پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ مبارک ہو، اس کے ساتھ بات کرتے رہیں،کامران مرتضیٰ
اشاعت کی تاریخ: 13th, April 2025 GMT
اسلام آباد:جے یو آئی (ایف) کے سینیٹرکامران مرتضیٰ نے کہاہے کہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی میں طے ہواتھا کہ اکیلے میں کوئی جماعت نہ تو حکومت اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرے گی،پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ مبارک ہو،وہ اس کے ساتھ بات کرتے رہیں
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کامران مرتضیٰ نے کہاکہ 19سے20اپریل کو اجلاس ہے جس میں اپوزیشن اتحاد میں جانے یانہ جانے کا فیصلہ ہوگا،20اپریل کے اپوزیشن کے جلسے کی دعوت ملی نہ ہم شرکت کریں گے۔
انہوں نےواضح کیاکہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی میں طے ہواتھا کہ اکیلے میں کوئی جماعت نہ تو حکومت اور نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے بات کرے گی،اگروہ اسٹیبلشمنٹ سے ڈیل کرتے ہیں تو پھرہمارے ساتھ ایک شرط دی ختم ہوجائے گی،پی ٹی آئی کو اسٹیبلشمنٹ مبارک ہو،وہ اس کے ساتھ بات کرتے رہیں۔
ایک سوال پرانہوں نےکہاکہ اے پی سی کے بارے میں ممکن ہے کہ مولانافضل الرحما ن کو اعتماد میں لیاہو۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: پی ٹی ا ئی
پڑھیں:
اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو ہم سندھ کے ساتھ ہیں، علی امین
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ اگر صوبے کو پانی میں حق نہیں ملتا تو اس پر ہم سندھ کے ساتھ ہیں، جس کو حق کے مطابق پانی مل رہا ہے اس کی مخالفت نہیں کرتے، کوئی حق سے زیادہ پانی لے رہا ہے تو اس کی مخالفت کرتے ہیں۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا وژن ہے کہ کسی کے حق کی مخالفت نہیں کرتے، 1991 کے آبی معاہدے کے تحت حصہ ملا جس پر سمجھوتا نہیں کرسکتا۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ کے پی میں جو نہر بن رہی ہے اس پر 35 فیصد فنڈز میں دے رہا ہوں، سی آر بی سی ہماری ضرورت ہے جس سے تین لاکھ ایکٹر زمین آباد ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر کوئی کیس نہیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے پارٹی کا جو لائحہ عمل بنے گا اس کے لیے تیار ہیں۔
دوسری جانب علی امین گنڈا پور نے مائنز اینڈ منرلز بل پر تنقید کرنے والوں کے سامنے سوالات رکھ دیے۔
پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور نے کہا کہ بتایا جائے بل کی کونسی شق میں حکومت اور ایس آئی ایف سی کو اختیار دینے کی بات ہے؟ ایسا کوئی ایک لفظ دکھا دیا جائے تو پھر بات ہوگی۔
وزیر اعلیٰ کے پی نے کہا کہ مفروضوں کا جواب نہیں دیں گے، کے پی نے کسی کو اختیار دیا نہ آئندہ دے گا، نہ ہی کوئی ہم سے زبردستی اختیار لے سکتا ہے۔