آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کیلئے بڑا ریلیف، ایف بی آر نے تجاویز تیار کر لیں
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
اسلام آباد(اوصاف نیوز)آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو کیا ریلیف ملے گا؟ ایف بی آر نے تجاویز تیار کر لی۔ تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینےکے لیے تجاویز کی منظوری آئی ایم ایف سے مشروط ہوگی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے آئندہ مالی سال 26-2025 کے وفاقی بجٹ میں تنخواہ دار ملازمین کو ریلیف دینے کے لیے قابل ٹیکس آمدن کی حد 6 لاکھ روپے سالانہ سے بڑھانے کاامکان ہے جب کہ ٹیکس سلیبز بھی تبدیل کئے جانے کی توقع ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دینے کے لیے 3تجاویز زیر غور ہیں، جن میں پہلے سلیب میں ماہانہ 50 ہزار سے زائد تنخواہ والوں کے لیے سالانہ آمدن کی شرح بڑھائے جانے کا امکان ہے اور قابل ٹیکس آمدنی کی حد 6 لاکھ سے بڑھا کر 8 لاکھ روپے سالانہ تک کیے جانے کی تجویز ہے البتہ حتمی فیصلہ مشاورت کے بعد ہوگا۔
اسی طرح انکم ٹیکس ریٹرن فارم سادہ و آسان بنایا جائے گا اور ٹیکس سلیبز میں تبدیلی کی جائے گی۔ بجٹ میں 6 لاکھ سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن کے سلیب میں ریلیف بھی دیے جانے کا امکان ہے۔
ایف بی آر کے مطابق آئندہ بجٹ میں صرف نیچے والے سلیبز کو تبدیل کیا جائے گا۔ بجٹ میں زیادہ تنخواہ والے طبقے کے لیے فی الحال کوئی ریلیف کی تجویز نہیں ہے۔
دوسری جانب بھاری پنشن لینے والے پنشنرز پر بھی 5 فیصد سے 20 فیصد تک ٹیکس کی تجویز کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ابھی ابتدائی تجاویز ہیں، تاہم اس بارے میں تفصیلی جائزہ اور مشاورت کے بعد تجاویز کو شامل کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 8لاکھ روپے سالانہ تک پنشن آمدنی پر 5فیصد،8سے 15 لاکھ سالانہ آمدنی پر 10 فیصد ،15 سے 20 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پرساڑھے 12 فیصد،20 سے 30 لاکھ روپے سالانہ آمدنی پر 15فیصد اور 30لاکھ روپے سالانہ سے زائد آمدنی پر 20 فیصد ٹیکس کی تجویز ہے۔
سولر پینلز، یو پی ایس اور بیٹریوں کی قیمتوں میں 20 ہزار روپے کی نمایاں کمی
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بجٹ میں تنخواہ دار لاکھ روپے سالانہ تنخواہ دار طبقے آئندہ مالی سال کی تجویز کے لیے
پڑھیں:
سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2025ء) اپریل 2025 میں پاک سوزوکی کی جانب سے سوزوکی آلٹو کے اپ گریڈڈ ورژن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس میں بھی نمایاں اضافہ کر دیا گیا ہے۔جاپانی کار ساز ادارے نے آلٹو کے اپ گریڈڈ ورژن میں کئی نئی خصوصیات شامل کی ہیں۔ ان خصوصیات میں تمام ویریئنٹس کے لیے اے بی ایس بریکنگ سسٹم، سیٹ بیلٹ پری ٹینشنرز اور ریمائنڈرز شامل ہیں جو حفاظت کو یقینی بناتے ہیں۔پاکستان کی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی کاروں میں شمار ہونے والی سوزوکی آلٹو، منفرد ایروڈائنامک ڈیزائن، دلکش ہیڈلیمپس، کشادہ کیبن، ایم پی 5 ٹچ اسکرین اور جدید اسٹوریج ایکسیسریز کے ساتھ ایک مکمل آرام دہ سواری فراہم کرتی ہے۔(جاری ہے)
660cc آلٹو میں R-سیریز کا تھری سلنڈر پٹرول انجن نصب ہے، جو اعلی کارکردگی کا حامل ہے۔سوزوکی آلٹو اپ گریڈڈ ورژن آلٹو وی ایکس آر (Alto VXR ) کی نئی قیمت 28 لاکھ 27 ہزار روپے ہے جس پر فائرز کو 14 ہزار 135 روپے جبکہ نان فائلرز کو 42 ہزار 405 روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
آلٹو وی ایکس آر اے جی ایس (Alto VXR-AGS) کی نئی قیمت 29 لاکھ 89 ہزار روپے ہے جس پر فائلرز کو 14 ہزار 945 روپے جبکہ نان فائلرز کو 44 ہزار 835 روپے ٹیکس اداکرنا ہو گا۔آلٹو وی ایکس ایل اے جی ایس (Alto VXL-AGS) کی نئی قیمت 31 لاکھ 40 ہزار روپے ہے جس پر فائلرز کو 15 ہزار 700 روپے جبکہ نان فائلر زکو 47 ہزار 100 روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