باب وولمر کا جانا کرکٹ کا ناقابل تلافی نقصان تھا، کامران اکمل کا انٹرویو میں انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
قومی ٹیم کے سابق وکٹ کیپر بلے باز کامران اکمل نے ایک انٹرویو میں 1907 کو اپنے کیرئیر کا بدترین سال قرار دیتے ہوئے باب وولمر کی موت کو پاکستان سمیت دنیائے کرکٹ کا بہت بڑا نقصان قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ اس سال کے بارے میں بات کرنا آج بھی انتہائی مشکل ہے کیونکہ اس دوران پاکستان ٹیم ورلڈکپ کے سپر ایٹ مرحلے سے باہر ہوگئی تھی اور پھر پہلی مرتبہ ورلڈکپ کھیلنے والی آئرلینڈ کی ٹیم سے بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا کامران اکمل نے بتایا کہ شاہد آفریدی پر دو میچز کی پابندی عائد ہوئی عبدالرزاق فٹنس مسائل کا شکار رہے اور شعیب اختر انجری کی وجہ سے ٹیم کا حصہ نہیں بن سکے ٹیم کی تیاری تین سال کی محنت سے ہوئی تھی انضمام الحق کپتان تھے اور ٹیم مکمل طور پر بیلنس میں تھی لیکن قسمت نے ساتھ نہ دیا اور پھر باب وولمر کا جانا پوری ٹیم کے لیے ایک ناقابل یقین صدمہ بن کر آیا انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں باب وولمر جیسا کوچ کرکٹ کی تاریخ میں نہ پہلے آیا ہے نہ دوبارہ آئے گا وہ ایک انتہائی سمجھدار انسان تھے جو ہر کھلاڑی کے مزاج کو سمجھتے تھے ان کے ساتھ کھلاڑیوں کے اختلافات بھی ہوئے لیکن انہوں نے کبھی کسی کو ٹیم سے باہر نہیں کیا بلکہ ہر کھلاڑی سے اس کی صلاحیت کے مطابق کام لیا یہی ایک اچھے کوچ کی اصل پہچان ہوتی ہے کامران اکمل نے بتایا کہ میچ کے دوران بس ایک لمحہ آیا جب انہوں نے 'بدقسمتی' کا لفظ بولا اور پھر وہ ہوٹل کے کمرے میں چلے گئے اگلی صبح جب میں اور محمد حفیظ سوئمنگ پول کے قریب بیٹھے تھے تو ہمیں کسی نے آ کر بتایا کہ کوچ باب وولمر کا انتقال ہو گیا ہے جس پر ہمیں یقین ہی نہیں آیا اور ہم حیرت میں ڈوب گئے کہ یہ کیسے ممکن ہو سکتا ہے ان کا جانا ایک ایسا زخم ہے جو آج بھی تازہ ہے
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کامران اکمل باب وولمر
پڑھیں:
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
تصویر بشکریہ سوشل میڈیاگورنر سندھ کامران ٹیسوری نے حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ کے روضے پر حاضری دی ہے۔
اس موقع پر گورنر سندھ نے پاکستان کی خوش حالی، سلامتی، ترقی اور امتِ مسلمہ کے اتحاد کے لیے خصوصی دعا کی۔
کامران ٹیسوری نے زائرینِ کربلا سے عقیدت کا اظہار کیا، لنگرِ کا اہتمام اور معصوم بچوں میں ٹافیاں بھی تقسیم کیں۔
ترجمان کے مطابق گورنر سندھ نے مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات عقیدت و احترام سے قلم بند کیے۔
اس سے قبل گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نجف میں روضۂ حضرت علی کرم اللّٰہ وجہہ پر بھی حاضری دی تھی۔