افغانستان حکومت کے نمائندہ وفد کی طلال چوہدری سے ملاقات، اہم امور پر تبادلہ خیال
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
سٹی 42 : افغانستان حکومت کے نمائندہ وفد کی وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور سیکرٹری داخلہ محمد خرم آغا سے ملاقات ہوئی۔
افغان وفد کی قیادت افغانستان کے قائمقام وزیر تجارت و صنعت حاجی نورالدین عزیزی کر رہے تھے۔ وفد میں افغانستان کے وزیر برائے مہاجرین و وطن واپسی، پاکستان میں افغانستان کے سفیر اور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔
ملاقات میں ٹرانزٹ ٹریڈ اور افغان باشندوں کی وطن واپسی سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ طلال چوہدری نے کہا کہ افغانستان بردار اسلامی ملک ہے، پاکستان افغانستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات کا خواہاں ہے۔ پاکستان نے کئی دہائیوں تک افغان باشندوں کی بے لوث خدمت کی ہے، قانونی طور پر آئندہ بھی آمد پر کھلے دل سے خوش آمد کہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ رجیم کا مقصد ہے کہ کوئی بھی فرد بغیر قانونی دستاویزات کے پاکستان میں مقیم نہ ہو ، افغان بہن بھائی ہمارے لیے قابلِ احترام ہیں، کوشش ہوگی کہ انہیں وطن واپسی میں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے۔
ینگ ڈاکٹرز کا پنجاب بھر کےہسپتالوں کی او پی ڈیز بند کرنے کا اعلان
طلال چوہدری نے کہا کہ ملک بھر میں اعلیٰ طبی و دیگر سہولیات سے آراستہ 50 سے زائد ٹرانزٹ کیمپ قائم کیے گئے ہیں، کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے کے لیے وزارت داخلہ اور متعلقہ صوبوں کے چیف سیکرٹریز کی نگرانی میں کمپلینٹ سیل قائم کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مقیم افغان باشندوں کے ساتھ گہرا رشتہ ہے، ہماری کوشش ہے کہ ان کے بھائی چارے کا پورا حق ادا کر سکیں، پی او آر کارڈ کے حامل افغان باشندوں کو 30 جون تک کسی بھی مشکل کا سامنا نہیں ہوگا۔ نائب وزیراعظم پاکستان کے سربراہی میں وفد افغان حکومت سے مذاکرات کیلئے جلد افغانستان کا دورہ کرے گا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس؛ اپوزیشن لیڈر اور وزیر پارلیمانی امور کے درمیان لفظی گولا باری
افغانی قائمقام وزیر تجارت و صنعت حاجی نورالدین عزیزی نے اس موقع پر کہا کہ پچھلے چار دہائیوں سے افغان باشندوں کی مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ دوطرفہ سیکورٹی اور تجارت مضبوط سے مضبوط تر ہو ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: افغان باشندوں افغانستان کے طلال چوہدری نے کہا کہ
پڑھیں:
طالبان حکومت تسلیم کرنے کی خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں( ترجمان دفتر خارجہ)
افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں،شفقت علی خان
افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کیلئے حکومت کو تجاویز دی ہیں،پریس بریفنگ
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان حکومت کو تسلیم کرنے سے متعلق خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں، افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ پاکستان اور افغان وزارت خارجہ کے درمیان دورے کی تاریخوں پر مشاورت جاری ہے، افغان وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کی تیاری ہو رہی ہے، طالبان حکومت تسلیم کرنے سے متعلق خبریں قیاس آرائی پر مبنی ہیں۔ افغانستان میں موجود دہشت گردوں کی پناہ گاہیں مستقل تشویش کا باعث ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ رجسٹرڈ افغان پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن 30 جون کو مکمل ہو چکی ہے، پناہ گزینوں کی واپسی کی ڈیڈ لائن میں توسیع کے لیے حکومت کو تجاویز دی ہیں، فیصلہ ہونا باقی ہے، توسیع یا پابندی سے متعلق فیصلہ وزارت داخلہ اور ریاستی ادارے کریں گے۔ترجمان نے بتایا کہ پاکستان کے وزیر داخلہ کا دورہ افغانستان انتہائی اہم تھا، دورے میں افغان ہم منصب سے سکیورٹی اور انسداد دہشت گردی پر تفصیلی بات چیت ہوئی، ٹی ٹی پی اور دیگر دہشت گردوں کی حوالگی کا معاملہ زیر غور آیا، افغان قیادت نے پاکستانی خدشات پر مثبت رویہ دکھایا ہے، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سکیورٹی پر تکنیکی بات چیت جاری ہے، دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری کا رجحان واضح ہے، مثبت سفارتی رجحان کو مزید مستحکم کرنے کے لیے دونوں ممالک کوشاں ہیں۔