انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (او آئی سی) نے 2028 لاس اینجلس اولمپکس میں کرکٹ کے مقابلوں کی میزبانی کیلئے گراؤنڈ کا اعلان کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جنوبی کیلیفورنیا کے پومونا میں فیئر گراؤنڈز جسے سرکاری طور پر فیئر پلیکس کہا جاتا ہے، وہ تقریباً 500 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے۔

1922 میں یہ لاس اینجلس کاؤنٹی کے کنسرٹس، شوز، کھیلوں اور ثقافتی سرگرمیوں کا بھی مرکز رہا ہے۔

لاس اینجلس اولمپکس 2028 کے سی ای او رینالڈ ہوور کا کہنا ہے کہ ہم نے دنیا سے ایک ناقابل یقین اولمپک گیمز منعقد کروانے کا وعدہ کیا ہے جس کیلئے بھرپور محنت کررہے ہیں۔

اس موقع پر انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے چیئرمین جے شاہ نے پیشرفت کا خیرمقدم کیا ہے اور اعلان کو اولمپکس میں کرکٹ کی واپسی کو اہم قدم قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرکٹ کی اولمپکس میں شمولیت کے بعد اُسے مزید مقبولیت ملے گی۔

قبل ازیں گزشتہ ہفتے انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی (او آئی سی) نے 2028 میں لاس اینجلس میں شیڈول اولمپکس میں مینز اور ویمنز کی 6، 6 ٹیمیں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

لاس اینجلس اولمپکس 2028 میں میں کرکٹ ٹی20 فارمیٹ میں کھیلی جائے گی، جس میں مینز اور ویمنز کے ایونٹس میں 6، 6 ٹیمیں ہوں گی، جس کیلئے 90، 90 کھلاڑیوں کا کوٹہ الاٹ کیا جائے گا، ہر ٹیم 15، 15 کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی۔

یاد رہے کہ 128 سال کے طویل عرصے بعد اولمپکس میں کرکٹ کی واپسی ہورہی ہے، سال 1900 میں آخری بار پیرس گیمز میں کرکٹ کا کھیل کھیلا گیا تھا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: لاس اینجلس اولمپکس اولمپکس میں میں کرکٹ

پڑھیں:

مصنوعی ذہانت سے لیس لال بیگ میدانِ جنگ میں اترنے کے لیے تیار

امریکا کی سوارم بایوٹیکٹکس کمپنی نے ایک منفرد قسم کی روبوٹک ٹیکنالوجی تیار کر رہی ہے جو زندہ حشرات الارض، خاص طور پر لال بیگوں کو مخصوص بیک پیک سے لیس کر کے انہیں زندہ روبوٹ کے طور پر استعمال کرتی ہے۔

یہ بیک پیک کنٹرول سینسرز، اور محفوظ مواصلاتی نظام سے آراستہ ہوتا ہے جو خطرناک، تنگ یا ناقابلِ رسائی علاقوں میں مشن مکمل کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ان زندہ بایو-روبوٹکس سسٹمز کو دفاعی، سیکیورٹی اور ہنگامی حالات کے ردعمل میں استعمال کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: بنا انسانی مداخلت روبوٹک سرجری سے پِتّے کا کامیاب آپریشن اہم سنگ میل قرار

کمپنی کے سی ای او اسٹیفن وِلہلم کا کہنا ہے کہ دنیا ایک ایسے دور میں داخل ہو رہی ہے جہاں خودمختاری اور رسائی جغرافیائی برتری کا تعین کریں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ روایتی ڈرونز یا زمینی روبوٹس ایسے علاقوں میں ناکام ہو جاتے ہیں جہاں انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہو یا حالات سیاسی طور پر پیچیدہ ہوں۔ ‘سوارم’ ایسی جگہوں کے لیے مصنوعی ذہنیت سے لیس بایولوجیکل اور بڑے پیمانے پر تعیناتی کے قابل نظام فراہم کر رہی ہے۔

کمپنی نے منصوبے میں یورپ اور امریکا میں دفاعی اداروں کے ساتھ پائلٹ پروگرامز، سسٹمز کی بڑے پیمانے پر تیاری، اور ماہر عملے کی بھرتی شروع کردیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹیکنالوجی ڈرون روبوٹ سائنس

متعلقہ مضامین

  • ورلڈ پولیس اینڈ فائر گیمز میں ریسلنگ مقابلے میں 02 برانز میڈل جیتنے والے سب انسپکٹر کی آئی جی پنجاب سے ملاقات
  • چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی بنگلہ دیش کے وزیرکھیل   آصف محمود سے ملاقات،کرکٹ کے فروغ و ایمپائرز ڈویلپمنٹ پروگرامز کیلئے تعاون پر اتفاق
  • اسکردوانٹرنیشل ایئرپورٹ پر ایمرجنسی مشق، ہنگامی کارروائیوں کا مظاہرہ
  • ترکیہ نے انٹرنیشنل فیئر میں اپنے پہلے ہائپر سونک میزائل پیش کردیا
  • لاہور ہائیکورٹ نے گرفتار ملزم کی پولیس مقابلے میں ہلاکت کے خدشے پر دائر درخواست نمٹا دی
  • مصنوعی ذہانت سے لیس لال بیگ میدانِ جنگ میں اترنے کے لیے تیار
  • مختلف میگا ایونٹس بخوبی منعقد کرنے کے بعد قطر کی اب اولمپکس 2036 کی میزبانی میں دلچسپی
  • دوسرا ٹی 20،بنگلا دیش نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پاکستان کو شکست دیکر سیریز جیت لی
  • گوگل کا مصنوعی ذہانت کا ماڈل انٹرنیشنل میتھمیٹیکل اولمپیاڈ میں گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب
  • اگر شام ٹکڑے ٹکڑے ہوا تو ہم میدان میں کود پڑیں گے، ترکیہ