برطانیہ کا قدیم شاہی قلعہ ٹاور آف لندن اور اس میں گھومنے والی ’بدروحیں‘
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
المیہ، گلیمر اور ہارر، یہ ٹاور آف لندن کی تاریخ ہے جو ایک قلعہ ہوا کرتا تھا لیکن پھر جیل بن گیا جہاں بادشاہ، ملکہ اور شہزادے قید رکھے جاتے تھے جن میں سے کچھ کے سر بھی قلم کردیے گئے تھے۔
ڈی ڈبلیو کی ایک ویڈیو رپورٹ کے مطابق یہ وہ جگہ ہے جہاں قیمتی جواہرات محفوظ ہیں اور جہاں پرانی روایات و توہمات ابھی تک زندہ ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فلوریڈا میں شہریوں کو خوفزدہ کرنے والی پراسرار آواز کیا ہے؟
ٹاور کے پہرے دار ریان بارنیٹ نے ڈی ڈبلیو سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وہ 35 پہرے داروں میں سے ایک ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہاں دنیا کے 2 سب سے بڑے ہیرے بھی رکھے ہوئے ہیں جو ہمارے تاجوں میں جڑے ہوئے ہیں اور یہاں 100 سے زائد نادر اشیا اور 23 ہزار سے زیادہ قیمتی پتھر بھی ہیں۔
ٹاور آف لندن میں 6 لوگوں کے سر بھی قلم کیے گئے تھے جن میں سے ایک ملکہ بھی تھیں۔ بادشاہ ہینری ہشتم نے اپنی ملکہ این بولین کا یہاں سر قلم کروادیا تھا۔ ملکہ غداری کی مرتکب پائی گئی تھیں اور انہیں موت کی سزا سنائی گئی۔
اس وقت عموماً کلہاڑی سے سر قلم کیا جاتا تھا جس سے ملکہ بیحد ڈرتی تھیں تو انہوں نے اپنے شوہر کو خط لکھ کر سے درخواست کی کہ ان کا سر فرانسیسی طریقے سے قلم کیا جائے۔ اس وقت فرانس میں مجرم کا سر قلم کرنے کے لیے تلوار کا استعمال کیا جاتا تھا۔ بادشاہ ہینری ہشتم نے وہ درخواست قبول کرلی اور ایک ماہر تلوار باز کو بلواکر ملکہ کا سر قلم کرودایا۔
اس ٹاور میں نہ صرف موت کی سزائیں سنائی جاتی تھیں بلکہ اس کو جیل کے طور پر بھی استعمال کیا جاتا تھا۔
مزید پڑھیں: امریکا: لوزیانا کے جنگل میں ’بڑے پیروں‘ والی پراسرار مخلوق، سیر کو آئے نوجوان دہشت کا شکار
دریں اثنا دیگر غیر ملکی میڈیا میں اس 900 سال پرانے ٹاور آف لندن قلعے کے حوالے سے منسوب عجیب و غریب واقعات رپورٹ ہوتے رہیں۔
ٹاور میں ایک وقت میں شاہی قیدیوں اورخطرناک جانوروں کو قید کیا جاتا تھا اور وہاں بھوتوں اور بدروحوں کو دیکھے جانےکا دعویٰ بھی کیا جاتا ہے۔
برطانیہ اپنے عظیم عالمی ورثےکی وجہ سے دنیا بھرمیں شہرت رکھتا ہے۔ تاریخ سے پتا چلتا ہے کہ سینکڑوں برس پہلے کی لرزہ خیز داستانوں اور بربریت کے ہولناک قصوں کی وجہ سے لندن کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ آسیب زدہ دارالحکومت کےطور پر بھی کیا جاتا ہے۔
اگرچہ ہم سائنس کی ترقی کے دور میں زندہ ہیں لیکن آج بھی مافوق الفطرت چیزوں پریقین رکھا جاتا ہے اور لوگوں میں ماورائی مخلوق کے قصے اور کہانیوں کے حوالے سے دلچسپی پائی جاتی ہے۔
ٹاور آف لندن کا سرکاری نام معزز شاہی محل یا قلعہ ہے۔ یہ قلعہ وسطی لندن میں دریائے ٹیمز کے شمالی کنارے پر واقع ہے جسے ولیم فاتح نے سنہ 1078 میں تعمیر کروایا تھا۔
اس قلعے میں ایک سے زیادہ پیچیدہ عمارتیں ہیں ٹاور آف لندن ایک مشہور سیاحتی مقام ہونےکے ساتھ ساتھ آسیبی قلعے کی حیثیت سے مشہور ہے۔ یہاں ماضی کی اذیتوں کی داستانیں بھی دفن ہیں۔
ٹاور آف لندن برطانیہ کا مشہور عقوبت خانہ، اذیت گاہ اور قید خانہ رہا ہے جہاں لوگوں کے سر قلم کیے گئے ہیں اور اذیتیں دے کر موت کے گھاٹ اتارا جاتا رہا۔
صدیوں پرانے اس قلعے میں ایک وقت میں شاہی قیدیوں اور خطرناک جانوروں کو قید کیا جاتا تھا یہاں متعدد بھوتوں اور بدروحوں کو دیکھے جانے کا دعویٰ کیا جاتا ہے۔
