اورسیز پاکستانیز کنونشن کے تیسرے روز تقریب میں وزیراعظم محمد شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سمیت اہم سیاسی و سماجی شخصیات نے شرکت کی۔

اس کنونشن میں دنیا بھر میں مقیم 1200 سے زائد اوورسیز پاکستانی شریک ہیں جو اس تقریب کے لیے خصوصی طور پر پاکستان پہنچے ہیں۔

اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے  وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے اوورسیز پاکستانیوں کی خدمات کو سراہتے ہوئے ان کے لیے کچھ اہم اعلانات کیے۔ وہ اعلانات کیا ہیں؟ آئیے جانتے ہیں۔

سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتوں کا قیام

وزیراعظم شہباز شریف نے سمندر پار پاکستانیوں کے مقدمات کے لیے خصوصی عدالتیں قائم کرنے کا اعلان کردیا۔

اوورسیز پاکستانیز کنونشن سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے اسلام آباد میں خصوصی عدالتیں قائم کر دی گئی ہیں اور پنجاب میں کام جاری ہے۔

انہوں نے کہا کہ دوسرے صوبے بھی خصوصی عدالتوں پر کام کریں گے اور سمندر پار پاکستانی ویڈیو لنک پر پیش ہوسکیں گے۔

تمام یونیورسٹیوں میں اوورسیز بچوں کے لیے 5 فیصد کوٹہ مختص

وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ تمام یونیورسٹیوں میں سمندر پار پاکستانیوں کے بچوں کا 5 فیصد کوٹہ مختص کیا جارہا ہے۔

جامعات میں 10 ہزار سیٹوں میں سے 5 فیصد نشستیں اوورسیز پاکستانیوں کی ہوں گی اور میڈیکل کالجز میں اوور سیزپاکستانیوں کا کوٹہ 15 فیصد ہوگا۔

وزیراعظم کاکہنا تھا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے 3 ہزار بچوں کو میڈیکل کالج میں داخلہ دیا جائے گا۔ اوورسیز پاکستانیوں کے 5 ہزار بچوں کو ہنر سکھایا جائے گا۔ اورسیز پاکستانیوں کے لیے سرکاری ملازمتوں میں عمرکی حد میں 5 سال کی چھوٹ ہے۔

میر پور خاص میں بین الاقوامی ایئرپورٹ کا حکم

ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں ان لائن سیل ڈیڈ رجسٹریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔ سمندرپار پاکستانیوں کے لیے ایک خصوصی آفس مختص کردیا گیا ہے۔ بورڈآف ریونیو پنجاب میں اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کے لیے خصوصی سیل بنایا ہے۔ میرپورآزاد کشمیر میں بین الاقوامی ایئرپورٹ کی فزیبلٹی بنانے کے احکام جاری کر دیے ہیں۔

15 اوورسیز پاکستانیوں کے لیے سول ایوارڈز کا اعلان

وزیراعظم نے کہا کہ مارچ میں سمندرپار پاکستانیوں نے 4.

1 ارب ڈالر کی ریکارڈ ترسیلات بھیجیں، بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات ہماری مجموعی ایکسپورٹس سے زیادہ ہیں اور زیادہ ترسیلات بھیجنے والے 15 پاکستانیوں کو ہر سال ایوارڈز دیے جائیں گے۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو ان کی خدمات پر سول ایوارڈ دیے جائیں گے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج ہمارے پاکستانی یورپ، امریکا، خیلج سے یہاں تشریف لائے، ایک کروڑ پاکستانی دنیا کے مختلف خطوں میں آباد ہیں، اوورسیزپاکستانیوں نے اپنے شبانہ روز محنت سے رزق حلال کمایا اور  تمام ممالک میں پاکستان کے وقار میں اضافہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ایک کروڑسے زائد اوورسیز پاکستانیوں نے اپنے وطن کی خدمت کی، بیرون ملک پاکستانیوں نے محنت اور لگن سے اپنا مقام بنایا، اوورسیز پاکستانی ہمارے سفیر بھی ہیں، اوورسیز پاکستانی ہمارے سروں کے تاج ہیں، اورسیز پاکستانیوں نے طب، انجینئرنگ اوردیگرشعبوں میں نام کمایا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کے 24 کروڑ عوام اورسیز پاکستانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اورسیز پاکستانیز کنونشن اوورسیز پاکستانی اوورسیز پاکستانی ایئرپورٹ سہولیات اوورسیز پاکستانی کوٹہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے ایوارڈ سمندر پار پاکستانیوں کے لیے خصوصی عدالتیں وزیراعظم شہباز شریف

