دنیا امریکا پر آکر ختم نہیں ہوجاتی، وکٹر گاؤ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ دنیا اتنی بڑی ہے کہ امریکا پر آکر ختم نہیں ہو جاتی، چین 5 ہزار سال سے ہے، اس میں زیادہ عرصہ وہ ہے، جب امریکا کا وجود بھی نہیں تھا اور ہم تب بھی جینا جانتے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ چین کے تھینک ٹینک سینٹر فار چائنا اینڈ گلوبلائزیشن کے نائب صدر وکٹر گاؤ نے کہا ہے کہ دنیا اتنی بڑی ہے کہ امریکا پر آکر ختم نہیں ہو جاتی۔ برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں وکٹر گاؤ نے کہا کہ امریکا سے تجارتی جنگ میں چین آخری دم تک لڑنے کےلیے ہر طرح سے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا اتنی بڑی ہے کہ امریکا پر آکر ختم نہیں ہو جاتی، چین 5 ہزار سال سے ہے، اس میں زیادہ عرصہ وہ ہے، جب امریکا کا وجود بھی نہیں تھا اور ہم تب بھی جینا جانتے تھے۔چینی تھینک ٹینک کے نائب صدر نے مزید کہا کہ اگر امریکا چین کو دھمکانا یا دبانا چاہتا ہے تو ہم اس صورتِ حال سے نمٹنا جانتے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ ہم امریکا پر انحصار کیے بغیر مزید 5 ہزار سال بھی سروائیو کر سکتے ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: امریکا پر ا کر ختم نہیں کہ امریکا کہا کہ نے کہا
پڑھیں:
قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا: وزیرِ دفاع خواجہ آصف
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ قطر میں اسرائیلی حملہ امریکا کی مرضی سے ہوا، مسلم ممالک کو نیٹو کے طرز پر اتحاد بنانا چاہیے، مجھے مسلم ممالک کے اجلاس میں مایوسی نہیں ہوئی۔
جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معرکۂ حق میں تو ہم نے ثابت کر دیا کہ بے تیغ بھی لڑتا ہے سپاہی۔
قطر پر اسرائیلی حملہ: نیتن یاہو نے ٹرمپ کو پہلے سے آگاہ کیا یا نہیں؟ تضاد سامنے آ گیااسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات میں تضاد سامنے آ گیا ہے کہ آیا قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے سے متعلق واشنگٹن کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی یا نہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اسامہ بن لادن امریکی پروڈکٹ تھا، اسے سوڈان سے سی آئی اے کے ڈائریکٹر لائے تھے۔
انہوں نے کہا کہ حماس کی قیادت امریکا کی مرضی سے قطر میں بیٹھی تھی، غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے یہ سب کچھ امریکا کی مرضی کے ساتھ ہوا ہے، مسلم دنیا کو سمجھنا چاہیے اور اپنے دوست نما دشمن میں تفریق کر لیں، بڑا واقعہ ہے کچھ وقت لگے گا لیکن کچھ نہ کچھ ہو گا۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شام میں امریکا کی مرضی سے حکومت آئی ہے، اسرائیل اس پر بھی حملے سے باز نہیں آ رہا، امریکا اور مغرب میں جو رائے عامہ بن رہی ہے یہ اسرائیل کے لیے زیادہ خطرناک ہے، امریکا اور باقی دنیا میں رائے عامہ اسرائیل کے خلاف ہو رہی ہے۔