کراچی حیدرآباد موٹر وے نئے راستے پر بنائی جائے گی، احسن اقبال
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
فائل فوٹو
وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا ہے کہ حیدرآباد سکھر ہائی وے پر کام رواں سال شروع ہوگا، تین سال میں مکمل ہوجائے گی، کراچی حیدرآباد موٹر وے نئے راستے پر بنائی جائے گی۔
پاکستان بزنس کونسل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال نے کہا کہ حیدرآباد سکھر موٹر وے پی ٹی آئی حکومت نے روکی اور اب اس کی لاگت دگنی ہو چکی ہے۔
وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ 22 سال کیلئے خود کو کمر بستہ کرلیں تو اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کر لیں گے۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اسی سال حیدرآباد سکھر موٹر وے پر کام شروع ہو جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ نئی حیدرآباد کراچی موٹر وے نئے راستے پر بنائی جائے گی۔
احسن اقبال نے مزید کہا کہ یکم اپریل 2022 کو پاکستان ڈیفالٹ کر چکا تھا، ہم قلیل مدت میں ملک کو واپس ٹریک پر لائے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: احسن اقبال جائے گی موٹر وے
پڑھیں:
نئی کینال تنازع پر دھرنا، کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل
ملک کے دیگر شہروں میں ادویات کی قلت کا فوری خدشہ نہیں ہے، کیونکہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کا اسٹاک ہر شہر میں رکھا جاتا ہے اور کول چین کی ضرورت والی زیادہ تر ادویات فضائی راستے ہی سے بھجوائی جاتی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ دریائے سندھ پر نئی کینالز نکالنے کے تنازع کے باعث قومی شاہراہ پر دیئے گئے دھرنوں کی وجہ سے کراچی سے ملک بھر میں ادویات کی ترسیل معطل ہوگئی۔ تفصیلات کے مطابق احتجاج کے دوران ہائی ویز کی بندش کے باعث کراچی سے پنجاب اور دیگر صوبوں کو ادویات کی ترسیل معطل ہو گئی ہے اور اہم ادویات فضائی راستے سے بھجوائی جا رہی ہیں، جبکہ لاجسٹک کمپنیوں نے زمینی راستے سے ترسیل کیلئے اسٹاک لینا بھی بند کر دیا ہے۔ پاکستان کیمسٹس اینڈ ڈرگسٹس ایسوسی ایشن کے چیئرمین عبدالصمد میمن کے مطابق ہائی ویز کی بندش سے ادویات کی ترسیل میں رکاوٹ کا سامنا ہے، زمینی راستے سے بھجوائی جانے والی ادویات پھنسی ہوئی ہیں اور اب اہم ادویات فضائی راستے سے بھجوائی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے دیگر شہروں میں ادویات کی قلت کا فوری خدشہ نہیں ہے، کیونکہ ایک سے ڈیڑھ ماہ کا اسٹاک ہر شہر میں رکھا جاتا ہے اور کول چین کی ضرورت والی زیادہ تر ادویات فضائی راستے ہی سے بھجوائی جاتی ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ راستوں کی بندش کا دورانیہ بڑھنے کی صورت میں ادویات کی قلت کا سامنا ہو سکتا ہے۔