لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 اپریل2025ء)وفاقی محتسب اعجاز احمد قر یشی کی ہدا یت پر وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کے ایڈ وائزر میجر جنرل (ر)ہا رون سکندر پا شا اور کنسلٹنٹ خالد سیال نے گز شتہ روز پنڈ دادن خان ضلع جہلم میں کھلی کچہر ی کے دوران وفاقی اداروں کے خلاف شکا یات سنیں اور متعلقہ اداروں کے افسران کو موقع پر ہی ہدایات جاری کر کے گیس، بجلی اور نا درا کے خلاف متعدد شکا یات مو قع پر ہی حل کر وا دیں۔

سینئر ایڈ وائزر نے کھلی کچہر ی میں حا ضر نہ ہو نے والے اداروں کے مقا می سر برا ہان کے خلاف انظبا طی کا رروائی کر نے کا حکم جا ری کر دیا۔کھلی کچہری میں شکایت کنند گان نے بجلی، گیس، نا درا، بے نظیر انکم سپو رٹس پروگرام اورپو سٹل لا ئف انشو رنس کارپوریشن کے علاوہ وفاقی اور صوبائی محکموں کے خلاف بڑ ی تعداد میں شکایات پیش کیں۔

(جاری ہے)

زیا دہ تر شکا یات بے نظیر انکم سپو رٹ پروگرام سے ما لی امداد کی معطلی، بجلی کے ٹرا نسفا رمر اور کھمبے نہ لگا نے، بجلی کے کنکشن اور زائدبلوں اور شنا ختی کا رڈ کے اجرا میں تا خیر سے متعلق تھیں۔

وفاقی محتسب کے افسران نے متعلقہ اداروں کو شکایات کے ازالے کے لئے مو قع پر ہی احکا مات جا ری کئے۔ متعدد شکا یت کنند گان نے بتا یا کہ ان کے بجلی کے ناجائز بل درست نہیں کئے جارہے۔ شکا یت کنند گان نے بتا یا کہ بعض علاقوں میں سات سال سے ٹرا نسفا رمر تبد یل نہیں کئے گئے اور بجلی کی تا ریں گھر وں کی چھتوں پر سے گز ر رہی ہیں جو انسا نی جان کے لئے خطر ہ ہیں۔

ایڈ وائزر وفاقی محتسب نے فو ری طو ر پر ٹرا نسفا رمر اور کھمبے نصب کر نے کے احکا مات جا ری کئے نیز اتفا ق کا لو نی میں سو سے زائد بجلی سے محروم گھروں کو بجلی فرا ہم کر نے کے لئے ضروری کا رروائی کر نے کا حکم دیا۔ کھلی کچہری کے بعد وفاقی محتسب کے افسران نے پنڈ دادن خان ضلع جہلم کی تحصیل انتظا میہ کے افسران سے بھی ملا قا ت کی اور ان سے عوا می مسا ئل کو حل کر نے کے حوا لے سے با ت کی۔

انہوں نے صو با ئی محکموں کے خلاف شکا یات متعلقہ اداروں کو بھجوا دیں۔ کھلی کچہر ی میں وفاقی اداروں کے مقا می افسران سمیت ضلعی انتظا میہ کے مقا می افسران اور میڈ یا کے نما ئند وں نے بھی شر کت کی۔ قبل ازیں وفاقی محتسب کے ایڈ وائزر نے وفاقی محتسب کے با رے میں آ گا ہی لیکچر بھی دیا۔ کھلی کچہر ی کے بعد وفاقی محتسب کے ایڈ وائزر نے میڈ یا کے نما ئند وں کا شکر یہ ادا کر تے ہو ئے کہا کہ میڈ یا کی وجہ سے عوام النا س میں وفاقی محتسب کے با رے میں آ گا ہی پیدا ہورہی ہے اور وفاقی محتسب میں آ نے والی شکا یات میں ہر سال اضا فہ ہو رہا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے وفاقی محتسب کے کھلی کچہر ی ایڈ وائزر اداروں کے کے افسران کے مقا کے خلاف شکا یات

