لاہور، تاجروں کا مظلوم فلسطینیوں سے اظہارِیکجہتی، 17 اپریل کو شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
تاجر تنظیموں کے تمام ونگز، دھڑوں اور تنظیموں نے مشترکہ طور پر ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے مال روڈ، ہال روڈ، اچھرہ، مزنگ، شاہ عالم مارکیٹ، اکبری منڈی، ماربل مارکیٹ فیروز پور روڈ، انار کلی، اردو بازار، ٹاون شپ مارکیٹ، ماڈل ٹاون، کریم بلاک مارکیٹ، مون مارکیٹ سمیت شہر کے تمام مارکیٹس بند ہوں گی۔ تحریک لبیک پاکستان ٹریڈرز ونگ نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ لاہور کی تمام مارکیٹوں کی تاجر تنظیموں نے غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کیساتھ اظہار یکجتہی اور اسرائیلی جارحیت کیخلاف 17 اپریل بروز جمعرات کو شہر بھر میں شٹرڈاون ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ اس حوالے سے شہر کے تمام چھوٹی بڑی مارکیٹیں بند رہیں گے۔ تاجر تنظیموں کے تمام ونگز، دھڑوں اور تنظیموں نے مشترکہ طور پر ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے سے مال روڈ، ہال روڈ، اچھرہ، مزنگ، شاہ عالم مارکیٹ، اکبری منڈی، ماربل مارکیٹ فیروز پور روڈ، انار کلی، اردو بازار، ٹاون شپ مارکیٹ، ماڈل ٹاون، کریم بلاک مارکیٹ، مون مارکیٹ سمیت شہر کے تمام مارکیٹس بند ہوں گی۔ تحریک لبیک پاکستان ٹریڈرز ونگ نے بھی ہڑتال کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔
تحریک لبیک ٹریڈرز ونگ کے چیئرمین محمد عثمان مظفر نقشبندی نے تاجران کے اجلاس کی صدارت کی۔ بورڈ ممبران حاجی عامر نقشبندی حافظ فرقان، نصیرالدین اعوان، نائب صدر عبدالرزاق، جنرل سیکرٹری عاصم ارشاد خان، انفارمیشن سیکرٹری شہزاد چوہان، جوائنٹ سیکرٹری امان اللہ خان، ملک حمزہ نائب ناظم اعلیٰ لاہور نے شرکت کی۔ تحریک لبیک ٹریڈرز ونگ نے 17 اپریل بروز جمعرات پورے لاہور میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی حمایت کی اور کاروباری مراکز بند رکھنے کا اعلان کیا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: تحریک لبیک ٹریڈرز ونگ کے تمام
پڑھیں:
حیدرآباد ، محکمہ تعلیم کے ملازمین سراپا احتجاج ، بھوک ہڑتال جاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)تعلیم محکمہ حیدرآباد میں تعینات چھوٹے ملازمین کو 28ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف ہفتے کے روزبھی حیدرآباد پریس کلب کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال جاری رہی۔ احتجاج کی قیادت گلاب رند، اسد ملکانی، سید معظم علی شاہ اور دیگر رہنمائوں نے کی۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ 2021میں محکمہ تعلیم حیدرآباد کے لوئر اسٹاف کی خالی آسامیوں کے اشتہارات اخبارات میں شائع کیے گئے تھے، جن کے لیے درخواستیں جمع کرانے کے بعد 2022میں انٹرویوز لیے گئے اور 2023میں آفر آرڈر جاری کرتے ہوئے مختلف اسکولوں میں 669امیدواروں کو ملازمتیں دی گئیں۔ تاہم 27ماہ گزرنے کے باوجود ان کی تنخواہیں جاری نہیں کی گئیں، جو غریب ملازمین کے معاشی قتل کے مترادف ہے۔انہوں نے بتایا کہ وہ محکمہ تعلیم سمیت سندھ حکومت کو متعدد درخواستیں دے چکے ہیں، مگر تنخواہوں کی ادائیگی نہیں کی گئی۔ مظاہرین نے اعلان کیا کہ وہ تنخواہیں ملنے تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔ انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے اپیل کی کہ 27ماہ سے رکی ہوئی تنخواہیں فوری طور پر جاری کی جائیں اور ملازمین کو انصاف فراہم کیا جائے۔