ضم اضلاع کے فنڈز کے پی حکومت کو منتقل نہ کرنا آئین کی خلاف ورزی ہے، بیرسٹر سیف
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا حکومت کے مشیر اطلاعات ڈاکٹر بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے فنڈز صوبے کو منتقل نہ کرنا آئین اور قانون کی صریح خلاف ورزی ہے، وفاق نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے خط پر مکمل خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔ اپنے بیان میں بیرسٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے وفاق کو لکھے گئے خط کا تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا، خط میں انضمام کے بعد ضم شدہ اضلاع کے فنڈز خیبر پختونخوا کو منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کے بعد قبائلی اضلاع باقاعدہ طور پر خیبر پختونخوا کا حصہ بن چکے ہیں لہٰذا ضم شدہ اضلاع کے فنڈز بھی خیبر پختونخوا کو منتقل کیے جائیں۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ دہشت گردی کی روک تھام کے لیے ضم شدہ اضلاع کو معاشی طور پر مستحکم کرنا ناگزیر ہے، دہشت گردی صرف ایک صوبے کا نہیں بلکہ پورے ملک کا مسئلہ ہے۔ انہوں ںے کہا کہ وفاق نے ضم شدہ اضلاع کی ترقی میں صوبائی حکومت کا ساتھ دینے کے بجائے فنڈز اپنے پاس روک لیے ہیں۔ مشیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دے رہی ہے، ضم اضلاع میں تعلیم کا فروغ، صحت کی سہولیات کی فراہمی اور انفرا اسٹرکچر کی ترقی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خیبر پختونخوا اضلاع کے فنڈز ضم شدہ اضلاع بیرسٹر سیف کو منتقل ضم اضلاع کہا کہ
پڑھیں:
سہیل آفریدی کا خیبر ٹیچنگ اسپتال میں صحت کارڈ بندش کا نوٹس
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-08-15
پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی نے خیبر ٹیچنگ اسپتال میں بغیر اطلاع صحت کارڈ کی بندش کا نوٹس لے لیا۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نیخیبر ٹیچنگ اسپتال کا دورہ کیا اور سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ نے بغیر اطلاع 8 گھنٹے صحت کارڈ کی بندش پر اظہار برہمی کرتے ہوئے انکوائری کا حکم دیا۔سہیل آفریدی نے صحت کارڈ پربلا تعطل علاج کی فراہمی یقینی بنا نے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ صحت کارڈ کی مد میں فنڈز جاری ہوچکے ہیں لہٰذا عوام کو صحت کی سہولیات میں کسی قسم کی تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