مظفرآباد/ اسلام آباد:

آزاد جموں و کشمیر کے سینیئر سرکاری حکام پر مشتمل ایک اعلیٰ سطح کے وفد نے ایس سی او سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک مظفرآباد کا دورہ کیا۔

وفد میں وزیر اعظم کے ایس ڈی جی یونٹ، ڈائریکٹوریٹ جنرل مانیٹرنگ اینڈ ایویلیوایشن، پلاننگ و ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے سیکرٹری، اسسٹنٹ چیف صاحبان، ڈائریکٹر لینڈز اینڈ پلاننگ، یونیورسٹی آف آزاد جموں اینڈ کشمیر کے ڈائریکٹر اور ورلڈ فوڈ پروگرام کے ہیڈ بھی شامل تھے۔

ڈاکٹر اسماء اندرابی نے وفد کی قیادت کی جو وزیر اعظم کی ڈونرز کے لیے خصوصی کوآرڈینیٹر اور ایس ڈی جی یونٹ کی سربراہ ہیں۔

وفد کو اسپیشل کمیونیکیشنز آرگنائزیشن کی جانب سے خطے میں سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارکس اور فری لانسنگ ہبز کے قیام پر پر بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں ایس سی او کی متاثر کن کامیابیوں کو بھی اجاگر کیا گیا۔

اسی طرح، وفد نے اسپیشل ٹیکنالوجی پارک میں کام کرنے والی مختلف آئی ٹی کمپنیوں، اسٹارٹ اپس اور فری لانسرز سے بھی ملاقات کی۔

مہمانوں نے پارک کی سہولیات، پیشہ ورانہ آپریٹنگ نظام اور نوجوانوں کی جانب سے انجام دی جانے والی اعلیٰ معیار کی خدمات کو بے حد سراہا۔

ایس سی او کی نوجوانوں کو بااختیار بنانے اور ڈیجیٹل کاروباری ماحول کو فروغ دینے کی کوششوں کو خوب پزیرائی ملی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ٹیکنالوجی پارک ایس سی او

پڑھیں:

چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چین کے انٹرنیٹ ریگولیٹر نے ایک بڑا فیصلہ کرتے ہوئے اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں کو امریکی کمپنی اینوڈیا (Nvidia) کی نئی اے آئی چِپس خریدنے سے روک دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق سائبر اسپیس ایڈمنسٹریشن آف چائنا (سی اے سی) نے علی بابا اور بائٹ ڈانس سمیت دیگر کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اینوڈیا کی خصوصی طور پر چین کے لیے تیار کی گئی RTX Pro 6000D چپ کے آرڈرز اور ٹیسٹنگ کا عمل بند کر دیں۔ یہ ہدایت اس وقت سامنے آئی جب کئی کمپنیوں نے اس پروڈکٹ کے ہزاروں یونٹس خریدنے کا عندیہ دیا اور ٹیسٹنگ بھی شروع کر دی تھی۔

یہ پابندی اس سے پہلے لگائی گئی اینوڈیا کے H20 ماڈل پر عائد قدغن سے بھی سخت تصور کی جا رہی ہے، کیونکہ H20 بڑے پیمانے پر مصنوعی ذہانت کے منصوبوں میں استعمال ہو رہا تھا۔ رپورٹس کے مطابق چینی حکام اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مقامی چپ ساز ادارے اب ایسے پروسیسرز تیار کر رہے ہیں جو اینوڈیا کے ان برآمدی ماڈلز کے برابر یا بعض صورتوں میں ان سے زیادہ بہتر ہیں۔ اسی لیے چین اب اپنی کمپنیوں کو اینوڈیا پر انحصار ختم کرنے اور مکمل طور پر مقامی سیمی کنڈکٹرز پر منتقل ہونے کی طرف لے جا رہا ہے۔

انوڈیا کے چیف ایگزیکٹو جینسن ہوانگ نے لندن میں میڈیا کو بتایا کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے چین میں کمپنی کے مستقبل کے حوالے سے بات کریں گے۔ واضح رہے کہ اینوڈیا نے یہ خصوصی چپس اس وقت متعارف کروائی تھیں جب سابق صدر جو بائیڈن نے کمپنی کو اپنے طاقتور ترین پروڈکٹس چین کو برآمد کرنے سے روک دیا تھا۔ اس پابندی کے بعد کمپنی نے نسبتاً کم طاقتور ماڈلز متعارف کرائے تاکہ وہ چین میں اپنا کاروبار جاری رکھ سکے۔

چینی حکام کا کہنا ہے کہ اب ہواوے اور کیمبرکون جیسی مقامی چپ ساز کمپنیاں، اس کے علاوہ بائڈو اور علی بابا جیسے بڑے ادارے، اپنی اے آئی چپ ٹیکنالوجی میں تیزی سے ترقی کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق چینی پروسیسرز اس سطح پر پہنچ چکے ہیں جہاں وہ امریکی ماڈلز کا متبادل بن سکتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ اقدام چین کی اس پالیسی کا حصہ ہے جس کے ذریعے وہ امریکا کے ساتھ مصنوعی ذہانت اور سیمی کنڈکٹرز کی دوڑ میں خود کفالت اور بالادستی حاصل کرنا چاہتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے درمیان معاہدہ طے
  • چین نے امریکی کمپنی اینوڈیا کی چِپس خریدنے پر اپنی ٹیکنالوجی کمپنیوں پر پابندی لگادی
  • دو مشہور سافٹ ویئر استعمال کرنے والوں کو حفاظتی اقدامات کرنے کی ہدایت
  • آزاد کشمیر پولیس کے لیے اینٹی رائیٹ کٹس اور یونیفارم الاؤنس کی منظوری، کروڑوں روپے مختص
  • وزیر اعظم شہباز شریف  حجاز مقدس کے سرکاری دورہ پر سعودی عرب پہنچ گئے
  • آسٹریلیا : 16 سال سے کم عمر افراد کے سوشل میڈیا استعمال پر پابندی
  • پارک ویو سٹی کے حفاظتی بند کی تعمیر کا افتتاح کر دیا
  • مظفرآباد: شہری آبادی میں گھسنے والا تیندوا 2 روز بعد قابو کر لیا گیا
  • قابض حکام کے خلاف وادی کشمیر کی فروٹ منڈیوں میں مکمل ہڑتال
  • تیندوا شہری آبادی میں داخل، مظفرآباد میں خوف و ہراس