اسرائیلی خفیہ ایجنسی کے 250 سے زائد سابق اہلکاروں کا غزہ جنگ بندی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 14th, April 2025 GMT
اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے 3 سربراہان سمیت 250 سے زائد سابق اہلکاروں نے نیتن یاہو سے غزہ جنگ بندی اور یرغمالیوں کی واپسی کا مطالبہ کردیا۔
اسرائیلی میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ بیان سابق مذاکرات کار ڈیوڈ میدان نے جاری کیا جس پر موساد کے 3 سابق سربراہان ڈینی یاتوم، افرایم ہالیوی اور تامیر پاردو کے دستخط بھی موجود ہیں۔
موساد افسران نے اپنے بیان میں اسرائیلی فضائیہ کے اہلکاروں کی جانب سے لکھے گئے خط کی مکمل حمایت کی ہے جس میں انہوں نے اسرائیلی حکومت سے غزہ جنگ کے خاتمے اور یرغمالیوں کو واپس لانے کا مطالبہ کیا تھا۔
موساد افسران نے اپنے بیان میں کہا کہ ان کا خیال ہے کہ غزہ جنگ کے باعث وہاں موجود یرغمالیوں اور اسرائیلی فوجیوں کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔
موساد افسران کے بیان میں اسرائیلی حکام سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ریاست اور اس کے شہریوں کے تحفظ کیلئے ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی فضائیہ کے ہزار سے زائد ریزرو فوجیوں کی جانب سے غزہ جنگ کے خاتمے کیلئے حکومت کو کھلا خط لکھا تھا۔
اسرائیلی فوجیوں کے خط نے اسرائیلی حکومت کی جنگی پالیسی اور نیتن یاہو کے فیصلوں کو دنیا کے سامنے چیلنج کر کے اسرائیلی کی ساکھ کو مزید برباد کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا
سی ڈی اے افسران کو زرعی پلاٹ کی منتقلی کیلئے خلیجی ملک جانے سے روک دیا گیا WhatsAppFacebookTwitter 0 23 July, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) وفاقی دارالحکومت کے ترقیاتی ادارے (سی ڈی اے) کی انتظامیہ نے اپنے افسران کو اسلام آباد میں ایک زرعی پلاٹ کی غیر معمولی منتقلی کے لیے خلیجی ملک کا سفر کرنے سے روک دیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے کے 3 افسران اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) انتظامیہ کے ایک افسر نے سابق سفارت کار کی ملکیت 2.72 ایکڑ زمین کو خلیجی ملک کے ایک اور شہری کے نام منتقل کرنے کے لیے اس ملک کا دورہ کرنا تھا، تاہم انہیں اس سفر سے روک دیا گیا ہے، یہ جائیداد وفاقی حکومت کی پیشگی منظوری کے بغیر منتقل نہیں کی جا سکتی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فروری 2024 میں وزارت داخلہ نے اس پلاٹ کی منتقلی کے لیے نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ (این او سی) جاری کیا تھا، اس کے بعد سی ڈی اے انتظامیہ نے 4 رکنی وفد کو مذکورہ ملک بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کا خرچ اس ملک کے سفارتخانے نے اٹھانا تھا۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق سی ڈی اے انتظامیہ نے مزید کارروائی روک دی، کیوں کہ غیر ملکیوں کے پاکستان میں زمین خریدنے کے معاملے پر 1946 کا فارنرز ایکٹ لاگو ہوتا ہے، جسے حکومت پاکستان نے اپنایا ہوا ہے، اور اس کے مطابق وفاقی حکومت کی تحریری اجازت کے بغیر کوئی غیر ملکی پاکستان میں زمین نہیں خرید سکتا۔
ابتدائی طور پر اس معاملے کو پراپرٹی مینول کے سیکشن 13 کے تحت پراسیس کیا تھا، جو غیر ملکی شہریوں کو وزارت داخلہ، حکومت پاکستان کی پیشگی منظوری سے جائیداد خریدنے کی اجازت دیتا ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرسابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی نماز جنازہ ادا سابق گورنر پنجاب میاں محمد اظہر کی نماز جنازہ ادا اسلام آباد ہائیکورٹ: سی ڈی اے کی تحلیل کا فیصلہ برقرار، فوری معطلی کی استدعا مسترد پبلک اکاؤنٹس کمیٹی: چینی کی درآمد کیلئے ٹیکسز کو 18 فیصد سے کم کرکے 0.2 فیصد کرنے کا انکشاف ناکام ’’پریشن سندور‘‘کا دعویٰ ایک بار پھر جھوٹا ثابت، امریکی صدر کے ہاتھوں بھارت کو سبکی کا سامنا سلامتی کونسل مباحثہ: بھارت دہشت گردی کی منظم سرپرستی کر رہا ہے، پاکستان حماد اظہر روپوشی ختم کرکے اپنے والد کی نماز جنازہ میں شرکت کے لئے پہنچ گئCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم