ممبئی (نیوز ڈیسک) مودی سرکار کی مسلم دشمنی کھل کر عیاں،،بھارتی حکومت نے اتراکھنڈ میں 170 مدارس بند کر دیئے۔

بھارتی اقدام سے ہزاروں طلبہ تعلیم سے محروم ہوگئے، 170 مدارس میں سے 129 مدارس میں تدریس کا سلسلہ فوری طور پر معطل ہوگیا۔

مسلم رہنماؤں اور سول رائٹس تنظیموں نے بی جے پی پر شدید تنقید کی، اقدام کو فرقہ ورانہ سیاست کا حصہ قرار دیدیا۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

کینیڈین وزیراعظم بتائیں، مودی سے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر بات ہوئی؟ سکھ فار جسٹس

خالصتان نواز تنظیم ’سکھ فار جسٹس‘ کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ واضح طور پر بتائیں کہ آیا انہوں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے کینیڈین شہری اور خالصتان ریفرنڈم کے کوآرڈینیٹر ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا معاملہ اٹھایا تھا یا نہیں۔

یہ مطالبہ اس موقع پر سامنے آیا ہے جب 18 جون کو ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کو 2 سال مکمل ہو گئے۔ واضح رہے کہ نجر کو سری، برٹش کولمبیا میں دن دیہاڑے قتل کیا گیا تھا۔

مقتول ہردیپ سنگھ نجر قتل میں بھارتی ایجنسیوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ

سابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور کینیڈین پولیس  نے نجر کے قتل کا الزام بھارتی خفیہ ایجنسیوں پر عائد کیا تھا، جس پر بین الاقوامی سطح پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا۔

سرکاری اعلامیے میں نجر کے قتل کا کوئی ذکر نہیں

کارنی اور مودی کے درمیان 17 جون کو دو طرفہ ملاقات کے بعد جاری کردہ سرکاری اعلامیے میں صرف دونوں ممالک کے ہائی کمشنرز کی تقرری کا ذکر کیا گیا، لیکن نجر کے قتل یا بھارت کی مبینہ مداخلت پر کوئی بات نہیں کی گئی۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Sikhs For Justice (@sikhsforjustice)

’سفارتی تعلقات انصاف پر قربان نہیں ہو سکتے‘

سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ خالصتان نواز کینیڈین شہری، جن کی جانیں اور حقوق بھارتی ریاستی دھمکیوں کی زد میں ہیں، یہ جاننے کا حق رکھتے ہیں کہ کیا وزیراعظم کارنی نے بھارتی وزیراعظم سے نجر کے قتل میں ملوث بھارتی ایجنٹوں کا سوال اٹھایا یا نہیں؟

یہ بھی پڑھیے خالصتان تحریک: ہردیپ سنگھ نجر کے قتل سے 2 ماہ پہلے بھارت نے کیا خفیہ حکم جاری کیا تھا؟

ان کا کہنا ہے کہ نجر کے قتل کا انصاف سفارتی یا تجارتی مفادات پر قربان نہیں کیا جا سکتا۔

بھارتی سفیر کی واپسی ’آسان سفر‘ نہیں ہوگی

سکھ فار جسٹس نے واضح  طور پر کہا ہے کہ کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی بحالی کے باوجود بھارت کے ہائی کمشنر کا کینیڈا میں کام کرنا ’آسان سفر‘ نہیں ہوگا بالخصوص جب تک ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر شفاف تحقیقات اور جوابدہی نہیں ہوتی۔

یہ بھی پڑھیے بھارت خالصتان تحریک کے رہنما ہردیپ سنگھ نجار سے متعلق دستاویزی فلم سے خوفزدہ

’کینیڈا بھارتی حکومت سے معمول کے سفارتی تعلقات اس وقت تک نہیں رکھ سکتا جب تک ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں نہ لایا جائے۔ اگر یہ معاملہ نظر انداز کیا گیا تو خالصتان حامی سکھ قانونی اور سیاسی مزاحمت جاری رکھیں گے۔‘

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سکھ فار جسٹس کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی گرپتونت سنگھ پنوں ہردیپ سنگھ نجر

متعلقہ مضامین

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکا میں شان دار پذیرائی پر بھارتی گھبراہٹ عیاں
  • پاک بحریہ کا بڑا اقدام، بھارتی ٹینکر کے زخمی سیفیرر کو مقامی اسپتال منتقل کردیا
  • ’آج کل آپ ٹویٹر پر لڑ رہے ہیں؟‘، مودی کی فرانسیسی صدر سے گفتگو پر بھارتی صارفین پھٹ پڑے
  • کینیڈین وزیراعظم بتائیں، مودی سے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل پر بات ہوئی؟ سکھ فار جسٹس
  • کراچی؛ ذاتی دشمنی پر گھر میں فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق
  • جی7 اجلاس،ٹرمپ کا مودی سے ملاقات سے انکار
  • سی ڈی اے میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، نوٹیفکشن سب نیوز پر
  • مہاراجہ رنجیت سنگھ کی برسی ، مودی سرکار نے بھارتی سکھ یاتریوں کے پاکستان آنے پر پابندی عائد کر دی
  • بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں ہیلی کاپٹر تباہ‘7افراد ہلاک
  • مودی سرکار کی خارجہ پالیسی میں دوغلا پن نمایاں