Express News:
2025-07-24@22:09:22 GMT

حکومت کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے

اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT

لاہور:

گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ اعظم سواتی نے ایک حلفیہ بیان کیاتھاکہ ان کو بانی پی ٹی آئی نے یہ کہا اور وہ سارے معاملات، وہ ملاقات ہوتی ہے اس کے بعد ان کا بیان جاری ہوتا ہے پھر ملاقاتوں پر تقریباًمستقل پابندی لگ جاتی ہے، ایک دو اہم لوگ بیچ میں ملے۔ 

ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ آج پھر ملاقات ہوتی ہے، بیرسٹر گوہر آکر بتاتے ہیں اور باقی لوگ بھی بتا رہے ہیں یہ یہ باتیں ہوئیں اور مذاکرات کے حوالے سے وضاحت ہوئی۔ 

تجزیہ کار فیصل حسین نے کہاکہ تحریک انصاف میں جو اختلافات کی بات ہوتی ہے جتنا نظر آتا ہے اس کو آپ ہنڈرڈ سے ملٹی پلائی کر دیں پھر کیا ہو گا؟ آپ یہ سمجھ لیں کہ پوری تحریک انصاف ایک دوسرے سے گتھم گتھا ہو گئی، مارپیٹ ہو گئی، سب کچھ تباہ برباد ہو گیا پھر کیا ہو گا؟ایک لمحہ کے لیے سوچ لیں کیا ہو گا اس سے عمران خان کی مقبولیت کم ہو جائے گی؟، تحریک انصاف کے پاس تو کبھی بھی تنظیمی ڈھانچہ نہیں تھا۔ 

تجزیہ کار نوید حسین نے کہاکہ ایک چیز تو طے ہے کہ یہ گورنمنٹ جو ہے یہ کریڈیبلیٹی کرائسس کا شکار ہے، اس گورنمنٹ کو پتہ ہے کہ جو اقتدار انہیں ملا ہے وہ عوام کے ووٹوں سے نہیں ملا ہے، عوام نے جن کو ووٹ دیا ہے وہ ان کو بھی پتہ ہے اور عوام کو بھی پتہ ہے، میرے خیال میں اس گورنمنٹ کو اس بات کا اچھی طرح ادارک ہے کہ عوام نے ہمیں ووٹ نہیں دیا اور عوام بھی یہ سمجھتے ہیں کہ یہ جو گورنمنٹ ابھی بیٹھی ہوئی ہے یہ ہماری منتخب کردہ گورنمنٹ نہیں ہے۔ 

تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ ملاقاتیں خصوصی طور پر سیاسی لحاظ سے روکی گئی ہیں، یہ عمران خان کا ایک قسم کی سزا دینے والی بات ہے، ان کی لیڈرشپ کو تڑپانے والی بات ہے، ان کو پہلے ہر روز عدالت سے آرڈر مل جاتے تھے جو چاہتا تھا جا کر ملاقات کرو، اسلام آباد ہائی کورٹ کی بات کر رہا ہوں یہ اس کے بدلے کا کام ہو رہا ہے کہ جی آپ نے پہلے بہت فائدے اٹھا لیے اب آپ کو انتظار کرایا جا رہا ہے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ 

تجزیہ کار محمد الیاس نے کہاکہ گورنمنٹ کی کوشش ہے کہ گرینڈ اپوزیشن الائنس نہ بن سکے اور ان کے اپوزیشن کی جماعتوں کے ساتھ رابطے نہ ہو سکیں اسی لیے ملاقاتوں پر پابندیاں ہیں جو بظاہر نظر آتا ہے کہ ملاقاتیں نہیں کرنے دی جائیں گی تاکہ یہ گرینڈ الائنس نہ بن سکے ، بانی پی ٹی آئی نے بھی منرل ایکٹ کی منظوری کو ملاقاتوں سے جوڑ دیا ہے،گورنمنٹ اور پی ٹی آئی میں ایک کھینچا تانی چل رہی ہے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: تجزیہ کار

پڑھیں:

اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اپوزیشن کے 26معطل ارکان کو فوری بحال کرنے کا حکم

لاہور:

پنجاب اسمبلی کے قائم مقام اسپیکر نے اپوزیشن کے معطل کیے گئے 26 ارکان کو فوری بحال کرنے کا حکم دے دیا۔

