امریکا کے ساتھ ٹیرف مذاکرات میں ریکوڈِک منصوبہ ممکنہ ترغیب ہو سکتا ہے: ڈائریکٹر ٹِم کِرب
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )ریکو ڈِک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹِم کِرب کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ ٹیرف مذاکرات میں ریکوڈِک منصوبہ ممکنہ ترغیب ہو سکتا ہے۔
نجی ٹی وی جیو نیوز نے مغربی میڈیا رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ 9 ارب ڈالر کے اِس منصوبے کے ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ریکو ڈِک امریکی صدر ٹرمپ سے معاہدہ طے کرنے کے لئے درکار تمام اہم نکات پر پورا ا±ترتا ہے۔ریکو ڈِک کے پروجیکٹ ڈائریکٹر ٹِم کِرب کے مطابق اسلام آباد کی جانب سے امریکا کے جوابی ٹیرف کو 29 فیصد سے کم کرنے کی کوشش جاری ہے اور جب دیکھا جائے کہ ٹرمپ انتظامیہ اِن ٹیرف کے ذریعے کیا حاصل کرنا چاہتی ہے تو ریکو ڈِک واقعی ہر لحاظ سے موزوں ترغیب ہے۔
دوسری جانب نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ٹیرف پر ہونے والی فون کال میں امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے اہم معدنیات کے معاملے میں تعاون بڑھانے کے امکانات پر بات کی تھی۔
یاد رہے کہ امریکا نے حالیہ دنوں میں گرین لینڈ اور کانگو کے ساتھ منرل ڈیلز پر بات چیت کی ہے اور ازبکستان کے ساتھ کان کنی کا معاہدہ بھی کیا ہے۔
ویڈیو: کراچی میں ڈمپر ڈرائیور کی ناقابل یقین حرکت، لوگوں کو غصّہ آگیا، کئی ٹرک جلا ڈالے
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
اسلام آباد: آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل، رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری
اسلام آباد ہائی کورٹ نے آرچرڈ اسکیم میں تجاوزات ہٹانے کا حکم معطل کرکے اسکیم کے پرائیویٹ رہائشیوں اور سی ڈی اے کو نوٹس جاری کردیا۔
چیف جسٹس سردار محمد سرفراز ڈوگر اور جسٹس محمد اعظم خان نے انٹراکورٹ اپیل پر حکم امتناع جاری کیا۔
سی ڈی اے کے چیئرمین، ممبر اسٹیٹ مینجمنٹ، ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول، ڈائریکٹر پلاننگ اور ڈائریکٹر لینڈ کو نوٹس جاری کیے گئے، سی ڈی اے کے ڈائریکٹر انفورسمنٹ اور ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ سروے ڈویژن کو بھی نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا گیا۔
سنگل بینچ نے 12 ستمبر کو سات روز میں تجاوزات ہٹانے کا حکم دیا تھا، تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ اپیل کنندہ کے وکیل نے بتایا کہ پلاٹ 2018 میں بیٹے کے نام منتقل ہوا، وکیل کے مطابق سی ڈی اے سے بلڈنگ پلانز منظوری کے بعد کیے تعمیراتی کام شروع ہوا۔
تحریری حکمنامے کے مطابق دورانِ تعمیر سی ڈی اے نے اعتراض کیا کہ باونڈری وال پراپرٹی لائن سے باہر ہے، لائسنس یافتہ سرویئر کے سروے کرایا تو زمین کا رقبہ کم نکلا، اپیل کنندہ نے اراضی کا مکمل قبضہ دینے اور زمین کی حد بندی کے لیے سی ڈی اے کو خط لکھا لیکن کوئی جواب نہ ملا۔