آئی پی ایل؛ بلےبازوں کی دھوکے بازی کے باعث انوکھا قانون متعارف
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
بھارت(نیوز ڈیسک)انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) میں بیٹرز کی دھوکے بازی کے باعث اب امپائرز اب میچ کے دوران بلا وجہ بھی بلے کی پیمائش کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے 2025 سیزن کے دوران ایک انوکھا اصول متعارف کروایا ہے، جس کے تحت امپائرز اور میچ آفیشلز کو کسی بھی کھلاڑی کے بلے کی جائزہ لینے کا اختیار ہوگا۔
امپائرز اور میچ آفیشلز یہ کام میچ کے دوران بھی سرانجام دے سکتے ہیں، جس کیلئے انہیں کسی کی اجازت درکار نہیں ہوگی۔
قبل ازیں ممبئی انڈینز کے ہاردک پانڈیا سمیت فل سالٹ اور شمرون ہیٹمائر جیسے جارح مزاج بیٹرز کے بلے پہلے ہی چیک کیے جا چکے ہیں۔
نیا اصول کیوں نافذ کیا گیا؟
کرکٹرز کی جانب سے اضافی موٹائی یا چوڑائی کو روکنے کیلئے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے، (آئی سی سی قوانین کے تحت بلے چوڑائی 4.
قبل ازیں خبریں سامنے آئیں تھی کہ آئی پی ایل میں کچھ پلئیرز غیر معیاری بلے استعمال کر رہے تھے، جس کے باعث سختی کی گئی ہے، پہلے یہ اقدام محض میچ سے پہلے ڈریسنگ روم تک محدود تھا لیکن اب کسی بھی وقت دیکھا جاسکتا ہے۔
کس طرح چیک کیا جاتا ہے؟
بلے کو چیک کرنے کیلئے ہوم شیپڈ بیٹ گیج (پیمائش کا آلہ) استعمال کیا جاتا ہے، ہر بلےباز کو بیٹنگ سے پہلے اس ٹیسٹ سے گزرنا ہوگا، اگر بلے کی پیمائش زیادہ ہوئی تو جرمانہ یا پابندی ہوسکتی ہے۔
پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں نمایاں اضافہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
ہنگری میں انوکھا عالمی مقابلہ، قبر کھودنے کی مہارت پر ٹیموں کا امتحان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ہنگری میں ایک منفرد اور دلچسپ عالمی مقابلہ منعقد کیا گیا جس نے دنیا بھر کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔
یہ مقابلہ قبر کھودنے کا تھا، جسے مقامی قبروں کی دیکھ بھال کرنے والی انجمن ہر سال باقاعدگی سے منعقد کرتی ہے۔ رواں برس یہ ایونٹ اسکیسزارڈ کے قریب السووار قبرستان میں ہوا، جہاں مختلف ممالک کی ٹیموں نے اپنی مہارت آزمانے کے لیے شرکت کی۔
مقابلے کے اصول نہایت سخت تھے۔ قبر کی پیمائش 160 سینٹی میٹر گہری، 80 سینٹی میٹر چوڑی اور 200 سینٹی میٹر لمبی رکھی گئی، جبکہ دیواریں بالکل سیدھی اور نیچے کا حصہ مکمل ہموار ہونا لازمی تھا۔
ہر ٹیم میں 2 افراد شامل تھے اور ہدف مکمل کرنے کے لیے زیادہ سے زیادہ دو گھنٹے کی مہلت دی گئی، اس کے بعد مٹی واپس بھرنے کے لیے 15 منٹ کا وقت دیا گیا۔
اس بار مقابلے میں نہ صرف مقامی ٹیمیں شامل ہوئیں بلکہ دیگر ملکوں کے شرکا کو بھی شرکت کی اجازت ملی۔ پہلی مرتبہ ایک روسی ٹیم نے بھی اپنی قسمت آزمائی، مگر بدقسمتی سے وہ سب سے آخر میں رہی۔
اس کے برعکس ہنگری کی مقامی ٹیم “پیرالیٹوز” نے شاندار کارکردگی دکھائی اور صرف ایک گھنٹہ 33 منٹ اور 20 سیکنڈ میں قبر مکمل کرکے پہلی پوزیشن اپنے نام کرلی۔
یہ ایونٹ اگرچہ سننے میں عجیب لگتا ہے لیکن مقامی روایت اور ثقافت کا حصہ ہے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ اس مقابلے کا مقصد لوگوں میں قبر کھودنے کے روایتی ہنر کو زندہ رکھنا اور مقامی قبرستانوں کی دیکھ بھال کے کام کو اجاگر کرنا ہے۔ ہر سال بڑی تعداد میں لوگ اس انوکھے ایونٹ کو دیکھنے آتے ہیں، جو اب ایک مقبول عوامی تقریب کی شکل اختیار کرچکا ہے۔