بات استعفوں کی ہے تو پہلے آصف علی زرداری اور یوسف گیلانی استعفیٰ دیں، خالد مقبول صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 19th, April 2025 GMT
کراچی میں ایم کیو ایم سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر کا کینالز کے مسئلے پر پیپلز پارٹی کی حکومت سے علیحدگی پر ردعمل میں کہنا تھا کہ صدر اور چیئرمین سینیٹ کے استعفے کے بعد پھر ان کی دھمکیوں کو سنجیدہ لیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ بات استعفوں کی ہے تو پہلے صدر اور چیئرمین سینیٹ استعفیٰ دیں۔ وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کینالز کے مسئلے پر پیپلز پارٹی کی حکومت سے علیحدگی پر ردعمل میں کہا کہ صدر اور چیئرمین سینیٹ کے استعفے کے بعد پھر ان کی دھمکیوں کو سنجیدہ لیں گے۔ خالد مقبول صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے صدر آصف علی زرداری ایوان صدر اسلام آباد میں موجود ہیں، پیپلزپارٹی وہ جماعت ہے جس کا کام دھمکیوں پر چلتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: خالد مقبول صدیقی
پڑھیں:
امریکی سینیٹ نے ٹرمپ کے عالمی محصولات کے منصوبے کو مسترد کر دیا
امریکی سینیٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عالمی محصولات (Global Tariffs) کے منصوبے کے خلاف قرارداد منظور کر لی ہے، جو گزشتہ تین دنوں میں اس نوعیت کی تیسری قرارداد ہے۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی پابندیوں کا شاخسانہ، روسی نیفتھا بردار جہاز بھارتی ساحل پر پھنس گیا
51 کے مقابلے میں 47 ووٹوں سے منظور ہونے والی اس قرارداد میں چار ریپبلکن سینیٹرز نے ڈیموکریٹس کا ساتھ دیا۔ ان میں رینڈ پال، لیزا مرکووسکی، سوزن کولنز اور مچ میکونل شامل ہیں۔
قرارداد کے ذریعے ٹرمپ کے اس قومی ایمرجنسی حکم کو ختم کرنے کی منظوری دی گئی، جس کے تحت انہوں نے رواں سال دنیا بھر کے بیشتر ممالک پر 10 سے 50 فیصد تک کے محصولات عائد کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ کے دورہ جنوبی کوریا سے چند گھنٹے قبل شمالی کوریا کا کروز میزائل تجربہ
سینیٹر رینڈ پال نے کہا کہ تجارتی خسارے کو ’قومی ہنگامی صورتحال‘ قرار دینا بے معنی ہے۔ ان کے مطابق یہ محض ایک حسابی غلط فہمی ہے جو کسی حقیقی قدر یا فائدے کا اشارہ نہیں دیتی۔
یہ قرارداد محض علامتی اہمیت رکھتی ہے کیونکہ ایوانِ نمائندگان کی ریپبلکن قیادت نے مارچ تک اس معاملے پر ووٹنگ مؤخر کر رکھی ہے۔ اگر ایوان میں قرارداد منظور بھی ہو جائے تو صدارتی ویٹو کو مسترد کرنے کے لیے دو تہائی اکثریت درکار ہوگی۔
ٹرمپ اس وقت اپنے ایشیائی دورے میں محصولات کو تجارتی معاہدوں اور بیرونی سرمایہ کاری کے حصول کا ذریعہ قرار دے رہے ہیں، جبکہ سینیٹ کی یہ کارروائی ان کے اقتصادی ایجنڈے کے خلاف ایک واضح سیاسی پیغام سمجھی جا رہی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا امریکی سینیٹ ٹیرف