ضلع وہاڑی میں پاک فوج کا تربیتی طیارہ گر کر تباہ، دونوں پائلٹ محفوظ رہے
اشاعت کی تاریخ: 15th, April 2025 GMT
ضلع وہاڑی کے نواحی علاقے رتہ ٹبہ کے قریب پاک آرمی کا ایک تربیتی طیارہ فنی خرابی کے باعث گر کر تباہ ہوگیا۔
طیارے میں سوار دونوں پائلٹ بروقت ایجیکٹ ہو کر محفوظ رہے اور کسی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا۔
حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی انتظامیہ کے اہلکار فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لے کر امدادی کارروائیاں شروع کر دیں۔ مقامی شہریوں کے مطابق طیارہ ایک آئل ڈپو کے قریب گرا، تاہم کوئی بڑا سانحہ رونما ہونے سے بچ گیا۔
یہ بھی پڑھیے: ترکیہ میں ہیلی کاپٹر اسپتال کی عمارت سے ٹکرا کر تباہ، 4 افراد جاں بحق
ذرائع کے مطابق واقعہ کی وجوہات جاننے کے لیے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پاک فوج کے ترجمان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹوں کی جان بچ جانا ایک بہت بڑی نعمت ہے، اور واقعہ میں کسی شہری یا املاک کو نقصان نہیں پہنچا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاک فوج تربیتی طیارہ جہاز حادثہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاک فوج تربیتی طیارہ جہاز
پڑھیں:
برطانوی طیارہ بردار جہاز بحر ہند اور بحر الکاہل میں جنگی گروپ کی قیادت کرے گا
برطانیہ کی شاہی بحریہ کا مرکزی اور جدید طیارہ بردار جہاز “ایچ ایم ایس پرنس آف ویلز” جلد ہی ایک اہم مشن پر بحرِ ہند اور بحر الکاہل کی جانب روانہ ہونے والا ہے۔ یہ جہاز ایک کثیر ملکی بحری جنگی گروپ کی قیادت کرے گا، جس کا مقصد دنیا کو یہ دوٹوک پیغام دینا ہے کہ “ہم اپنے عزم میں سنجیدہ ہیں”۔
طیارہ بردار جہاز، جس کی مالیت 3 ارب پاؤنڈ (تقریباً 4 ارب ڈالر) ہے، آٹھ ماہ پر محیط ایک بڑے مشن کی قیادت کرے گا، جس میں برطانیہ، ناروے اور کینیڈا کے جنگی بحری جہاز شامل ہوں گے۔ یہ مشن بحیرہ روم، مشرقِ وسطیٰ، جنوب مشرقی ایشیا، جاپان اور آسٹریلیا تک پھیلا ہوا ہو گا۔ اس میں تقریباً 40 ممالک کے ساتھ مشترکہ مشقیں، کارروائیاں اور سرکاری دورے شامل ہوں گے۔
آج منگل کے روز پورٹسماؤتھ بندرگاہ کے قریب ہزاروں خاندانوں اور حامیوں کے جمع ہونے کی توقع ہے، جو 65 ہزار ٹن وزنی اس جنگی جہاز کو الوداع کہنے آئیں گے۔ اس روانگی کے موقع پر شاہی بحریہ کی تباہ کن جنگی کشتی “ایچ ایم ایس ڈونٹلس” بھی طیارہ بردار جہاز کے ساتھ روانہ ہو گی۔
بعد میں ناروے کی دو جنگی کشتیاں بھی اس بیڑے کا حصہ بنیں گی، جب کہ برطانیہ اور کینیڈا کی فریگیٹس بھی پلیموَتھ بندرگاہ سے روانہ ہو کر مشن میں شامل ہوں گی۔
یہ بحری جنگی گروپ (CSG) مکمل تب ہوگا جب شاہی بحریہ کی امدادی کشتی “آر ایف اے ٹائیڈسپرنگ” بھی اس میں شامل ہو جائے گی۔ علاوہ ازیں، “آپریشن ہائی ماسٹ” کے نام سے جاری اس مشن کے دوران دیگر بحری جہاز اور ممالک بھی مرحلہ وار اس کارروائی میں شریک ہوں گے۔
روانگی کے بعد کے دنوں میں 18 برطانوی ایف-35 بی لڑاکا طیارے بھی طیارہ بردار جہاز پر شامل کیے جائیں گے، اور توقع ہے کہ مشن کے دوران یہ تعداد 24 طیاروں تک پہنچ جائے گی۔
اسی کے ساتھ ساتھ، متعدد ہیلی کاپٹرز اور ڈرون طیارے بھی اس بحری بیڑے کا حصہ بنیں گے۔
Post Views: 1