Express News:
2025-11-03@10:53:04 GMT

یہ بھکاری ’’ ترقی ‘‘ کی جانب گامزن

اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT

ایک سروے کے مطابق 24کروڑ سے زائد آبادی والے ملک میں 3کروڑ80لاکھ بھکاری ہیں۔جس میں 12فیصد مرد، 55فیصد خواتین، 27 فیصد بچے اور بقایا 6فیصد سفید پوش مجبور افراد شامل ہیں۔ ان بھکاریوں کا 50فیصد کراچی، 16فیصد لاہور،7فیصد اسلام آباد اوربقایا دیگر شہروں میں پھیلا ہوا ہے ۔ کراچی میں روزانہ ایک بھکاری کو ملنے والی اوسط بھیک 2000روپے ، لاہور میں 1400روپے اور اسلام آباد میں 950روپے تک ہے۔ ذرا غور فرمائیں پھر ان لوگوں کو کام کرنے کی کیا ضرورت ہے ۔

ایک طرف بیچارے رزق حلال 25سے 35ہزارروپے کمانے والے سفید پوش ہیں جب کہ یہ بھکاری کم از کم ماہانہ 60ہزارروپے کماتے ہیں ۔ داد دیں ان بھکاریوں کی ترقی پسندانہ سوچ کو کہ انھوں نے راتوں رات ترقی کرنے کے لیے اب سعودی عرب اور دیگر خلیجی ریاستوں کا رخ کرلیا ہے ۔ جہاں وہ تین سے چار لاکھ روپے ماہانہ آسانی سے کما لیتے ہیں ۔ پاکستان اگر ان بھکاریوں کی وجہ سے بدنام ہوتا ہے تو ان کی بلا سے ۔شرم دلاؤ تو ڈھٹائی سے کہتے ہیں کہ پاکستان خود ایک بھکاری ملک کے طور پر دنیا میں مشہور ہے ۔ اندازہ لگائیں تقریباً چار کروڑ افراد کا صرف بھیک مانگنا ہی ان کا ذریعہ معاش ہے ۔

حقیقت یہ ہے کہ ہم بحیثیت قوم مدتوں پہلے عزت نفس سے محروم ہو چکے ہیں ۔ اس میں قصور ہمارے حکمرانوں کا ہے ۔ کسی اور کا نہیں کیونکہ ان کے پیش نظر صرف اپنا مفاد رہا جس ملک میں کرپشن ، سفارش ، اقربا پروری کا دور دورہ ہو ، میرٹ کا جنازہ نکل چکا ہو ۔ لاکھوں نوجوان اعلیٰ ڈگریاں لے کر سڑکوں پر جوتے چٹخا رہے ہوں وہاں کوئی کیا کرسکتا ہے۔ کرپشن کی حیرت انگیز ناقابل یقین خبر ابھی حال ہی میں سامنے آئی ہے کہ جعلی بھرتیوں کے ذریعے پچھلے 32 سالوں میں پنجاب میںلوکل گورنمنٹ کے ادارے کے ذریعے 6ارب سے زیادہ قومی خزانے کو نقصان پہنچایا جا چکا ہے ۔

اب تو کرپشن کا سائز بھی لاکھوں کروڑوں سے بڑھ کر اربوں میں پہنچ چکا ہے ۔ بے نظیر انکم سپورٹ میں حال ہی میں اربوں کے گھپلے سامنے آئے ہیں اور اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں بیشتر اعلیٰ درجے کے اہلکار شامل ہیں یہی حال زکوۃ فنڈ کا ہے ۔ بلوچستان حکومت نے اس محکمے کو ہی بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ کرپشن اور خرچے حد سے زیادہ بڑھ گئے ہیں ۔ وہ افراد ہر گزرتے دن کے ساتھ کم سے کم ہوتے جا رہے ہیں جو رزق حلال پر ایمان رکھتے ہیں ۔ ورنہ بڑی تعداد وہ ہے جو لوٹ مار کے نئے سے نئے ریکارڈ قائم کر رہی ہے ۔ کرپشن کی مذمت اب وہ لوگ کرنے والے رہ گئے ہیں جو خود کرپشن نہیں کر پاتے اور انھیں کرپشن کا موقع نہیں ملتا۔

’’روزانہ ‘‘ بھیک کی مد میں یہ بھکاری 32ارب روپے لوگوں کی جیبوں سے نکال لیتے ہیں۔ ذرا روزانہ پر غور فرمائیے ! سالانہ یہ رقم 117کھرب روپے بنتی ہے ۔ ڈالر کے حساب سے یہ رقم 42ارب ڈالر بنتی ہے ۔ بغیر کسی کام کے بھکاریوں پر ترس کھا کر ان کی مدد کرنے سے ہماری جیب سے سالانہ 117کھرب روپے نکل جاتے ہیں ۔ اور جب کہ سونے پر سہاگہ اس خیرات کا نتیجہ ہمیں سالانہ 21''فیصد " مہنگائی کی صورت میں بھگتنا پڑ رہا ہے ۔ 117ارب روپے انتہائی کثیر رقم ہے ۔حکومت کو چاہیے کہ اس رقم کو عوام کے تعاون سے اس طریقے سے استعمال کرے کہ ایک طرف ان بھکاریوں کو با عزت روزگار ملے دوسری طرف یہ رقم ملکی ترقی اور خوشحالی کا باعث بنے ۔

ادارہ شماریات پاکستان کی تازہ رپورٹ کے مطابق پچھلے 8ماہ میں 5.

