بھارتی میڈیا کا فواد خان کے معاوضے سے متعلق حیران کن دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
ممبئی(شوبز ڈیسک)بھارتی میڈیا نے پاکستانی سپر اسٹار فواد خان کی بولی وڈ میں واپسی اور ان کے معاوضے سے متعلق حیران کیا ہے کہ پاکستانی اداکار کو ’ابیر گلال‘ میں ساتھی ہیروئن سے پانچ گنا زیادہ معاوضہ دیا جائے گا۔
فواد خان اور وانی کپور کی رومانٹک ٹریجڈی فلم ’ابیر گلال‘ آئندہ ماہ 9 مئی کو ریلیز کی جائے گی، جس کا ٹیزر اور ایک رومانوی گانا جاری کیا جا چکا ہے۔
فلم کے ٹیزر اور گانے کو جاری کیے جانے کے بعد ہندو انتہا پسند جماعتوں نے فلم کے بائیکاٹ کا مطالبہ کرتے ہوئے اس کی ریلیز کے حوالے سے بھی دھمکیاں دے رکھی ہیں۔
انتہاپسندوں کی دھمکیوں کے باوجود فلم کی ٹیم ’ابیر گلال‘ کو مقررہ وقت پر بھارت سمیت دیگر ممالک میں ریلیز کرنے کے لیے پر عزم ہے، تاہم اب بھارتی میڈیا نے اسی فلم میں فواد خان کے معاوضے سے متعلق حیران کن دعویٰ کردیا۔
بھارتی ویب سائٹ ’سیاست‘ نے اپنی رپورٹ میں متعدد رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ ’ابیر گلال‘ کی اداکارہ وانی کپور کو ڈیڑھ کروڑ روپے تک معاوضہ ادا کیا جائے گا۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ فواد خان پاکستانی ڈراموں میں فی قسط اپنا معاوضہ 20 لاکھ روپے تک وصول کرتے ہیں، تاہم عام طور پر ان کا معاوضہ فی قسط 15 لاکھ روپے تک ہوتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماضی میں فواد خان نے بولی وڈ فلموں میں قدرے کم معاوضہ وصول کیا لیکن اب انہوں نے اپنی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے بھاری معاوضہ وصول کیا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Saregama India (@saregama_official)
رپورٹ کے مطابق ممکنہ طور پر فواد خان کو ’ابیر گلال‘ میں کام کرنے کا معاوضہ 5 سے 10 کروڑ روپے تک دیا جائے گا، یعنی پاکستانی اداکار کا معاوضہ 5 کروڑ روپے سے ہر زائد ہی ہوگا جو کہ وانی کپور سے پانچ گنا زیادہ ہوگا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام طور پر فواد خان فلم کا معاوضہ دو کروڑ روپے تک وصول کرتے ہیں لیکن انہوں نے ’ابیر گلال‘ کے لیے اپنا معاوضہ تین گنا بڑھایا۔
فواد خان سمیت وانی کپور کے معاوضے سے متعلق فلم کی ٹیم نے کوئی بیان جاری نہیں کیا اور نہ ہی دونوں اداکاروں نے اس حوالے سے کوئی بیان دیا ہے۔
View this post on InstagramA post shared by Vaani Kapoor (@vaanikapoor)
مزیدپڑھیں:حکومت کا کسانوں کیلئے بڑے امدادی گندم پیکیج کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کے معاوضے سے متعلق رپورٹ میں وانی کپور کروڑ روپے کا معاوضہ فواد خان روپے تک گیا کہ
پڑھیں:
اوباما نے 2016 امریکی انتخابات میں روسی مداخلت سے متعلق جعلی انٹیلیجنس تیار کی، ٹولسی گیبارڈ کا دعویٰ
امریکہ کی سابق کانگریس رکن اور موجودہ ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس، ٹولسی گیبارڈ نے ایک ہنگامہ خیز بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدر باراک اوباما کی انتظامیہ نے 2016 کے صدارتی انتخابات میں روس کی مداخلت سے متعلق انٹیلیجنس معلومات کو ’گھڑ کر‘ پیش کیا تاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کو غیر قانونی قرار دیا جا سکے۔
گیبارڈ کے ان الزامات کو سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی دہرایا ہے، جبکہ اوباما کے دفتر نے ان دعوؤں کو ‘مضحکہ خیز‘ اور ’حقیقت سے ماورا قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے ڈونلڈ ٹرمپ کا باراک اوباما پر غداری کا الزام، سابق صدر نے ردعمل میں کیا کہا؟
یاد رہے کہ ٹولسی گیبارڈ نے اپنے دعویٰ میں اوباما انتظامیہ پر جھوٹی انٹیلیجنس تیار کرنے کا الزام لگایا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے اوباما کو ’سازش کا سرغنہ‘ قرار دیا۔ دوسری طرف اوباما کے دفتر نے الزامات کو سیاسی توجہ ہٹانے کی چال قرار دیا۔ CNN، NYT، اور سینیٹ کی رپورٹس اب تک روسی مداخلت کی تصدیق کر رہی ہیں۔
