نریندر مودی کی بھارتیوں سے غیرملکی مصنوعات ترک کرنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتیوں سے غیرملکی مصنوعات ترک کرکے مقامی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل کردی۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے آج اپنے خطاب میں بھارتی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ غیر ملکی مصنوعات کا استعمال ترک کریں اور مقامی اشیا کو اپنائیں تاکہ ملک میں خود انحصاری کی مہم کو فروغ دیا جاسکے۔
نریندر مودی نے کہا کہ عوام ملک میں خود انحصاری کی مہم کو فروغ دیں ہم روزمرہ استعمال کی بہت سی ایسی چیزیں استعمال کرتے ہیں جو غیر ملکی ہیں۔ ہمیں اس عادت سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔
بھارتی وزیراعظم ہمیں وہی اشیا خریدنی چاہئیں جو بھارت میں تیار کی جاتی ہیں تاہم انہوں نے کسی ملک کا نام نہیں لیا۔ مودی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب امریکا کے ساتھ بھارت کے تجارتی تعلقات کشیدہ ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد نریندر مودی بارہا بھارت میں تیار کردہ مصنوعات کے استعمال پر زور دے چکے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج انتخابات کا پہلا مرحلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بھارت کی پسماندہ ترین ریاست بہار میں آج صوبائی انتخابات کے پہلے مرحلے کی ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ریاست کی 243 نشستوں میں سے 121 پر آج جبکہ بقیہ نشستوں پر منگل کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔
یہ انتخابات حکمراں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیے ایک بڑا سیاسی امتحان سمجھے جا رہے ہیں۔ پاکستان کے ساتھ جنگ میں ناکامی اور اس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی کی ملک گیر تنقید نے پارٹی کی مقبولیت کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔
مزید یہ کہ امریکا کی جانب سے 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد مودی حکومت کو معاشی دباؤ کا سامنا ہے۔ معیشت سست روی کا شکار ہے، دیہی علاقوں میں امیر اور غریب کے درمیان خلیج گہری ہو چکی ہے، بے روزگاری بڑھ گئی ہے جبکہ تعلیمی و طبی سہولیات بھی زبوں حالی کا شکار ہیں۔
بی جے پی، جو بنیادی طور پر اونچی ذات کے ہندوؤں کی نمائندہ جماعت سمجھی جاتی ہے، نے 2020 میں جنتا دل یونائٹڈ کے ساتھ مل کر حکومت بنائی تھی۔
اس بار اپوزیشن جماعتیں، خصوصاً کانگریس اور راشٹریا جنتا دل، مودی کو سخت مقابلہ دینے کے لیے متحد ہیں۔ تاہم الیکشن سے قبل ووٹر فہرستوں میں بڑی تبدیلیاں متنازع بن چکی ہیں، کیونکہ 8 کروڑ رجسٹرڈ ووٹروں میں سے تقریباً 65 لاکھ کے نام شہریت کی تصدیق کی بنیاد پر خارج کر دیے گئے ہیں۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی کامیاب ہو گئی تو انتخابی نتائج پر شفافیت کے حوالے سے سوالات اٹھنے کا امکان ہے۔ حتمی نتائج 16 نومبر کو متوقع ہیں۔