امریکی سفارت خانہ کے وفد کی اڈیالہ جیل آمد، نور مقدم قتل میں سزا یافتہ قیدی سے ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 16th, April 2025 GMT
سٹی42: اسلام آباد میں امریکی سفارتخانےکے وفد نے راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کا دورہ کیا اور وہاں قید ایک امریکی نژاد قیدی سے ملاقات کی۔
امریکی سفارتخانے کے وفدکو امریکی نژاد قیدی ظاہر ذاکر جعفر تک قونصلر رسائی دی گئی۔
وفد کی امریکی نژاد قیدی ظاہر ذاکر جعفر سے ملاقات ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کے دفتر میں کرائی گئی۔
ظاہر جعفرسابق پاکستانی سفارت کار کی بیٹی نور مقدم کے قتل کیس میں عدالت سے سزا ہونے کے بعد اڈیالہ جیل میں قید ہے۔
صدر مملکت نے پیٹرولیم لیوی بڑھانے کا آرڈیننس جاری کر دیا
ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی تھی اسلام آباد ہائی کورٹ نے نور مقدم قتل کیس کے مرکزی مجرم ظاہر جعفر کی ٹرائل کورٹ سے سنائی گئی سزائے موت کا حکم برقرار رکھا ہے۔
نورمقدم قتل کیس میں ظاہر جعفر کو ٹرائل کورٹ نے ایک جرم میں عمر قید اور دیگر میں سزائے موت سنائی تھی جب کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے عمرقید کو بھی سزائے موت میں تبدیل کردیا تھا۔
عدالت میں جرم ثابت ہونے پر ظاہر جعفر کو مجموعی طور پر 11 سال سزا، 5 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا تھا۔
پنجاب میں بارشوں کی پیشگوئی، لاہور کا موسم کیسارہیگا؟
اب ظاہر جعفر نے سزائے موت کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی ہے۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: سزائے موت ظاہر جعفر
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے تبادلے کیخلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت
اسلام آباد ہائیکورٹ میں 3 ججز کے ٹرانسفر کے خلاف کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی، سماعت جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے کی۔
بینچ میں جسٹس نعیم اختر افغان، شاہد بلال، جسٹس شکیل احمد اور جسٹس صلاح الدین پنہور بھی شامل تھے۔
اس موقع پر درخواست گزار ججز کے وکیل منیر اے ملک سے استفسار کرتے ہوئے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ تمام فریقین کے تحریری جوابات آچکے ہیں، کیا آپ ان جواب پر جواب الجواب دینا چاہیں گے؟ جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ جی میں جواب الجواب تحریری طور پر دوں گا۔
یہ بھی پڑھیے: سپریم کورٹ ججز ٹرانسفر کیس میں رجسٹرار سندھ ہائیکورٹ کی طرف سے جواب جمع
جسٹس محمد علی مظہر نے مزید استفسار کیا کہ آپ کو کتنا وقت چاہیے ہوگا جس پر منیر اے ملک نے کہا کہ آئندہ جمعرات تک وقت دے دیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اتنا وقت کیوں چاہیے بہت سے وکلا نے دلائل دینے ہیں۔ منیر اے ملک کا کہنا تھا کہ تمام فریقین کے جوابات کی کاپیاں آج ملی ہیں، تمام جوابات اور دستاویزات کا جائزہ لینے کا وقت دیا جائے۔
سماعت کے دوران وکیل کراچی بار فیصل صدیقی نے کہا کہ آئندہ ہفتے میں دستیاب نہیں ہوں گا، آئندہ ہفتے فوجی عدالتوں کا کیس بھی ہوگا، اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان نے بھی کہا کہ میں بھی بیرون ملک ہوں گا جس پر جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو اتنا لمبا نہ کریں۔
یہ بھی پڑھیے: ججز ٹرانسفر اور سنیارٹی کیس، جوڈیشل کمیشن، رجسٹرار سپریم کورٹ اور وزارت قانون نے جواب جمع کرا دیا
جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اس کیس کو ہم صبح رکھ لیں گے، ویسے بھی فوجی عدالتوں کا کیس ساڑھے 11 بجے ہوتا ہے۔
کیس کی سماعت 29 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ ججز تبادلہ کیس ججز ٹرانسفر کیس سپریم کورٹ