چین لڑنا نہیں چاہتا لیکن کسی سے ڈرتا بھی نہیں، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
چین لڑنا نہیں چاہتا لیکن کسی سے ڈرتا بھی نہیں، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 April, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چینی وزارت خارجہ کی یومیہ پریس کانفرنس کے دوران ایک رپورٹر نے پوچھا کہ وائٹ ہاؤس کی سرکاری ویب سائٹ پر تازہ ترین بیان میں کہا گیا ہے کہ چین کے جوابی اقدامات کی وجہ سے چین پر امریکی محصولات کو بڑھا کر 245 فیصد کر دیا گیا ہے۔اس پر چین کا کیا ردعمل ہے؟
بدھ کے روز وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے کہا کہ آپ ٹیکس کی مخصوص شرح کے لیے امریکی فریق سے پوچھ سکتے ہیں۔ چین نے بار بار ٹیرف کے معاملے پر اپنے پختہ موقف کا اظہار کیا ہے۔ ٹیرف کی یہ جنگ امریکہ نے شروع کی تھی۔
چین نے اپنے جائز حقوق اور مفادات اور بین الاقوامی انصاف کے تحفظ کے لیے ضروری جوابی اقدامات کیے ہیں۔ یہ مکمل طور پر معقول اور قانونی ہے۔ ٹیرف وار یا تجارتی جنگ میں کوئی فاتح نہیں ہے۔ چین لڑنا نہیں چاہتا لیکن کسی سے ڈرتا بھی نہیں ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
غزہ کیلیے امریکی منصوبے کی حمایت میں مسلم ممالک کا اجلاس کل ہوگا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251102-01-8
استنبول (اے پی پی) ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے اعلان کیا ہے کہ ترکیہ غزہ کیلیے امریکی امن منصوبے کی حمایت میں پیر کو استنبول میں عرب اور مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ العربیہ اردو کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ انقرہ کو پٹی میں جنگ بندی کے جاری رہنے کے حوالے سے خدشات لاحق ہیں۔ ہاکان فیدان نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ ہم پیر کو استنبول میں ایک اجلاس منعقد کریں گے۔ یہ اجلاس ان ممالک کے وزرائے خارجہ کے ساتھ ہوگا جنہوں نے ٹرمپ سے گزشتہ ستمبر میں نیویارک میں ملاقات کی تھی تاکہ پیشرفت کا جائزہ لیا جا سکے اور اس بات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے کہ اگلے مرحلے میں ہم مل کر کیا حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کیلیے خصوصی ٹاسک فورس اور اسٹیبلائزیشن فورس کی تشکیل کے حوالے سے بات چیت جاری ہے۔ فی الحال جن موضوعات پر بات ہو رہی ہے وہ یہ ہیں کہ دوسرے مرحلے میں کس طریقے سے داخل ہونا ہے۔ یہ مرحلہ استحکام کی قوت ہے۔ترک وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ آئندہ اجلاس میں ترکیہ کے علاوہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر،اردن، مصر، پاکستان اور انڈونیشیا کے وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع ہے۔