اپوزیشن کے 26 معطل اراکین کی بحالی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔

وزیر پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمٰن کا پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپوزیشن کے 26 ارکان کی معطلی سے عوام کی حق نمائندگی متاثر ہو رہی ہے، وزیر اعلیٰ پنجاب کی بھی خواہش ہے کہ ان ارکان کو عوام کا حق نمائندگی ملنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ قائم مقام اسپیکر صاحب آپ سے درخواست ہے کہ 26 معطل ارکان کی بحالی پر نظر ثانی کی جائے، اپوزیشن کے بغیر ایوان کا ماحول دل کو نہیں لگ رہا۔

چیف وہپ رانا محمد ارشد نے نقطہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف کو ختم کرنے کی کوشش کی گئی وہ ختم نہیں ہوا، سینیٹ الیکشن میں جیت جمہوریت کی ہوئی ہے، حافظ عبد الکریم منتخب ہوکر عوام کے مسائل ایوان بالا میں حل کریں گے۔

قبل ازیں، وزیر پارلیمانی امور نے اسپیکر سے درخواست کی تھی جس میں کہا تھا کہ میں اس معزز ایوان کی توجہ ایک نہایت اہم اور نازک معاملے کی جانب مبذول کرانا چاہتا ہوں۔ حالیہ دنوں میں اپوزیشن کے 26 معزز اراکینِ اسمبلی کی معطلی کا جو معاملہ سامنے آیا ہے، اس سے ان عوامی حلقوں کی نمائندگی بھی متاثر ہو رہی ہے، جنہوں نے ان اراکین کو اپنے قیمتی ووٹوں سے اس ایوان میں بھیجا۔

خط میں لکھا تھا کہ جناب اسپیکر! ان اراکین نے عوام کے مینڈیٹ کے تحت یہ ذمہ داری سنبھالی ہے کہ وہ اپنے حلقوں کے مسائل، آواز اور توقعات اس معزز ایوان تک پہنچائیں۔ حکومت اور وزیراعلیٰ پنجاب اس بات پر کامل یقین رکھتے ہیں کہ کسی بھی منتخب نمائندے کا اولین فریضہ اپنے رائے دہندگان کی نمائندگی ہے اور اس رکن اسمبلی کے ذاتی فعل کی وجہ سے ان رائے دہندگان کی نمائندگی متاثر نہیں ہونے چاہیے۔

وزیر کے خط کے مطابق حکومت اس ایوان کے وقار، جمہوری اقدار اور عوامی نمائندگی کے تسلسل کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ سے مؤدبانہ درخواست کرتی ہے کہ ان 26 معزز اراکینِ اسمبلی کی معطلی کے فیصلے پر نظرِ ثانی فرمائی جائے، اور انہیں بحال کرتے ہوئے ایوان کی کارروائی میں شرکت کی اجازت دی جائے تاکہ وہ اپنے حلقوں کی ترجمانی کا فریضہ پوری آزادی اور وقار کے ساتھ انجام دے سکیں۔

واضح رہے کہ معطل ارکان کی بحال کے لیے صوبائی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے ایک سے زائد دور چلے جس کے بعد معاملات طے پائے۔

متعلقہ مضامین

  • اپوزیشن اتحاد کا دو روزہ آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا اعلان
  • خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
  • خیبرپختونخوا میں قیام امن کیلئے بلائی گئی اے پی سی، اپوزیشن جماعتوں کا بائیکاٹ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج، اپوزیشن کا بائیکاٹ کا اعلان
  • پشاور میں پی ٹی آئی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا
  • اپوزیشن جماعتوں کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی کا بائیکاٹ، علی امین گنڈاپور کا ردعمل
  • خیبرپختونخوا کی سینیٹ نشستوں پر اپوزیشن کیساتھ معاہدہ بانی پی ٹی آئی کا نہیں تھا، سلمان اکرم راجہ
  • پنجاب اسمبلی، معطل کئے گئے اپوزیشن کے 26 ارکان کو بحال کر دیا گیا
  • اسپیکر پنجاب اسمبلی کا اپوزیشن کے 26معطل ارکان کو فوری بحال کرنے کا حکم
  • کسے وکیل کریں کس سے منصفی چاہیں!