معروف پاکستانی گلوکارہ آسیہ ثمن عارضہ قلب میں مبتلا
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
مانچسٹر کی معروف پاکستانی گلوکارہ آسیہ ثمن کو عارضہ قلب کے بعد مقامی ہسپتال میں داخل کر لیا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی سرجری تجویز کی ہے۔
آسیہ ثمن پاکستان میں آسیہ خان عیسیٰ خیلوی کے نام سے مشہور ہیں، وہ ملتان کی معروف سیاسی لنگاہ برادری سے تعلق رکھتی ہیں۔
انہوں نے گلوکاری کا آغاز زمانہ طالبعلمی سے شروع کیا ان کے سرائیکی ڈوہرے، ماہئے اور گانے بہت مشہور ہوئے، ریڈیو پاکستان اور ٹیلی ویژن پر بھی فن کا مظاہرہ کیا، بیرون ملک بھی پرفارمنس اور بھرپور شہرت حاصل کی۔
وہ عرصہ دراز سے مانچسٹر میں مقیم ہیں اور سماجی حلقوں اور کمیونٹی میں بہت عزت کی نگاہ سے دیکھی جاتی ہیں۔
وہ حال ہی میں اپنے آبائی علاقے ملتان گئی تھیں جہاں واپسی کے بعد انھیں دل کی تکلیف ہوئی، جس کے بعد رائل انفرمری ہسپتال مانچسٹر لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے انہیں وارڈ تھری میں داخل کرلیا اور سرجری تجویز کی ہے۔
آسیہ ثمن نے اپنے مداحوں سے جلد صحت یابی کے لئے دعا کی اپیل کی ہے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ا سیہ ثمن
پڑھیں:
جب ’غیر ملکی ایجنٹ‘ کی رپورٹیں ’آرٹ کا شہکار‘ بن گئیں
داریہ آپاخونچچ ایک روسی فنکار اور سماجی کارکن ہیں جنہیں 2020 میں روسی حکومت نے ’غیر ملکی ایجنٹ‘ قرار دیا۔
اس درجہ بندی کے تحت انہیں ہر سہ ماہی اپنی مالی اور سرگرمیوں سے متعلق رپورٹ عدالت میں جمع کروانا ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:روس میں مسافر طیارے گر کر تباہ، بچوں سمیت 49 ہلاک
تاہم آپاخونچچ نے ان رسمی اور سخت نوعیت کی رپورٹوں کو ایک منفرد رنگ دیا۔ انہوں نے انہیں احتجاجی فن (protest art) کی شکل دی، جہاں لپ اسٹک کے نشان، جنگ مخالف خاکے، اور ذاتی تاثرات سرکاری زبان پر طنز بن کر ابھرے۔
ان کی رپورٹس بیوروکریسی کے روبوٹک عمل کو بے نقاب کرتی ہیں اور اس کے پس پردہ موجود سفاکیت، جبر اور منافقت پر روشنی ڈالتی ہیں۔
یہ فن پارے نہ صرف جنگ کے خلاف آواز بنتے ہیں بلکہ ریاست اور فرد کے بیچ تعلق کی تنہائی، الجھن اور بیزاری کو بھی ظاہر کرتے ہیں۔
وہ اپنی شناخت کو، جو اب ریاست کی نظر میں ’غیر ملکی کارندہ‘ کی ہے، فن کے ذریعے دوبارہ متعین کر رہی ہیں۔
اگرچہ وہ اب جرمنی اور نیدرلینڈز میں رہائش پذیر ہیں، لیکن ان کی تحریریں اور تصویریں بار بار اپنے وطن کی طرف پلٹتی ہیں۔ ایک ایسی زمین کی طرف جو اُن کی محبت اور دکھ کا مرکب ہے، جہاں وہ اپنی ثقافت سے جڑی ہیں لیکن ریاستی جبر کی مخالفت کرتی ہیں۔
ان کے یہ فن پارے اب ایمسٹرڈیم میں ’ Artists Against the Kremlin ‘ کے عنوان سے ایک بین الاقوامی نمائش کا حصہ بنے ہیں، جہاں وہ دنیا بھر کے ناظرین کو مزاحمت، اظہار، اور آزادی کے دفاع میں شامل ہونے کی دعوت دیتی ہیں۔
داریہ آپاخونچچ کا یہ فن احتجاج کی ایک ایسی صورت ہے جو نہ نعرہ ہے، نہ ہنگامہ، بلکہ لفظ، خاکہ اور رنگ کے ذریعے ایک خاموش مگر گونج دار مزاحمت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آرٹ داریہ آپاخونچچ روس غیرملکی ایجنٹ