قلعے میں نظر آنے والے ’بھوت‘گھوسٹ تھامسن اے بیکٹ ماضی میں مبینہ طور پر قلعے میں بظاہر نظر آنے والا پہلا بھوت تھا۔ کہا جاتا ہےاس عظیم الشان قلعے کی ایک عمارت مارٹن ٹاور میں ایک ریچھ کی شکل کی بدروح کا قبضہ ہے جسے دیکھ کر ایک گارڈ خوف سے مر چکا ہے۔
یہاں ایک خونی ٹاور ہے جہاں 2 شہزادوں ایڈورڈ وی اور رچرڈ کی روحوں کا بسیرا ہے جنہیں ان کے چچا ڈیوک آف گلوسٹر رچرڈ سوئم نے قتل کرا دیا تھا۔
کہا جاتا ہے کہ دونوں بھائیوں کو ان کے کمرے میں دیکھا جاتا ہے جہاں وہ کبھی رہا کرتے تھے۔ وائٹ ٹاور میں وائٹ لیڈی کے بھوت کو ٹاور کی بالکونی پر ٹہلتا دکھائی دینے کے حوالے سے لوگوں نے اطلاع دی ہے۔
ویکفیلڈ ٹاور کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہاں ہنری ششم کے بھوت نے بسیرا کیا ہوا ہے جسے ڈیوک آف گلوسٹر نے رچرڈ سوئم بننے سے قبل قتل کرایا تھا۔
ٹاور گرین کی عمارت کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ لوگوں کو پھانسی دینے کی جگہ تھی۔
یہاں نظر آنے والا بھوتوں میں ملکہ این بولین کا بھوت سب سے زیادہ خوفناک ہے جو سرکٹی لاش کی صورت میں قلعہ میں ٹہلتا دکھائی دیتا ہے جبکہ یہاں کا دوسرا مشہور بھوت اربیلا اسٹیواٹ کا ہے۔
مزید پڑھیں: ترکیہ: زمین میں پڑنے والے ’پراسرار‘ گڑھوں کی حقیقت کیا ہے؟
علاوہ ازیں سر قلم کی جانے والی ملکہ لیڈی جین گرے اور مارگریٹ پول کی روحوں کو بھی یہاں بھٹکتا ہوا دیکھا گیا ہے جبکہ پارلیمنٹ ہاوس کو بم سے اڑانے کی سازش کرنے والے مجرم گائے فاکس نے زندگی کے آخری ایام یہاں قید میں گزارے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
برطانوی قلعے میں گھومتی بدروحیں برطانیہ کا قدیم قلعہ ٹاور آف لندن ٹاور آف لندن کے بھوت ملکہ این بولین.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: برطانیہ کا قدیم قلعہ ٹاور ا ف لندن ملکہ این بولین ٹاور ا ف لندن ٹاور آف لندن کیا جاتا تھا سے زیادہ ٹاور میں میں ایک جاتا ہے ہے جہاں نے والے قلم کی
پڑھیں:
جو نام ہم بھجواتے وہ جیل انتظامیہ قبول نہیں کرتی، نعیم حیدر
اسلام آباد:رہنما تحریک انصاف نعیم حیدر پنجوتا کا کہنا ہے کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ لسٹ ہماری طرف سے بجھوائی گئی، یہ پہلی دفعہ نہیں ہورہا پچھلی دفعہ، اس سے پچھلی دفعہ، جو نام ہم بجھواتے ہیں وہ جیل انتظامیہ قبول نہیں کرتی، ان میں سے ایک دو کو بلا لیتی ہے اور باقی جو ہیں یہ نہیں کہ گیٹ کے قریب آئیں، بلکہ کوئی دو کلومیٹر دور روک لیا جاتا ہے، کوئی چار کلومیٹر دور روک لیا جاتا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ سوال یہ ہے کہ خود ہائیکورٹ ملاقات کرانے کا حکم دے رہا ہے لیکن لسٹوں میں نام ہونے کے باوجود بہنوں کو بھی ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ناصر بٹ نے کہا کہ میں کافی دیر سے یہ بات سن رہا ہوں اور خود بھی حیران ہوں، آپ مجھے یہ بتائیں یہ خود مان رہے ہیں کہ ہم نے لسٹ دی سلمان اکرم راجہ نے یہ چھ بندے ملیں گے پی ٹی آئی کے، وہ قیدی ہے اندر وہ کسی فائیو اسٹار ہوٹل میں نہیں ٹھہرا ہوا، جب میں نے جیل میں جانا ہے کسی سے ملنے اگر ملنے والا مجھے اون ہی نہیں کرتا تو میں کیسے ملوں گا؟، قیدی کے بھی کچھ رولز اینڈ ریگولیشنز ہوتے ہیں۔
رہنما پیپلزپارٹی حسن مرتضی نے کہا کہ پی ٹی آئی کا موقف ہے کہ ہمیں عدالت بھیجتی ہے اور ہمیں نہیں ملنے دیا جاتا، حکومت اس پہ جو آرگیومنٹ کرتی ہے، جو پیش کرتی ہے وہ کہتی ہے کہ خان صاحب ملنا نہیں چاہتے، اب دونوں حضرات آپ کے سامنے بیٹھے ہوئے ہیں، مجھے تو عجیب سا محسوس ہو رہا ہے، ہم نے بڑی طویل جیلیں کاٹی ہیں، نہ کبھی یہ جھنجھٹ میں پڑے ہیں، نہ کچھ۔ آرام سے عام قیدی کی طرح زندگی گزاری ہے بیچ میں۔