اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے پر خارج
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
---فائل فوٹو
سپریم کورٹ نے اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔
عدالتِ عظمیٰ میں رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کے لیے اپیل پر سماعت ہوئی۔
چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی۔
اسلام آباد عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے اسلام.
ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختون خوا نے کہا کہ ہم ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینا چاہتے ہیں۔
خیبر پختوا خوا کی نگراں حکومت نے اسد قیصر کی 9 مئی واقعات میں ضمانت منسوخی کے لیے عدالت سے رجوع کیا تھا۔
خیبر پختون خوا کی صوبائی کابینہ نے اسد قیصر کی ضمانت منسوخی کی اپیل واپس لینے کی منظوری دی تھی۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: ضمانت منسوخی کی اپیل واپس اسد قیصر کی ضمانت منسوخی
پڑھیں:
عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور، عدالت نے رہا کرنے کا حکم دے دیا
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 اپریل2025ء) راولپنڈی کی عدالت کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماء عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کرلی گئی۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی مقامی عدالت میں جوڈیشل مجسٹریٹ قمر عباس نے پی ٹی آئی کی رہنما عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے ان کی رہائی کا حکم جاری کردیا، عدالت نے ایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی شرط پر ضمانت دی۔ بتایا جارہا ہے کہ عالیہ حمزہ کو 19 اپریل کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل کیا گیا تھا، ان پر اور پی ٹی آئی کے دیگر چار کارکنان پر تھانہ ایئرپورٹ میں مقدمہ درج ہے، جس میں سرکاری کام میں مداخلت اور پولیس سے مزاحمت کے الزامات شامل کیے گئے ہیں، پولیس کا مؤقف ہے کہ عالیہ حمزہ اور ان کے ساتھیوں کو ایک غیر قانونی سرگرمی سے باز رہنے کی ہدایت کی گئی تاہم مزاحمت پر انہیں حراست میں لے کر مقدمہ درج کیا گیا۔(جاری ہے)
چیف آرگنائزر پی ٹی آئی پنجاب عالیہ حمزہ کا عدالت پیشی پر میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ راولپنڈی میں فلسطین پر یوتھ کنوینشن تھا ان کو اس سے بھی ڈر لگا، ان سے پوچھا جائے رات سے ہمیں کیوں حبس بیجا میں رکھا؟ ہمارے لیے ایک نئی ایف آئی آر ایک نیا میڈل ہے لیکن کیا تفتیشی افسر عدالت کے سامنے حلف دے گا؟ پولیس پر کسی نے پتھراؤ نہیں کیا، پولیس سے پوچھیں ان کے سامنے میں کھڑی تھی، ایک پتھر بھی کسی نے نہیں مارا، گرفتار کرنے والے چار پولیس اہلکار تھے میں نے ورکروں کہا تھا پرامن طور پر چلے جائیں، میں نے پولیس سے کہا تھا کارکنان کو گرفتار نہ کریں مجھے کرنا ہے تو کریں، میں اپنے کارکنان کو بچانے کیلئے ہر حد تک جاؤں گی، ظلم جتنا مرضی کرلیں ہم ہنس کر سہیں گے۔