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اورسیز پاکستانیز کنونشن اوورسیز پاکستانی وزیراعظم شہباز شریف سمندر پار پاکستانیوں کے اوورسیز پاکستانیوں کے پار پاکستانیوں کے لیے وزیراعظم شہباز شریف سمندر پار پاکستانی پاکستانیز کنونشن اوورسیز پاکستانی پاکستانیوں نے پاکستانیوں کی شہباز شریف نے کے لیے خصوصی نے کہا کہ

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست

پاکستان مسلم لیگ (ن) کا ایک اعلیٰ سطحی وفد، جس کی قیادت وزیراعظم شہباز شریف نے کی، نے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سے ملاقات کی اور مجوزہ 27ویں آئینی ترمیم کے حوالے سے پی پی پی کی حمایت کی درخواست کی۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ملاقات کی تفصیلات اپنے سرکاری ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر شیئر کیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملاقات کے دوران مسلم لیگ (ن) کے وفد نے آئینی ترمیم سے متعلق تجاویز پیش کیں، جن میں کئی اہم اور حساس نکات شامل ہیں۔

بلاول بھٹو کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کا وفد صدر آصف علی زرداری اور مجھ سے ملا۔ انہوں نے پیپلز پارٹی سے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری میں تعاون کی درخواست کی۔ مجوزہ ترمیم میں درج تجاویز کے مطابق:

آئینی عدالت (Constitutional Court) کا قیام،

ایگزیکٹو مجسٹریٹس کی بحالی،

ججوں کے تبادلے کا اختیار،

این ایف سی ایوارڈ میں صوبائی حصے کے تحفظ کا خاتمہ،

آرٹیکل 243 میں ترمیم،

تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کے معاملات وفاق کو واپس دینا،

اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ECP) کی تقرری پر جاری ڈیڈ لاک ختم کرنا شامل ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ان تجاویز پر غور کے لیے پیپلز پارٹی کی مرکزی مجلسِ عاملہ (CEC) کا اجلاس 6 نومبر کو طلب کیا گیا ہے، جو صدر آصف علی زرداری کے دوحہ سے واپسی پر منعقد ہوگا۔ اجلاس میں پارٹی کی حتمی پالیسی طے کی جائے گی۔

PMLN delegation headed by PM @CMShehbaz called on @AAliZardari & myself. Requested PPPs support in passing 27th amendment. Proposal includes; setting up Constitutional court, executive magistrates, transfer of judges, removal of protection of provincial share in NFC, amending…

— Bilawal Bhutto Zardari (@BBhuttoZardari) November 3, 2025

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں آئینی اصلاحات اور ادارہ جاتی اختیارات کے موضوع پر ایک نئی بحث شروع ہو چکی ہے۔

یاد رہے کہ 31 اکتوبر کو اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے نے کہا تھا کہ اگر 27 ویں آئینی ترمیم کی ضرورت ہو تو فوراً کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی حکومتوں کے نظام پر کھل کر بات ہونی چاہیے اور انہیں آئینی تحفظ دینا وقت کی ضرورت ہے۔ بلدیاتی انتخابات مقررہ مدت میں لازمی ہوں۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسپیکر نے کہا کہ منگل کے روز پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں مقامی حکومتوں کے قیام سے متعلق متفقہ قرارداد منظور کی گئی، جس پر تمام سیاسی جماعتوں نے اتفاق کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کی کاکس میں 80 سے زائد اراکین شامل ہیں، جن میں سے 35 اپوزیشن کے ہیں، جبکہ احمد اقبال چوہدری، رانا محمد ارشد اور علی حیدر گیلانی نے اہم کردار ادا کیا۔

ملک احمد خان نے کہا کہ قرارداد میں سفارش کی گئی ہے کہ پارلیمنٹ آئینی ترمیم کے ذریعے آرٹیکل 140-اے میں مقامی حکومتوں کے قیام کے وقت کا تعین کرے، اور مقامی حکومتوں کو مالی و انتظامی اختیارات دیے جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 25 کروڑ لوگوں کا ملک 15 سو نمائندوں سے نہیں چل سکتا، اگر عوام کے مسائل نچلی سطح پر حل نہ ہوئے تو جمہوریت پر عوام کا اعتماد اٹھ جائے گا۔

