Jasarat News:
2025-09-18@20:43:15 GMT

غریب کا علاج خواب بن گیا، صحت کی سہولیات مزید مہنگی

اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ملک بھر میں علاج معالجے کے اخراجات میں ہوشربا اضافہ غریب عوام کے لیے صحت کی بنیادی سہولیات بھی خواب بنتا جا رہا ہے۔ مہنگی دوائیں، بڑھتی کلینک فیسیں اور اسپتالوں کے اخراجات نے شہریوں کی مشکلات دوچند کر دی ہیں۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران ادویات کی قیمتوں میں 15.

30 فیصد کا غیرمعمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اسی عرصے میں ڈینٹل سروسز کی لاگت 26.66 فیصد بڑھ گئی، جبکہ میڈیکل ٹیسٹس 6.99 فیصد اور اسپتالوں کی دیگر سہولیات 8.3 فیصد مہنگی ہوچکی ہیں۔

جون کے مہینے میں بھی صحت کی سہولیات مزید مہنگی ہوئیں۔ رپورٹ کے مطابق جون میں ادویات کی قیمتوں میں 0.63 فیصد اور مجموعی صحت سہولیات میں 0.99 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ سالانہ بنیاد پر صحت کے شعبے میں مہنگائی کی شرح 12.63 فیصد رہی۔

ڈاکٹروں کی کلینک فیسوں میں بھی اضافہ جاری ہے۔ جون کے دوران کلینک فیسوں میں 1.32 فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ پچھلے بارہ ماہ میں کلینک فیسیں 12.80 فیصد تک بڑھ چکی ہیں۔

ڈینٹل سروسز کی بات کریں تو جون میں ان کی قیمتیں 1.54 فیصد مزید بڑھ گئیں، جس کے بعد سالانہ بنیاد پر ان میں مجموعی اضافہ 26.66 فیصد تک جا پہنچا۔

رپورٹ یہ بھی بتاتی ہے کہ میڈیکل ٹیسٹ کی فیسیں جون میں 1.52 فیصد مہنگی ہوئیں اور سالانہ بنیاد پر ان میں 6.99 فیصد اضافہ ہوا۔ اسپتالوں کی سہولیات جون میں 1.27 فیصد مہنگی ہوئیں اور سال کے دوران ان کی قیمتوں میں مجموعی طور پر 8.30 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت صحت کے شعبے میں اصلاحات لانے اور قیمتوں میں کمی کے اقدامات کرے، کیونکہ مہنگے علاج نے عام آدمی کو دوا اور ڈاکٹر دونوں سے دور کردیا ہے۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: فیصد اضافہ قیمتوں میں

پڑھیں:

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ

انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں کئی وجوہات کی بنیاد پر ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان سے 29 لاکھ پروفیشنلز اور ہنر مندوں کی بیرونی ممالک میں منتقلی سے ترسیلات زر بڑھنے کی توقعات، ریکوڈک، تھرکول منصوبوں میں سرمایہ کاری اور کان کنی سے سال 2030 تک 8ارب ڈالر آمدنی کی پیشگوئی اور سعودی عرب کے ساتھ تاریخ ساز دفاعی معاہدے کے معیشت پر دور رس مثبت نتائج سامنے آنے کی امید کیوجہ سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔

ایک پاکستانی کمپنی کو 4 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کے نئے برآمدی آرڈر موصول ہونے اور بیشتر شرائط پوری ہونے سے آئی ایم ایف کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات سے انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔

ایک موقع پر ڈالر کی قدر 25 پیسے کی کمی سے 281 روپے 25 پیسے کی سطح پر بھی آئی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ آنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر چار پیسے کی کمی سے 281روپے 46پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر پانچ پیسے کی کمی سے 282 روپے 50 پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

شرح سود 11فیصد پر مستحکم رہنے، ذرمبادلہ کے بڑھتے ہوئے ذخائر اور ذرمبادلہ کی غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف تابڑ توڑ کاروائیاں بھی زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں پر اثرانداز رہیں۔

متعلقہ مضامین

  • انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مزید اضافہ
  • پنجاب: کینسر کے علاج کی نئی تاریخ، پاکستان کے پہلے کو ابلیشن سینٹر کا افتتاح
  • صارفین کیلئے بری خبر،بجلی مزید مہنگی کرنے کی درخواست نیپرا میں جمع،سماعت 29ستمبرکوہوگی
  • عوام پر مزید بوجھ، کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی مہنگی ہونے کا امکان
  • غربت اور پابندیوں کے باوجود افغانستان میں کاسمیٹک سرجری کلینکس کی مقبولیت میں اضافہ
  • عوام پر مزید بوجھ؛ کراچی سمیت ملک بھر کے صارفین کیلیے بجلی  مہنگی ہونے کا امکان
  • بجلی مزید مہنگی ہونے کا امکان
  • ٹیکسٹائل مصنوعات کی برآمدات میں مالی سال 9.9فیصد اضافہ
  • درآمدی ایل این جی گھریلو صارفین کو 65 فیصد مہنگی پڑے گی
  • سیلاب مہنگائی بڑھنے کا خدشہ ‘ سٹیٹ بنک : شرح سود 11فیصدبرقرار