17ارب ڈالر یعنی 1451 ارب روپے کی پاکستانی غذائی اشیاء ایکسپورٹ کی گئیں ۔ جن میں چاول ، چینی اور گوشت سرفہرست ہیں ۔ یوں زرمبادلہ تو حاصل ہوا مگر منفی پہلو یہ ہے کہ ان غذاؤں کی قیمت مقامی مارکیٹ میں بڑھ گئی ۔ پچھلے ساڑھے تین سال میں باسمتی چاول فی کلو 150روپے سے بڑھ کر 400روپے فی کلو ہو چکا ۔ بڑا گوشت 700روپے کلو ملتا تھا اب 1500روپے کلو مل رہا ہے ۔ اور مٹن 3000روپے کا صرف ایک کلو ۔اور چکن کی صورت حال یہ ہے کہ اس کی قیمت 800روپے کلو سے بھی بڑھ گئی ہے ۔ یعنی چکن بھی عوام کی دسترس سے باہر ہو گیا ہے ۔ جب کہ صرف ایک لیٹر تیل گھی 600روپے پر پہنچ چکا ہے ۔

دنیا میں دستور یہ ہے کہ حکومتیں وہ غذائی اشیاء برآمد کرتی ہیں جو عوام کے استعمال کے بعد بچ جائیں سب سے پہلے وہ عوام کی ضروریات کو مدنظر رکھتی ہے پھر بچی ہوئی اشیاء کو ایکسپورٹ کرتی ہیں یہ طریقہ اختیار کرنے سے ترقی یافتہ ممالک میں مدتوں قیمتیں ایک ہی جگہ ٹھہری رہتی ہیں ۔ وہاں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں یا تو اضافہ ہوتا ہی نہیں یا بہت کم نہ ہونے کے برابر ۔

گزشتہ مارچ کے آخر سے اگلے ڈھائی سالوں کے لیے دنیا ایک بدترین دور میں داخل ہو چکی ہے ۔ جس کا آغاز اپریل سے جون جولائی کے درمیان ہو جائے گا۔ جو کچھ ہو گا وہ ناقابل یقین اچانک ہوگا ۔ عروج کو زوال اور زوال کو عروج ، زلزلے آفات ، زمینی وسماوی وغیرہ سب اس کا حصہ ہونگے ۔

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ان بھکاریوں یہ ہے کہ

پڑھیں:

پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نے موسمِ سرما کے پیشِ نظر اسکولوں کے اوقاتِ کار میں تبدیلی کرتے ہوئے نیا حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔

نئے ضوابط کے تحت کوئی بھی سرکاری یا نجی اسکول صبح 8 بج کر 45 منٹ سے پہلے نہیں کھول سکے گا۔ حکم نامے کی خلاف ورزی کرنے والے اداروں پر 5 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ہدایات 3 نومبر 2025 سے 31 جنوری 2026 تک نافذالعمل رہیں گی۔ صوبائی حکومت کے ’ونٹر ایڈجسٹمنٹ پلان‘ کا مقصد شدید سرد موسم میں طلبا، والدین اور اساتذہ کو سہولت فراہم کرنا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: اسکولوں میں قرآن اور اسلامیات کی تعلیم لازمی قرار دینے سے متعلق کیس میں فریقین کو نوٹسز جاری

نئے شیڈول کے مطابق، سنگل شفٹ اسکول پیر سے جمعرات تک صبح 8:45 سے دوپہر 1:30 بجے تک کھلے رہیں گے، جبکہ جمعے کے روز کلاسز 12:30 بجے ختم ہوں گی۔ ڈبل شفٹ اسکولوں کے لیے صبح کی شفٹ کا دورانیہ بھی یہی رکھا گیا ہے، یعنی پیر سے جمعرات تک 8:45 سے 1:30 بجے تک اور جمعے کے روز 8:45 سے 12:30 بجے تک۔

دوپہر یا شام کی شفٹ پیر سے جمعرات تک 1:00 بجے سے 4:00 بجے تک، جبکہ جمعے کے روز 2:00 بجے سے 4:00 بجے تک جاری رہے گی۔

محکمہ تعلیم کے مطابق یہ فیصلہ بچوں کی صحت کے تحفظ اور سرد موسم میں تعلیمی سرگرمیوں کو بہتر انداز میں جاری رکھنے کے لیے کیا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسکول تعلیمی ادارے جرمانہ کالج

متعلقہ مضامین

  • حکومت کا آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر قسط اجرا میں حائل آخری رکاوٹ دور کرنے کا فیصلہ
  • پائیدار ترقی کے لیے ڈھانچہ جاتی اصلاحات ناگزیر ہیں، حکومتی معاشی ٹیم کی مشترکہ پریس کانفرنس
  • پنجاب میں قبل از وقت کھلنے والے تعلیمی اداروں پر 5 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا فیصلہ
  • پی ٹی آئی کی پنجاب لوکل گورنمنٹ بل عدالت میں چیلنج کرنے کی تیاری
  • چینی کی سرکاری قیمت پر عدم دستیابی، مختلف شہروں میں قیمت 210روپے تک جا پہنچی
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • کوہستان کرپشن اسکینڈل کے مرکزی ملزم قیصر اقبال اور انکی اہلیہ کا 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ منظور
  • ٹماٹر کی قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگیں 
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران