غزہ پر دنیا کا سامنا کرنے سے گھبراہٹ، اسرائیل سلامتی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کریگا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
اقوام متحدہ میں اسرائیلی نمائندے ڈینی ڈینان نے سکیورٹی کونسل کے صدر کے نام خط بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ "میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اسرائیلی وفد سکیورٹی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔" اسلام ٹائمز۔ غزہ کے معاملے پر دنیا کے سامنے شرمندگی اٹھانے سے گریز کے طور پر اسرائیل اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکومت کی جانب سے اقوام متحدہ سلامتی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کی جائے گی۔ اقوام متحدہ میں اسرائیلی نمائندے ڈینی ڈینان نے سکیورٹی کونسل کے صدر کے نام خط بھیجا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ "میں آپ کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ اسرائیلی وفد سکیورٹی کونسل اجلاس میں شرکت نہیں کرے گا۔"
خط میں بہانہ گھڑتے ہوئے کہا گیا کہ نئے یہودی سال کے آغاز کی وجہ سے اسرائیلی وفد کی شرکت کا امکان نہیں ہے۔ اقوام متحدہ سکیورٹی کونسل نے غزہ کے حوالے سے منعقد ہونے والے حساس اجلاس میں شرکت کے حوالے سے اسرائیلی نمائندوں کو مدعو کیا گیا تھا۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں بڑے زمینی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، ان حملوں کا مقصد غزہ شہر کے شمال سے فلسطینیوں کو جنوب کی جانب دھکیلنا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کونسل اجلاس میں شرکت نہیں سکیورٹی کونسل اقوام متحدہ
پڑھیں:
غزہ میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی، امریکہ کی طرف سے اقوام متحدہ میں لابنگ شروع
امریکی نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ امریکہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔ اسلام ٹائمز۔ اقوامِ متحدہ میں امریکی نمائندگی نے جمعرات کی صبح اعلان کیا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے وفود کے ساتھ ایک اجلاس منعقد کیا ہے، تاکہ وہ غزہ سے متعلق مجوزہ قرارداد کے لیے ان ممالک کی حمایت حاصل کر سکے۔ امریکہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں اپنے پیش کردہ مسودۂ قرارداد کی منظوری کے لیے لابنگ میں مصروف ہے، اس قرارداد کا مقصد غزہ پٹی میں غیر ملکی فوجی دستوں کی تعیناتی ہے، ایک ایسا اقدام جس کے بارے میں صہیونی رژیم خود اعتراف کر چکی ہے کہ اس کی تیاری اور سمت طے کرنے میں اس کا کردار رہا ہے۔ جمعرات کی صبح امریکہ کے اقوامِ متحدہ میں نمائندہ دفتر نے ایک بیان میں کہا کہ اس نے مصر، قطر، سعودی عرب، ترکیہ اور متحدہ عرب امارات کے نمائندوں کے ساتھ ملاقات کی ہے تاکہ وہ اس مجوزہ قرارداد کے لیے اپنی حمایت حاصل کر سکے۔الجزیرہ نے اس بیان کے حوالے سے رپورٹ دی کہ مایک والٹز نے سلامتی کونسل کے منتخب اراکین سے ملاقات کی تاکہ غزہ سے متعلق اس قرارداد کے مسودے پر گفتگو کی جا سکے۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غزہ سے متعلق یہ قرارداد صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے میں بیان کردہ ایک بینالاقوامی استحکام لانے والی فورس (Stabilization Force) کی تعیناتی کی اجازت فراہم کرتی ہے۔