ملک کو ڈنڈے کے زور پر نہیں چلایا جا سکتا، خیبرپختونخوا امیر ترین صوبہ ہے: علی امین گنڈا پور
اشاعت کی تاریخ: 17th, April 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ پاکستان کو آئین کے مطابق چلایا جانا چاہیے، ڈنڈے کے زور پر ملک نہیں چلایا جا سکتا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ خیبرپختونخوا اس وقت ملک کا سب سے امیر صوبہ ہے اور حکومت نے کرپشن پر مؤثر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
لاہور ہائیکورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ مدینہ کی ریاست کی بنیاد انصاف پر تھی جبکہ پاکستان میں 2024 کے انتخابات میں بدترین دھاندلی کی گئی۔ اُن کا کہنا تھا کہ اپنے پسندیدہ لوگوں کو عوام پر مسلط کرنے کے لیے مختلف تجربات کیے گئے آئین کو توڑ کر مارشل لا نافذ کیا گیا۔
پنجاب حکومت کا ڈرگ کورٹس کو نئے انداز سے تشکیل دینے کا فیصلہ
وزیراعلیٰ نے کہا کہ "فیصلہ سازوں کو لیڈرز نہیں بلکہ غلام چاہییں، اگر ہمارے فیصلے غلام کریں گے تو ہم بھی غلامی سے باہر نہیں نکل سکیں گے۔"
انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی مذاکرات کے لیے تیار ہیں، ان کا مقصد اقتدار حاصل کرنا نہیں بلکہ ملک کی بہتری کے لیے کوششیں کرنا ہے۔ علی امین گنڈا پور نے الزام لگایا کہ "ہمیں پرتشدد کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا، ہمارا لیڈر، ان کی اہلیہ اور کئی کارکنان اس وقت جیلوں میں قید ہیں، جبکہ ہمارے 14 ساتھیوں کو شہید کیا گیا۔"
عمران خان اوربشریٰ بی بی کی سزا معطلی کی درخواستوں پر جلد سماعت کی استدعا منظور
ان کا مزید کہنا تھا کہ "ہمارے پاس وسائل کی کمی نہیں، ہم نے بہت پیسہ جمع کیا ہے اور کرپشن پر قابو پا لیا ہے۔ خیبرپختونخوا آج ملک کا امیر ترین صوبہ ہے۔"
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: علی امین گنڈا پور
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس میں کن سیاسی جماعتوں نے آنے سے انکار کیا؟
فائل فوٹوخیبرپختونخوا حکومت کے زیرِ اہتمام آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی۔
جے یو آئی ف، اے این پی، پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے حکومتی اے پی سی میں نہ جانے کا کہا ہے جبکہ جماعت اسلامی، قومی وطن پارٹی اور جے یو آئی س نے اے پی سی میں آنے کا کہا ہے۔
اس آل پارٹیز کانفرنس میں امن و امان کی صورتحال سمیت دیگر مسائل پر غور ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے تمام مکاتب فکر اور عوام کا متفقہ لائحہ عمل بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ حکومتی نمائندہ وفد تشکیل دیا جائے گا جو تمام علاقوں کا دورہ کر کے عوامی مشاورت کے سلسلے کو مزید تیز کرے گا۔
وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں سب کو مشاورت کیلئے بلایا ہے، اگر کوئی پارٹی اے پی سی میں نہیں آرہی تو ان کی اپنی سیاست ہے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ ہر چیز پر سیاست نہیں کرنی چاہیے، دہشتگردی کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی کیلئے سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانا ہوگا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ جب ہماری حکومت آئی تو سیکیورٹی صورتحال خراب تھی، بریفنگ دیں گے کہ جب ہماری حکومت آئی تو صوبے کےحالات کیا تھے، جو اے پی سی میں نہیں آئے گا اس سے پتا چلے گا کہ انہیں عوام کا کوئی احساس نہیں۔