سرکاری حج اسکیم کے تحت عازمین کو بہترین سہولیات دینے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار یوسف نے کہا ہے کہ اس سال حج کے لیے بہترین انتظامات کیے گئے ہیں اور حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ عازمین کو ہر ممکن سہولت اور مکمل معلومات فراہم کی جائیں انہوں نے حاجی کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ سعودی عرب میں عازمین کے لیے معیاری رہائش کا بندوبست کیا گیا ہے تاکہ وہ سکون اور آسانی کے ساتھ اپنے مناسک ادا کر سکیں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہر زون میں حاجیوں کے لیے عمدہ سہولیات فراہم کی گئی ہیں اور شدید گرمی کے پیش نظر اے سی والے خیمے لگائے گئے ہیں جن میں اب سامان رکھنے کے لیے چھت کا بھی انتظام کیا گیا ہے تاکہ حاجیوں کو پریشانی نہ ہو انہوں نے بتایا کہ اس بار حاجیوں کے لیے ٹرانسپورٹ کا بھی شاندار نظام ترتیب دیا گیا ہے اور میدان عرفات کے لیے ستر فیصد عازمین کو ٹرین کے ذریعے لے جایا جائے گا تاکہ ان کا سفر آرام دہ اور منظم ہو سردار یوسف نے مزید کہا کہ رواں سال سرکاری اسکیم کے تحت نواسی ہزار عازمین حج کی سعادت حاصل کریں گے اور ماضی کی نسبت اس بار بھی کوشش کی گئی ہے کہ اخراجات کم رکھ کر بہتر انتظامات کیے جائیں ان کے مطابق دو ہزار تیرہ سے دو ہزار اٹھارہ کے دوران سب سے بہتر اور سستا حج انتظام اسی دور میں کیا گیا تھا
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بری خبر ،مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم کر دی گئیں
وفاقی حکومت کے رائٹ سائزنگ اقدامات کے تحت مختلف وزارتوں اور محکموں میں ہزاروں سرکاری آسامیاں ختم کر دی گئیں، جس کا مقصد اخراجات میں کمی اور انتظامی ڈھانچے کو موثر بنانا ہے۔
دستاویزات کے مطابق گریڈ 1 سے لے کر گریڈ 22 تک مجموعی طور پر 32 ہزار 70 آسامیاں ختم کی گئی ہیں، جن کا سالانہ مالیاتی بوجھ 30 ارب روپے سے زائد بنتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کابینہ ڈویژن نے مزید 7 ہزار 826 ایسی ”ڈائنگ آسامیاں“ بھی شناخت کی ہیں، جو آہستہ آہستہ ختم کی جائیں گی۔ ان آسامیاں کا سالانہ مالیاتی حجم 6 ارب روپے سے زائد بتایا گیا ہے۔ختم کی گئی آسامیوں میں گریڈ 17 سے گریڈ 22 کی 1102 آسامیاں شامل ہیں جبکہ گریڈ 1 تا 16 کی 30 ہزار 968 آسامیاں بھی ختم کی گئی ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گریڈ 1 کی 7305، گریڈ 2 کی 2853، گریڈ 4 کی 2456، گریڈ 5 کی 2887، گریڈ 14 کی 1274 اور گریڈ 16 کی 1340 آسامیاں ختم کی جا چکی ہیں۔ان اقدامات کا مقصد سرکاری محکموں کو سست اور غیر ضروری بوجھ سے نجات دینا، ساتھ ہی مالی وسائل کی بچت اور کارکردگی میں بہتری لانا ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق یہ عمل مرحلہ وار جاری رہے گا۔