کراچی، لیاری میں عمارت گرنے کا واقعہ، اموات کی تعداد 27 ہوگئی، ریسکیو آپریشن مکمل
اشاعت کی تاریخ: 6th, July 2025 GMT
عمارت کے ملبے تلے دبی آخری لاش 48 ویں گھنٹے میں ریسکیو کی گئی، لاش 15 سالہ محمد زید نامی لڑکے کی تھی، جو کہ عمارت کے زینے سے نکال گئی، لاش کو قانونی کارروائی کے بعد سول اسپتال روانہ کر دیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے علاقے لیاری بغدادی میں 5 منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہونے کے بعد ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے جاری طویل سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن 50 سے زائد گھنٹوں بعد مکمل کر لیا گیا، مجموعی طور پر ڈیڑھ سالہ بچی سمیت 11 خواتین سمیت 27 افراد جان سے گئے، جبکہ حادثے میں 10 افراد زخمی ہوئے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کی صبح لیاری کے علاقے بغدادی فدا حسین شیخا روڈ پر واقع 5 منزلہ رہائشی عمارت منہدم ہونے کے بعد ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کیلئے جاری طویل سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن 50 سے زائد گھنٹوں بعد مکمل کر لیا گیا، عمارت کے ملبے تلے دبی آخری لاش 48 ویں گھنٹے میں ریسکیو کی گئی، لاش 15 سالہ محمد زید نامی لڑکے کی تھی، جو کہ عمارت کے زینے سے نکال گئی، لاش کو قانونی کارروائی کے بعد سول اسپتال روانہ کر دیا گیا۔ سول اسپتال انتظامیہ کی جانب سے لیاری بغدادی میں رہائشی عمارت زمین بوس ہونے کے واقعے میں جاں بحق افراد اور زخمیوں کی فہرست جاری کر دی گئی۔
فہرست کے مطابق لیاری سانحہ میں مجموعی طور پر 27 افراد جان سے گئے، جبکہ 11 افراد زخمی ہوئے، 26 افراد کو مردہ حالت میں اسپتال میں منتقل کیا گیا، جبکہ 55 سالہ فاطمہ دورانِ علاج چل بسی۔ جاں بحق ہونے والوں میں ڈیڑھ سالہ بچی سمیت 11 خواتین اور 16 مرد شامل ہیں، حادثے میں زخمی ہونے والے 10 افراد کو علاج معالجے کے بعد ڈسچارج کر دیا گیا، 30 سالہ ثانتیہ تاحال زیرِ علاج ہے۔ فہرست کے مطابق زخمی ہونے والے زیادہ تر افراد کو سروں پر چوٹیں آئی تھیں۔ ریسکیو 1122 کے انچارج روشن علی کے مطابق آپریشن دو دن سے چل رہا ہے اور تمام انفارمیشن پر کام کیا گیا ہے، لواحقین کی جانب سے جاری فہرست کے مطابق تمام لاشیں نکال لی گئی ہیں اور مزید کسی شخص کی موجودگی کی اطلاع نہیں ہے، آپریشن تقریباً مکمل ہو چکا ہے، کچھ ملبہ یہاں موجود ہے، انہیں ہٹا کر آپریشن مکمل ہو جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عمارت کے ملبے تلے افراد کو کے مطابق کے بعد
پڑھیں:
کراچی کے منصوبے شروع ہو جاتے‘ مکمل ہونے کا نام نہیں لیتے: حافظ نعیم
کراچی (نوائے وقت رپورٹ) امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ہمارے 9 ٹاؤنز چیئرمینوں کی کارکردگی قابض میئر کی کارکردگی کے مقابلے میں کہیں زیادہ بہتر ہے، ہم تو چاہتے ہیں کہ تعلیم،صحت، عوامی خدمت اور تعمیر وترقی میں مقابلہ ہو لیکن پیپلزپارٹی کا ان کاموں سے کوئی تعلق نہیں، اختیارات و وسائل کی کمی کے باوجود ہمارے تمام ٹاؤنز میں تعمیر وترقی کا سفر شروع ہو چکا ہے۔ ہمارا عزم ہے کہ اختیارات سے بڑھ کر عوامی خدمت کا عمل جاری رکھیں گے۔ پیپلزپارٹی رکاوٹیں ڈالنے کے بجائے ٹاؤن، یوسیز کو فنڈز دے۔ فارم 47 والی حکومت اور قبضہ میئر شپ کو تسلیم نہیں کرتے، کراچی کے ترقیاتی منصوبے تو شروع ہو جاتے ہیں لیکن مکمل ہونے کا نام نہیں لیتے، کراچی کو لوٹنے و تباہ و برباد کرنے والا وڈیرہ شاہی مائنڈ سیٹ اب مزید نہیں چلے گا۔ سسٹم کو اب خیرباد کہنے کا وقت آگیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹی ایم سی نارتھ ناظم آباد کے تحت پارک بارہ دری بلاک Aمیں نارتھ ناظم آباد کے عوام کے لیے تکمیل شدہ اور آئندہ کے ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے منعقدہ تقریب و پریس بریفنگ اور ٹی ایم سی نیو کراچی کے تحت پاور ہاؤس چورنگی سے نیو کراچی نمبر 3 تک نئی تعمیر شدہ سڑک کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ نعیم الرحمن نے نارتھ ناظم آباد ٹاؤن کے آئندہ کے منصوبوں کے حوالے سے تختی کی نقاب کشائی بھی کی اور نیو کراچی میں معروف نعت گو شاعر اعجاز رحمانی کے نام سے منسوب سڑکوں کا افتتاح کیا۔