تحریک انصاف ایک منافقوں کا ٹولہ تھی، جس سے پاکستان کی جان چھوٹ گئی ہے: خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
وزیر دفاع خواجہ آصف نے لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مشورہ دیا ہے کہ وہ سیاسی میدان میں جنگ لڑے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف ایک منافقوں کا ٹولہ تھی، جس سے پاکستان کی جان چھوٹ گئی ہے۔ انہوں نے اس تاثر کو رد کیا کہ اوورسیز پاکستانیوں نے ملک دشمن عناصر کے کہنے پر رقوم بھیجنا بند کردیا ہے۔ خواجہ آصف کے مطابق اوورسیز پاکستانیوں نے پیسے نہ بھیجنے کی کال کو مسترد کر دیا ہے اور وہ آج بھی اپنے وطن سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔ وزیر دفاع نے دعویٰ کیا کہ عالمی سطح پر پاکستان کے اقدامات کو سراہا جا رہا ہے اور وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے بھی سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔ اپنے مخالفین پر تنقید کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ بے شرمی سے چوری کرنے والے اب معافی مانگ رہے ہیں، لیکن اگر معافی مانگنی ہے تو وہ پاکستان کے عوام سے مانگی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے پہلے بھی جیلیں کاٹی ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے ہمیں سرخرو کیا۔ انہوں نے بیرون ملک موجود اپنے سیاسی مخالفین کو ’بھگوڑے‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ نہ ملک کی خدمت کر رہے ہیں نہ قوم کی۔ وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان کا اقتدار اللہ تعالیٰ کی ذات کے بعد عوام کے پاس ہے، اور عوام ہی ملک کی اصل طاقت ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )تحریک انصاف کے بانی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے چیف جسٹس یحیی خان آفریدی کے نام لکھے گئے خط میںکہا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے رپورٹ کے مطا بق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے لکھے گئے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلئے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشری بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں.(جاری ہے)
خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ بشری بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی انہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشری بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لئے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ انہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن انہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو ان کے ایمان سے انہیں ملتی ہے. سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کئے گئے ہیں، بشری بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے.