اورنگی میں ڈکیتی مزاحمت پر قتل شہری کی والدہ بچوں کی تعلیم کیلئے فکرمند
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کراچی:
اورنگی ٹاؤن میں ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق شہری کی غم سے نڈھال بوڑھی والدہ کو مقتول کے بچوں کے تعلیمی اخراجات کے حوالے سے فکر ستانے لگی۔
مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ بچوں کی روٹی کا بندوبست تو خود کرلوں گی، حکومت سے مطالبہ ہے کہ بچوں کے تعلیمی اخراجات اٹھائے۔ بچے ان پڑھ رہ گئے تو ایک دن یہ بھی ڈاکو بن جائیں گے۔ واقعہ کیسے پیش آیا، واقعے کے وقت مقتول کے ساتھ اس کے کمسن بیٹے نے پورا واقعہ سنا دیا۔
تفصیلات کے مطابق اقبال مارکیٹ تھانے کے علاقے اورنگی ٹاؤن سیکٹر ساڑھے گیارہ، بابا ولایت علی شاہ کالونی گلی نمبر 10 میں ڈکیتی مزاحمت پر جاں بحق شہری ظفر ولد عبدالستار کی غم سے نڈھال بوڑھی والدہ کو مقتول کے بچوں کے تعلیمی اخراجات کے حوالے سے فکر ستانے لگی۔
بوڑھی والدہ نے بتایا کہ وہ ایک بنگلے میں کھانا پکانے کا کام کرتی ہیں۔ مقتول ظفر کے چھ بچے ہیں جن میں پانچ بیٹے اور ایک بیٹی شامل ہیں، ایک بیوی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب مجھے بتایا جائے کہ میں ان بچوں کو لے کر کہاں جاؤں؟ ان بچوں کو کیسے پڑھاؤں گی؟، غریب انسانوں کی کوئی سیکیورٹی نہیں ہے۔
حکومت سے مطالبہ ہے کہ مقتول کے بچوں کے تعلیمی اخراجات اٹھائے۔ بچوں کو پڑھاؤں لکھاؤں گی نہیں تو یہ جاہل رہ جائیں گے اور ایک دن یہ بھی ڈاکو بن جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ بچوں کے لیے کچھ اقدامات کیے جائیں۔
واقعے کے وقت مقتول کے ساتھ موجود اس کا کمسن بیٹا بھی موجود تھا۔ بچے نے واقعہ کیسے پیش آیا، پورا سنا دیا۔ مقتول کے کمسن بیٹے نے بتایا کہ ہم برف لے کر واپس آ رہے تھے، ڈاکو ایک شخص سے لوٹ مار کر رہے تھے، بابا اس شخص کو بچانے کے لیے گئے، بابا نے ڈاکو کو پیچھے سے برف ماری اور ایک ڈاکو کو پکڑ کر گرا دیا۔ پیچھے والے ڈاکو نے بابا کو قتل کر دیا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: بچوں کے تعلیمی اخراجات مقتول کے
پڑھیں:
اے ڈی بی کا پاکستان کیلئے 33 کروڑ ڈالر اضافی امداد کا اعلان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)اےڈی بی نے پاکستان میں سماجی تحفظ پروگرام کیلئے 33کروڑ ڈالر اضافی امداد کا اعلان کردیا۔
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق ایشیائی ترقیاتی بینک نے سالانہ رپورٹ جاری کردی، سماجی تحفظ پروگرام سے 93 لاکھ افراد مستفید ہوں گے، بچوں اور نوجوانوں کی تعلیم کےلیے مشروط نقد منتقلی فراہم کیجائے گی۔
امدادی رقم سے بہتر غذائیت تک رسائی میں اضافہ کیا جائے گا، آفت زدہ علاقوں میں خواتین، نوجوان لڑکیوں اور بچوں کیلئے صحت کی خدمات شامل ہیں۔
وسطی اور مغربی ایشیاکواب بھی ترقیاتی تفریق اورسماجی بہبود کے چیلنجز کا سامناہے، افغانستان، کرغزستان اور پاکستان کو بلند غربت جیسے مسائل درپیش ہیں۔ ان ممالک کو ضروری خدمات تک محدود رسائی جیسے مسائل درپیش ہیں۔
سنگجانی جلسہ کیس: اسد قیصر کی عبوری ضمانت میں 21 مئی تک توسیع
مزید :