کرینہ کپور کی دبئی میں ’چھمک چھلو‘ پر شاندار ڈانس پرفارمنس کی ویڈیو وائرل
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
بالی ووڈ کی بیوٹی کوئین کرینہ کپور کی دبئی میں اپنے مشہور گانے ’چھمک چھلو‘ پر رقص کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔
بالی ووڈ اداکارہ کرینہ کپور نے دبئی میں ایک زیورات کے برانڈ کی تقریب میں اپنی مقبول گانے ’چھمک چھلو‘ پر رقص کر کے مداحوں کو خوشگوار حیرت میں ڈال دیا۔ یہ گانا 2011 کی کرینہ اور شاہ رُخ خان کی فلم ’راون‘ کا ہے اور آج بھی بےحد مقبول ہے۔
View this post on InstagramA post shared by The Filmy Charcha (@filmycharchaofficial)
کرینہ نے اس موقع پر آسمانی رنگ کا خوبصورت لباس پہن رکھا تھا جس کی وجہ سے وہ سب کی توجہ کا مرکز بنی ہوئی تھیں اور اچانک اپنے ڈانس کے ذریعے اداکارہ نے تقریب کو چار چاند بھی لگا دیے۔ سوشل میڈیا پر ان کی ویڈیو تیزی سے وائرل ہورہی ہے جس پر مداح انہیں خوب سراہا رہے ہیں۔
یاد رہے کہ کرینہ آخری بار فلم ’سنگھم اگین‘ میں نظر آئیں۔ اس فلم میں اجے دیوگن، رنویر سنگھ، دیپیکا پڈوکون، اور دیگر بڑے اسٹارز بھی شامل تھے۔ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ کرینہ کپور خان جلد پرتھوی راج سکھمارن کے ساتھ میگھنا گلزار کی ممکنہ فلم ’دائرہ‘ میں جلوہ گر ہوں گی تاہم اس کا باضابطہ اعلان تاحال نہیں ہوا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کرینہ کپور
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