وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈ کے حامل افغانوں کو 30 جون تک کسی بھی مشکل کا سامنا نہیں ہوگا۔

افغان وزیر تجارت حاجی نورالدین کی زیر قیادت وفد نے وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری سے ملاقات کی۔

ملاقات کے اعلامیے کے مطابق ملاقات میں افغان وزیر برائے مہاجرین، افغان سفیر، اعلیٰ حکام نے اور پاکستان کی طرف سے سیکریٹری داخلہ محمد خرم آغا نےشرکت کی۔

اعلامیے کے مطابق ملاقات میں ٹرانزٹ ٹریڈ، افغان باشندوں کی وطن واپسی سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اس دوران طلال چوہدری نے کہا کہ افغانستان بردار اسلامی ملک ہے، پاک افغان برادرانہ تعلقات کے خواہاں ہیں، پاکستان نے کئی دہائیوں تک افغان باشندوں کی بے لوث خدمت کی ہے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے مزید کہا کہ افغان بہن بھائیوں کی وطن واپسی میں ہر ممکن سہولت فراہم کی جائے گی، ملک میں طبی و دیگر سہولیات سے آراستہ 50 سے زائد ٹرانزٹ کیمپ قائم ہیں۔

اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کو روکنے کےلیے کمپلینٹ سیل قائم کیے گئے ہیں، قانونی طور پر آئندہ بھی افغانوں کی آمد پر کھلے دل سے خوش آمد کہیں گے۔

طلال چوہدری نے کہا کہ ون ڈاکومنٹ رجیم کا مقصد ہے کوئی فرد بغیر قانونی دستاویزات مقیم نہ ہو، پی او آر کارڈ کے حامل افغانوں کو 30 جون تک کسی بھی مشکل کا سامنا نہیں ہوگا۔

اُن کا کہنا تھا کہ نائب وزیراعظم کی سربراہی میں وفد مذاکرات کے لیے جلد افغانستان کا دورہ کرے گا۔

افغان وفد نے کہا کہ پچھلی 4 دہائیوں سے افغان باشندوں کی مہمان نوازی پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتے ہیں، چاہتے ہیں کہ دوطرفہ سیکیورٹی اور تجارت مضبوط سے مضبوط تر ہو۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: طلال چوہدری

پڑھیں:

‏جو کردار آج کی پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب میں ادا کیا ہے وہ پنجاب یاد رکھے گا: عظمیٰ بخاری

---فائل فوٹو 

وزیرِ اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ ‏جو کردار آج کی پیپلز پارٹی نے پنجاب کے سیلاب میں ادا کیا ہے وہ پنجاب یاد رکھے گا۔

عظمیٰ بخاری نے سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کے بیان پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ نے کبھی صوبائیت کارڈ، نہروں کے کارڈ اور ڈیم کارڈ نہیں کھیلا، ن لیگ قومی جماعت ہے، قومی سوچ اور قومی ترقی کو ترجیح دیتی ہے۔

 عظمیٰ بخاری کا کہنا تھا کہ جس ٹیم کو آپ غیرتجربہ کار کہہ رہے ہیں اس نے پنجاب میں 80 منصوبوں کے ساتھ انقلاب برپا کر دیا ہے، آپ نے 17 سال میں جو سندھ کا حشر کیا اس کا رونا وہ وقتاً فوقتاً روتے رہتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‏سندھ کے پچھلے سیلاب میں بیرونی امداد ملنے کے باوجود آج بھی تباہی ہی تباہی ہے۔

متعلقہ مضامین