’یہ انٹیلیجنس ناکامی نہیں، جعل سازی تھی‘ایک پریس بریفنگ کے دوران ٹولسی گیبارڈ نے کہا کہ نئے شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ امریکی تاریخ میں انٹیلیجنس کا سب سے زیادہ شرمناک سیاسی استعمال تھا۔ یہ کوئی ناکامی نہیں تھی بلکہ ایک دانستہ جعلی بیانیہ تیار کیا گیا تاکہ روس کو ٹرمپ کی جیت سے جوڑا جائے۔
انہوں نے کہا کہ جنوری 2017 کی ’انٹیلیجنس کمیونٹی اسیسمنٹ (ICA)‘ کی تیاری جھوٹی بنیادوں پر کی گئی، اور اس کا مقصد ٹرمپ کی صدارت کو بدنام کرنا تھا۔
گیبارڈ نے اس رپورٹ کو امریکی محکمہ انصاف اور FBI کو تفتیش کے لیے بھی بھیج دیا ہے، اور کہا کہ چاہے وہ کتنے ہی طاقتور کیوں نہ ہوں، ملوث تمام افراد کے خلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے۔
’ہم نے انہیں رنگے ہاتھوں پکڑا‘، ٹرمپ کا ردعملصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گیبارڈ کے دعوے کی مکمل تائید کی اور کہا کہ اوباما، کلنٹن، سوسن رائس اور دوسرے اس سازش کے سرغنہ تھے۔ انہوں نے سوچا یہ سب کلاسیفائیڈ دستاویزات میں چھپا دیا جائے گا، مگر اب سچ باہر آ رہا ہے۔
انہوں نے گیبارڈ کو سراہتے ہوئے کہا
’ٹولسی نے کہا ہے کہ ابھی تو یہ شروعات ہے، اصل انکشافات ابھی باقی ہیں۔‘
ٹرمپ نے گیبارڈ کی تعریف کرتے ہوئے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’وہ سب سے زیادہ پرکشش بھی ہیں اور سب سے باخبر بھی۔‘
الزام کس پر ہے؟رپورٹ میں جن سابق اعلیٰ انٹیلیجنس افسران کے نام سامنے آئے، ان میں شامل ہیں:
جیمز کلاپر (سابق ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس)، جان برینن (سابق ڈائریکٹر سی آئی اے)، جیمز کومی (سابق ڈائریکٹر ایف بی آئی)۔
گیبارڈ کے مطابق، ان افراد نے جان بوجھ کر ایک سیاسی مقصد کے تحت یہ انٹیلیجنس تیار کی۔
’یہ الزامات بے بنیاد ہیں‘ ترجمان باراک اوبامااوباما کے ترجمان، پیٹرک روڈن بش نے ان الزامات کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ الزامات نہ صرف غیر سنجیدہ ہیں بلکہ توجہ ہٹانے کی ایک کمزور کوشش بھی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نئی رپورٹ کسی بھی طور پر یہ ثابت نہیں کرتی کہ روس نے مداخلت کی کوشش نہیں کی۔ بلکہ 2020 کی دو طرفہ سینیٹ انٹیلیجنس کمیٹی کی رپورٹ، جو ریپبلکن سینیٹر مارکو روبیو کی سربراہی میں شائع ہوئی، اس بات کی تصدیق کرتی ہے کہ روس نے ٹرمپ کو فائدہ پہنچانے کے ارادے سے مداخلت کی تھی۔
دیگر ذرائع کیا کہتے ہیں؟CNN اور نیویارک ٹائمز نے رپورٹ شائع کی ہے کہ گیبارڈ کی طرف سے جاری کردہ دستاویزات دراصل 2017 میں ریپبلکن پارٹی کی زیرقیادت ہاؤس انٹیلیجنس کمیٹی کی نظر ثانی شدہ رپورٹ ہیں، جو کئی مرتبہ سیاسی جانبداری کے الزامات کا شکار رہ چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیے ٹرمپ کی کامیابی پر اوباما کا محتاط تبصرہ، اس میں خاص کیا ہے؟
اب تک سامنے آنے والی آزادانہ تحقیقات، بشمول رابرٹ مولر کی رپورٹ، اس بات پر متفق ہیں کہ روس نے 2016 کے انتخابات میں مداخلت کی، کوئی ثابت شدہ ساز باز (collusion) ٹرمپ ٹیم کے ساتھ نہیں ملی مگر مداخلت کا مقصد ٹرمپ کو فائدہ دینا تھا
سوالات جو ابھرتے ہیںاگر یہ الزامات درست ہیں تو اب تک انہیں خفیہ کیوں رکھا گیا؟ کیا گیبارڈ واقعی مزید شواہد منظر عام پر لائیں گی؟ کیا یہ معاملہ 2024 کے صدارتی انتخابات پر اثر ڈال سکتا ہے؟ کیا ڈونلڈ ٹرمپ ان بیانات کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کریں گے؟
ٹولسی گیبارڈ کے الزامات نے امریکی سیاست میں ایک نیا تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ ایک طرف، وہ اور ٹرمپ اس معاملے کو ’سیاسی سازش‘ قرار دے رہے ہیں، تو دوسری طرف سابق حکام اور میڈیا ان دعوؤں کو غیر مصدقہ اور سیاسی طور پر جانبدار قرار دے رہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حقیقت تک پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ مکمل شفاف انکوائری ہو، دستاویزی شواہد سامنے لائے جائیں اور اگر کوئی سیاسی یا قانونی خلاف ورزی ہوئی ہو، تو جواب دہی کی جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
باراک اوباما ٹولسی گیبارڈ ڈونلڈ ٹرمپ