مالدیپ میں اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے داخلے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
مالے (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء)مالدیپ نے اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے افراد کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مالدیپ نے یہ اقدام غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف اور فلسطینیوں کی حمایت میں اٹھایا ہے۔رپورٹ میں مالدیپ کے صدارتی دفتر کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ ملک کے ویزا قوانین میں اس ترمیم کی منظوری پارلیمنٹ نے پیر کو اور صدر محمد معیزو نے منگل کو دی تھی۔
(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق مالدیپ کی امیگریشن سروس نے واضح کیا کہ دہری شہریت رکھنے والے اسرائیلی دوسرے پاسپورٹ سے ملک میں داخل ہو سکیں گے۔اس حوالے سے حکومتی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ توثیق غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف مالدیپ کی حکومت کے مضبوط موقف کی عکاسی کرتی ہے۔خوبصورت سیاحتی مقامات کے لیے مشہور مالدیپ میں ہر سال اسرائیلی شہریوں کی بڑی تعداد سیاحت کی غرض سے آتی ہے۔تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق فروری میں اسرائیلی پاسپورٹ رکھنے والے 59 افراد مالدیپ میں داخل ہوئے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے رکھنے والے
پڑھیں:
برطانیہ میں صحافیوں کو نشانہ بنانے کی مبینہ سازش میں تین ایرانی افراد پر فردِ جرم عائد
برطانیہ میں تین ایرانی شہریوں پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ ایران کی غیر ملکی خفیہ ایجنسی کی مدد کر رہے تھے اور برطانیہ میں مقیم صحافیوں کے خلاف پرتشدد کارروائی کی منصوبہ بندی میں ملوث تھے۔
ان تینوں افراد — مصطفی سپاہوند (39 سال)، فرہاد جوادی منش (44 سال) اور شاپور قلهعلی خانی نوری (55 سال) — پر برطانیہ کے نیشنل سیکیورٹی ایکٹ کے تحت الزامات لگائے گئے ہیں، جو غیر ملکی ریاستوں سے لاحق خطرات سے نمٹنے کے لیے نافذ کیا گیا تھا۔
پولیس کے مطابق، یہ کارروائی اگست 2024 سے فروری 2025 کے دوران انجام دی گئی، جس کا تعلق ایران سے ہے۔
مصطفی سپاہوند پر سنگین پرتشدد کارروائی کی تیاری کے لیے نگرانی کرنے کا اضافی الزام بھی ہے، جب کہ منش اور نوری پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے ایسے افراد کے لیے نگرانی کی جن سے توقع تھی کہ وہ تشدد میں ملوث ہوں گے۔
تینوں ملزمان نے لندن کی اولڈ بیلی عدالت میں ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر پیشی کے دوران اپنے وکلا کے ذریعے الزامات سے انکار کیا اور ستمبر 26 کو باقاعدہ فردِ جرم کی سماعت تک جیل بھیج دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت اکتوبر 2026 میں شروع ہونے کا امکان ہے۔
پراسیکیوشن کے مطابق، یہ سازش ان صحافیوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی تھی جو برطانیہ میں قائم ایران مخالف نشریاتی ادارے "ایران انٹرنیشنل" سے وابستہ ہیں۔
واضح رہے کہ یہ گرفتاری اسی روز عمل میں آئی جب انسداد دہشت گردی پولیس نے ایک علیحدہ کارروائی میں پانچ دیگر افراد کو حراست میں لیا، جن میں چار ایرانی شامل تھے۔ تاہم انہیں بعد میں بغیر کسی الزام کے رہا کر دیا گیا۔