پڑھیں:

وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 06 جون 2025ء ) وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیاہے۔اے آروائی نیوز کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کے بعد اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہ 13، 13لاکھ مقرر کردی گئی۔اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں اضافے کا اطلاق یکم جنوری 2025ء سے ہوگا، وزارت پارلیمانی امور نے تنخواہوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی اس سے پہلے تنخواہ 2 لاکھ 5ہزار روپے تھی۔اس سے قبل ارکان اسمبلی اور سینیٹرز کی تنخواہوں میں بھی 5لاکھ 19ہزار روپے اضافے کی منظوری دی گئی تھی۔

(جاری ہے)

 دوسری جانب امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ اس سال بھی تنخواہ دار طبقے نے 499 ارب روپے کا ٹیکس جمع کرایا جبکہ جاگیردار طبقے نے چار، پانچ ارب سے زیادہ ٹیکس جمع نہیں کرایا، ہمارا مطالبہ ہے کہ ایک لاکھ 25 ہزاز ماہانہ تنخواہ والے کو ٹیکس سے استشنیٰ دیا جائے، بجلی کی قیمتوں میں کمی مستقل بنیادوں پر کی جائے، بجلی کی پیداواری لاگت کے حساب سے عوام سے بل وصول کیے جائیں اور بجلی کے بنیادی ٹیرف میں کمی کی جائے۔

حکومت تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کم کرنے کے بجائے بڑھا رہی ہے، ملک میں موجود پروفیشنلز ڈاکٹر ز، انجینئرز، بزنس ایڈ منسٹریشن  کے لوگوں کے لیے ملک سے باہر بھی مواقع ہوتے ہیں اگر ان کی تنخواہیں بڑھانے کے بجائے ان پر ٹیکس بڑھا یا جائے گا تو وہ ملک میں کیوں رکیں گے، پروفیشنل لوگوں کو باہر جانے پر مجبور نہ کیا جائے، تنخواہ دار لوگوں پر ٹیکس کے سارے نظام پر نظر ثانی کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ بجلی پر 7روپے 41 پیسے کمی کی گئی ہے لیکن یہ کمی ٹیرف میں کیوں نہیں کی جارہی؟ کمی مستقل بنیاد پرہونی چاہیے اور یہ 7 روپے 41پیسے کمی کچھ بھی نہیں ہے اگر ایوریج بجلی کی قیمت دیکھیں تو 13,12 روپے سے زیادہ نہیں ہوتی، اسکا مطلب ہے کہ بجلی ہمارے پاس زیادہ بھی ہے اور اس زیادہ بجلی کا ہمارے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے، جو بجلی بن نہیں رہی ہم اس کے پیسے بھی اداکررہے ہیں اور وہ ہزاروں ارب روپے اداکررہے ہیں، آئی پی پیز کو ٹیکس سے استثنیٰ بھی دیا ہوا ہے، بجلی کا بل ایک دن کوئی جمع نہ کرائے تو بجلی کاٹ دی جاتی ہے اب میٹروں کا ایک نیا نظام متعارف کرانا شروع کردیا ہے، اس کا مطلب ہے کہ عام صارفین سے ہر صورت میں لوٹ مار کر نا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا مصیبت ہے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیئے
  • ایک گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ سعد رفیق بھی پریشان، حکومت کو اہم مشورے دے دیے
  • لاس اینجلس فسادات: نیشنل گارڈز کی تعیناتی کے بعد مظاہروں کی شدت میں اضافہ
  • کیلیفورنیا، ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف احتجاج
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنہ الخوارج کے خلاف سخت کارروائی کا فیصلہ
  • بنوں میں اہم جرگہ، فتنۃ الخوارج اور سہولت کاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا