولیم کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن اپنے بڑے بیٹے پرنس جارج کی بورڈنگ اسکول منتقلی کے فیصلے پر شدید ذہنی دباؤ کا شکار ہیں۔
’ریڈار‘ ویب سائٹ سے بات کرتے ہوئے ایک شاہی ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ ’کیٹ اس بات پر دل شکستہ ہیں کہ پرنس جارج کو ایک اعلیٰ درجے کے پرائیویٹ اسکول میں بھیجا جارہا ہے جو کئی میل دور واقع ہے۔‘
یہ بھی پڑھیں: شہزادے جارج کی سالگرہ، شہزادی شارلٹ کو بھی اہم ذمہ داری مل گئی
کیٹ مڈلٹن جو حال ہی میں پرنس جارج کی 12ویں سالگرہ منا چکی ہیں، اپنے بیٹے کو خود سے دور بھیجنے کے حق میں نہیں ہیں، وہ چاہتی تھیں کہ جارج ان کے قریب رہے اور وہ اس کے ساتھ زیادہ وقت گزار سکیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ’کیٹ مڈلٹن واقعی غمزدہ اور پریشان ہیں، وہ اپنے ننھے بیٹے کو کسی ایسے مقام پر نہیں بھیجنا چاہتیں جو ان کے گھر ایڈیلیڈ کاٹیج، وِنڈسر سے بہت دور ہو۔‘
رپورٹ کے مطابق پرنس جارج کو ستمبر 2026 میں ایک ایلیٹ بورڈنگ اسکول میں داخل کیا جانا ہے، جس کے بعد ان کی مستقل غیر موجودگی کیٹ کی ذہنی اور جسمانی صحت پر اثر ڈال سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کیا پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی راہیں جدا ہونے والی ہیں؟
ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ’کیٹ، جو گزشتہ برس کینسر کی تشخیص کے بعد بڑی آزمائش سے گزر چکی ہیں، اب اپنے خاندان کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزارنا چاہتی ہیں۔ لیکن جارج کی روانگی کے بعد انہیں یہ موقع میسر نہیں آئے گا، جس سے وہ مطمئن نہیں ہوں گی۔‘
یاد رہے کہ کیٹ مڈلٹن نے حال ہی میں 9 ماہ تک جاری رہنے والی احتیاطی کیموتھراپی مکمل کی ہے اور اس وقت بیماری کے ’ری میشن‘ مرحلے میں ہیں، تاہم پرنس جارج کی ممکنہ جدائی نے ان کی ذہنی کیفیت کو پھر سے متاثر کرنا شروع کردیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news شہزادہ جارج شہزادی کیٹ مڈلٹن ویلز