پشاور:

خیبرپختونخوا اسمبلی کے حکومتی رکن لائق محمد خان نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ جنگلات کے افسران درختوں کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث ہیں۔

خیبرپختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی لائق محمد خان نے کہا ہے کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ جنگلات کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ کے افسران بھی ملوث ہیں، جس پران الزامات کی تحقیقات کے لیے معاملہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔

لائق محمد خان نے اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کہا تھا کہ ضلع تورغر میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہو رہی ہے، جنگلات قومی دولت ہے اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی جنگلات نہ کاٹنے کا حکم دیا تھا لیکن محکمہ جنگلات کے افسران غیر قانونی جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس کروڑوں روپے کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، لہٰذا اس معاملے کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔

معاون خصوصی محکمہ جنگلات پیر مصور شاہ نے مذکورہ الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات میں جس کے خلاف بھی کرپشن کے الزامات ہیں اس کی تحقیقات کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ محکمانہ کارروائی کے ساتھ قائمہ کمیٹی بھی تحقیقات کرے گی جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی منظوری سے معاملہ قائمہ کمیٹی کو ارسال کر دیا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محکمہ جنگلات قائمہ کمیٹی کے افسران کٹائی میں

پڑھیں:

کرپشن الزامات پر گلگت بلتستان کے دو افسران معطل

معطل ہونے والوں میں ڈویژنل اکاؤنٹس آفیسر ایجوکیشن ورکس ڈویژن گلگت عامر محمد اور چیف انجینئر شفاء علی شامل ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ کرپشن الزامات پر گلگت بلتستان کے دو افسران کو معطل کر دیا گیا۔ معطل ہونے والوں میں ڈویژنل اکاؤنٹس آفیسر ایجوکیشن ورکس ڈویژن گلگت عامر محمد اور چیف انجینئر شفاء علی شامل ہیں۔ نوٹیفکیشن کے مطابق عامر محمد کے خلاف ایف آئی آر نمبر 95/025 اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ پولیس اسٹیشن گلگت میں درج کی گئی تھی، جس میں دفعہ 409، 406، 420، 465، 468، 471، 477A، 161، 109، 34 تعزیرات پاکستان 1860ء اور انسداد بدعنوانی ایکٹ 1947ء کی دفعات شامل ہیں۔ اکاؤنٹنٹ جنرل کے مطابق مذکورہ افسر کی خدمات کو سول سرونٹس (افیشینسی اینڈ ڈسپلن) رولز 2020ء کے رول 5 (1) کے تحت فوری طور پر معطل کیا گیا ہے۔ یہ احکامات سیکریٹری اِن چارج گلگت بلتستان کونسل سیکریٹریٹ اسلام آباد کی منظوری سے جاری کیے گئے ہیں۔ دوسری جانب ایجوکیشن ورکس ڈیپارٹمنٹ کے چیف انجینئر شفاء علی کیخلاف بھی ایف آئی آر درج تھی، انہیں الزامات کی تحقیقات مکمل ہونے تک تین ماہ تک کیلئے معطل کر دیا گیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق ان کیخلاف کارروائی وزیر اعلیٰ کی منظوری سے عمل میں لائی گئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • 27 ویں آئینی ترمیم کا مسودہ سینیٹ میں پیش، اپوزیشن کا شور شرابہ
  • محکمہ فنانس پنجاب کے 466 ارب روپے ریکور کرنے میں ناکام
  • سرکاری افسران اور ملازمین کی رخصت کا نظام ڈیجیٹل کر دیا گیا
  • سینیٹ قائمہ کمیٹی نے دو وزراء کے پی ایس ڈی پی میں منصوبوں کو مسترد کر دیا
  • چار سینیٹرز کا سائبر فراڈیوں کے ہاتھوں لٹنے کا انکشاف
  • قائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں 4سینیٹرز کے سائبر فراڈیوں کے ہاتھوں لٹنے کا انکشاف
  • موبائل فونز سے پی ٹی اے ٹیکس ختم کیا جائے، علی قاسم گیلانی نے قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کو خط لکھ دیا
  • کرپشن الزامات پر گلگت بلتستان کے دو افسران معطل
  • بھارتی افواج میں خواتین افسران کیساتھ منظم جنسی ہراسانی کا انکشاف
  • مکمل ادائیگی کے باوجود عوام کو گیس میٹرز نہ لگنے پر قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی برہم