اسپیکر نے کہا کہ ملکی تاریخ کے 77 برس میں قریباً 50 سال مقامی حکومتیں موجود ہی نہیں رہیں، جس سے عوامی مسائل حل ہونے میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر صفائی، قبرستان اور پانی جیسے مسائل حل نہ ہوں تو عوام کا ریاست سے تعلق کمزور ہوتا ہے۔

ملک محمد احمد خان نے توقع ظاہر کی کہ پیپلز پارٹی، جے یو آئی اور پی ٹی آئی بھی آرٹیکل 140-اے کی اہمیت کو سمجھیں گی۔

مقامی حکومتوں سے متعلق متفقہ منظور کی گئی قرارداد کے اہم نکات؟

پنجاب اسمبلی نے مقامی حکومتوں کو آئینی قرار دینے کے لیے قرارداد وفاق کو ارسال کر دی جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ مقامی حکومتوں کے تحفظ کے لیے آئین میں نیا باب شامل کیا جائے۔

مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن نے پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کا اعلان کردیا

پنجاب اسمبلی میں متفقہ طور پر منظور ہوئی قرارداد سیکریٹری قومی اسمبلی اور سیکرہٹری سینیٹ کو ارسال کی گئی، قرارداد احمد اقبال اور علی حیدر گیلانی نے متفقہ طور پر پیش کی تھی، صوبائی ایوان نے آئین کے آرٹیکل 140 A – میں ترمیم کی تجویز دے دی۔

قرار داد کے متن کے مطابق آئین میں ایک نیا باب مقامی حکومتوں کے نام سے شامل کیا جائے، مقامی حکومتوں کی مدت اور ذمہ داریوں کی آئینی وضاحت کی سفارش کی گئی، مقامی حکومتوں کے انتخابات 90 روز میں کرانے کی شرط تجویز کی گئی۔

متن کے مطابق منتخب نمائندوں کو 21 دن میں اجلاس منعقد کرنے کا پابند کیا جائے، اٹھارویں ترمیم کے بعد پنجاب میں منتخب بلدیاتی ادارے صرف دو سال چل سکے، با اختیار، با وسائل بلدیاتی نظام کا قیام ناگزیر ہے، بروقت بلدیاتی انتخابات اور مؤثر سروس ڈیلیوری ضروری ہے۔

قرارداد میں وفاق سے آرٹیکل 140A-  میں فوری ترمیم کی درخواست کی گئی، سپریم کورٹ نے مقامی حکومتوں کو جمہوریت کا بنیادی حصہ قرار دیا، پاکستان میں بلدیاتی نظام کا تسلسل نہیں ہے، بلدیاتی قوانین میں بار بار تبدیلیاں اداروں کی کمزوری کا سبب ہیں۔

متن میں کہا گیا ہے کہ دنیا میں مقامی حکومتوں کو آئینی تحفظ دینے کی مثالیں موجود ہیں، چارٹر سی پی اے نے بھی مقامی حکومتوں کو با اختیار بنانا لازم قرار دیا تھا، الیکشن کمیشن نے دسمبر 2022 میں آرٹیکل 140-A میں ترمیم کی سفارش کی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی حمایت کے بغیر یہ ترمیم پارلیمنٹ سے منظور کرانا مشکل ہوگا، اس لیے مسلم لیگ (ن) کی قیادت نے یہ براہِ راست سیاسی رابطہ کیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • آزادی صحافت کا تحفظ اور صحافیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنے کیلئے پرعزم: وزیراعظم
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • ٹیکس آمدن میں اضافہ ایف بی آر اصلاحات کا نتیجہ، غیررسمی معیشت کا خاتمہ کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف کا چترال میں یونیورسٹی، اسپتال اور گیس سہولت فراہم کرنے کا اعلان
  • امید ہے سہیل آفریدی میری پیشکش قبول کریں گے، وزیراعظم شہباز شریف
  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ بندی کروا کر لاکھوں جانیں بچائیں، وزیراعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف نے چترال میں دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھ دیا