صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک: وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم پراڈکٹس (پیٹرولیم لیوی) آرڈیننس 1961 میں ترمیم کی منظوری دی تھی جس کے بعد صدر آصف علی زرداری نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا۔
صدرمملکت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی آرڈیننس 1961 میں ترمیم کے تحت پیٹرولیم لیوی آرڈیننس سے شیڈول 5 کو نکال دیا گیا۔
آرڈیننس کا شیڈول 5 پیٹرولیم لیوی کے ریٹ سے متعلق ہے۔ترمیم سے قومی محصولات میں اضافہ ہو گا۔
پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی، لاہور کا موسم کیسارہیگا؟
گزشتہ روز وزیر اعظم شہباز شریف وفاقی کابینہ کے کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہوئی ہیں، اس کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے کے بجائے بلوچستان پرلگائیں گے۔
آج پیٹرول قیمتیں کم ہونے جارہی ہیں ہم نے سوچا کے ہم اسے برقراررکھیں گے۔
پیٹرول قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل نہیں کریں گے، ان پیسوں سے قوم کے زخموں پرمرہم رکھیں گے، اس رقم سے کچھی کینال اور کوئٹہ کراچی ایم 25 بنائیں گے۔
سٹیج اداکارہ خوشبو پر پابندی برقرار، ندا چوہدری ، آفرین خان کو ریلیف مل گیا
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پیٹرولیم لیوی
پڑھیں:
سینیٹ: وقفہ سوالات میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش
فائل فوٹو۔سینیٹ کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت توانائی و پٹرولیم ڈویژن نے تحریری جواب میں پٹرولیم مصنوعات پر عائد لیوی کی تفصیلات پیش کردیں۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرول اور ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی وصول کی جا رہی ہے۔ لائٹ ڈیزل پر 7.75، کیروسین آئل پر 10.96 روپے فی لیٹر لیوی لی جا رہی ہے۔
وزارت توانائی نے مزید بتایا کہ مالی سال 2025 کےلیے وصول کردہ لیوی کا ہدف 1281 ارب روپے تھا، 28 فروری 2025 تک 743 ارب روپے پٹرولیم لیوی وصول کی گئی۔
وزارت توانائی کے مطابق پٹرولیم لیوی وصولی کا 58 فیصد ہدف حاصل کیا گیا، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ صارفین تک پہنچایا گیا۔
تحریری جواب میں بتایا گیا کہ 16 اپریل 2024 سے یکم فروری 2025 تک پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 12.52 فیصد کمی ہوئی، حکومت نے پٹرولیم مصنوعات کو 18 فیصد سیلز ٹیکس سے مستثنٰی قرار دیا۔
تحریری جواب کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی اسمگلنگ نے قانونی فروخت پر منفی اثر ڈالا۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق اسمگلنگ سے قومی خزانے کو بھاری مالی نقصان پہنچا، یہ معاملہ وزارت داخلہ اور ایف بی آر کے ساتھ اٹھایا ہے۔
تحریری جواب کے مطابق وزارت داخلہ کے حالیہ اقدامات سے اسمگلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔
وزارت توانائی و پٹرولیم کے مطابق نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ تاحال جبری بندش کا شکار ہے، جون سے دسمبر 2024 تک نیلم جہلم ہائیڈل پلانٹ سے بجلی پیدا نہیں کی گئی۔
تحریری جواب کے مطابق نیلم جہلم پن بجلی منصوبہ ہیڈریس ٹنلز میں رکاوٹ کے باعث مئی 2024 سے بند ہے۔
تحریری جواب کے مطابق سرنگ سے پانی نکالنے کا عمل مکمل کرلیا گیا، ملبہ ہٹانے کا عمل جاری ہے، وزیراعظم نے رکاوٹ کی وجوہات کا تعین کرنے کیلئے کمیٹی قائم کی ہے۔