کوئٹہ ، گردونواح میں زلزلے سے زمین لرز اٹھی، شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 اپریل2025ء)کوئٹہ شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں پیر کی شب زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
(جاری ہے)
زلزلہ پیما مرکز کوئٹہ کے مطابق، زلزلے کی شدت 3 ریکارڈ کی گئی ، اس کی گہرائی 12 کلومیٹر تھی۔ ابتدائی معلومات کے مطابق زلزلے کا مرکز کوئٹہ سے تقریباً 90 کلومیٹر مغرب میں واقع تھا۔زلزلے کے باعث شہری گھروں سے باہر نکل آئے تاہم زلزلہ پیما مرکز کے مطابق فی الحال کسی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی‘ درجنوں مریض روزانہ رپورٹ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیل گئی، مریضوں میں اضافہ‘ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ کراچی میں آشوبِ چشم کی وبا پھیلنا شروع ہوگئی ہے۔ سرکاری و نجی اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد اور سوجن جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہو رہے ہیں۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ہوا میں نمی، ناقص صفائی ستھرائی اور ایڈینو وائرس اس وبا کے تیزی سے پھیلنے کی وجوہ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں ریڈ آئی (پنک آئی) انفیکشن کے کیسز میں نمایاں اضافہ ہوگیا ہے۔ نجی و سرکاری اسپتالوں میں روزانہ درجنوں مریض آنکھوں کی سرخی، درد، سوجن، روشنی سے چبھن اور آنکھ کے پانی جیسی علامات کے ساتھ رپورٹ ہورہے ہیں۔ طبی ماہرین کے مطابق برساتی موسم، ہوا میں زیادہ نمی اور ناقص صفائی ستھرائی کے باعث ایڈینو وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔ ہلکے انفیکشن والے مریض برف کی سکائی سے تقریباً ایک ہفتے میں صحت یاب ہوجاتے ہیں جبکہ درمیانے اور شدید انفیکشن میں یہ دورانیہ 15 سے 20 دن تک بڑھ سکتا ہے۔ کچھ شدید کیسز میں دو ماہ تک روشنی سے چبھن اور دھندلا نظر آنے کی شکایت برقرار رہ سکتی ہے، اس لیے متاثرہ افراد کو فوری طور پر ماہر امراضِ چشم سے رجوع کرنا چاہیے۔ اس حوالے سے جناح اسپتال کراچی کے سربراہ امراضِ چشم پروفیسر اسرار احمد بھٹو نے بتایا کہ بارشوں اور ہوا میں نمی زیادہ ہونے کی وجہ سے پنک آئی یا ریڈ آئی انفیکشن کے کیسز میں اضافہ ہوگیا ہے۔